• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

محب وطن پاکستانی ہوں، آئین کے مطابق رولنگ دی، قاسم سوری

شائع April 9, 2022
قاسم سوری نے کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گے — فائل فوٹو: فیس بک
قاسم سوری نے کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گے — فائل فوٹو: فیس بک

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا ہے کہ وہ ایک محب وطن پاکستانی ہیں اور انہوں نے آئین کے مطابق رولنگ دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیا تھا۔

اجلاس سے قبل قومی اسمبلی کی راہداری میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے قاسم سوری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ان کے خلاف تیسری بار تحریک عدم اعتماد لائی ہے، پچھلے دو بار واپس لے لی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گے۔

تحریک عدم اعتماد پر 3 اپریل کو دی گئی رولنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں محب وطن پاکستانی ہوں اور جو چیزیں میرے سامنے آئی اس کو دیکھتے ہوئے میں نے فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع

انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی آئین نہیں توڑا، جو کچھ کیا ہے آئین کے مطابق کیا ہے۔

خیال رہے 3 اپریل 2022 کو وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سے متعلق قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر نے تحریک کو آئین و قانون کے منافی اور بین الاقوامی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

ڈپٹی اسپیکر نے اراکین قومی اسمبلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد 8 مارچ 2022 کو پیش کی تھی، عدم اعتماد کی تحریک کا آئین، قانون اور رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو یہ حق نہیں کہ وہ سازش کے تحت پاکستان کی منتخب حکومت کو گرائے، وزیر قانون نے جو نکات اٹھائے ہیں وہ درست ہیں لہٰذا میں رولنگ دیتا ہوں کہ عدم اعتماد کی قرارداد آئین، قومی خود مختاری اور آزادی کے منافی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رولز اور ضابطے کے خلاف میں یہ قرارداد مسترد کرنے کی رولنگ دیتا ہوں۔

مزید پڑھیں: الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ معطل، قاسم سوری عبوری طور پر ڈپٹی اسپیکر بحال

بعدازاں قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے صدر مملکت کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز پیش کی تھی، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے اسی روز اسمبلی تحلیل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

معاملہ یہی نہیں رکا بلکہ سپریم کورٹ نے ملک کی سیاسی صورتحال پر ازخود نوٹس لیا اور 7 اپریل کو نوٹس پر فیصلہ سناتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسمبلی کو بحال کردیا۔

عدالت عظمیٰ نے قومی اسمبلی کو بحال کرتے ہوئے اسپیکر کو ایوان زیریں کا اجلاس 9 اپریل بروز ہفتہ صبح ساڑھے 10 بجے تک بلانے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کی ہدایت کی تھی۔

چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ ووٹنگ والے روز کسی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جائے گا، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں فوری نئے وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا جبکہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تو حکومت اپنے امور انجام دیتے رہے گی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں پیش

یاد رہے گزشتہ روز ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی تھی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مرتضی جاوید عباسی نے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی۔

سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے غیر آئینی رولنگ دی تھی، سپریم کورٹ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو آئین سے متصادم قرار دے چکی ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے رولنگ غیر آئینی تھی، قاسم خان سوری نے اپنے عہدے کی پاسداری نہیں کی تھی۔

تحریک عدم اعتماد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ قاسم سوری نے ایوان چلاتے ہوئے بدترین طریقہ اختیار کیا، انہوں نے آئینی شقوں کی پامالی کی، ایوان چلاتے ہوئے بدترین مثال قائم کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024