• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اپوزیشن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

شائع April 7, 2022
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا — فائل فوٹو: ڈان
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا — فائل فوٹو: ڈان

اپوزیشن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی کے اسپیشل سیکریٹری چوہدری عامر حبیب کو جمع کروا دی۔

چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا، صوبہ پنجاب کے معاملات آئین پاکستان کے مطابق نہیں چلائے جارہے ہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبہ پنجاب میں جمہوری روایات کا قلع قمع کیا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروانے کے لیے اپوزیشن کے اراکین اسمبلی سمیع اللہ، طاہر خلیل سندھو، پیر اشرف رسول، خواجہ سلمان رفیق، مرزا جاوید اور میاں عبدالرؤف پنجاب اسمبلی پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

اس موقع پر چیف وہپ پنجاب اسمبلی خلیل طاہر سندھو کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل بھی ہم عدم اعتماد کی تحریک جمع کروانے آئے تو ہمارے ساتھ بُرا سلوک ہوا، آج کے بعد اسمبلی کا تمام اسٹاف اسپیکر کا کوئی حکم ماننے کا پابند نہیں، پرویز الہٰی نے پنجاب کا وزیر اعلیٰ نہیں بننا۔

ان کا کہنا تھا کہ منتخب وزیر اعلیٰ گورنر راج لگا سکتا ہے، اس کے لیے ثابت کرنا ہوگا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال نہایت خراب ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ آج عدم اعتماد کی تحریک جمع کروا دی ہے، پرویز الہٰی عمران خان کی ایما پر غیر آئینی کام کر رہے ہیں۔

تحریک عدم اعتماد جمع کروانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سمیع اللہ خان نے کہا کہ یہ عدم اعتماد پرویز الہٰی کی چالیس سالہ سیاست میں آخری کیل ٹھونک دے گی، (ق) لیگ اپنے گھر میں بھی تقسم ہوگی، عدم اعتماد کی تحریک کے بعد وزیر اعلیٰ بننے کا خواب صرف خواب رہے گا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ کا انتخاب: پنجاب اسمبلی کا اجلاس 16 اپریل تک مؤخر

دوسری جانب چوہدری پرویز الہٰی کے ترجمان فیاض الحسن چوہان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں وفاق و پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ میں پی ایچ ڈی کرنے والی آل شریف چیٹنگ و آئین شکنی کر رہی ہے، جس طرح لوگوں کو خریدا جارہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گلبرگ کا ہوٹل آل شریف کی دیانت کو منہ چڑھا رہا ہے، ووٹ کو عزت دو کے نظریے کو طمانچے مار رہا ہے، اب لوگوں کی 3 کروڑ میں خرید و فروخت کا میلہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہمارے اراکین اعلان کرتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے ہیں تو ان پر 63 اے آرٹیکل لگتا ہے، ہمارے اتحادیوں نے ساری ضروریات پوری کر لی ہیں، نوٹس چلے گئے ہیں کل آخری تاریخ ہے، اگر پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے کل تک جواب نہ دیا تو ’ڈیفیکشن کلاز‘ ان پر لگ جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے لیے صوبائی اسمبلی پہنچے تھے۔

تاہم رہنماؤں کے پہنچنے پر اسمبلی کا گیٹ بند کردیا گیا تھا جس کے باعث اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع نہیں کرائی جاسکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا اجلاس وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے بغیر ملتوی

خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی۔

مسلم لیگ (ق) کے ترجمان نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروا دی گئی ہے، تحریک عدم اعتماد آج صبح سیکریٹری اسمبلی کے آفس میں جمع کروائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک پنجاب اسمبلی میں جمع ہونے کے بعد سردار دوست محمد مزاری اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے مجاز نہیں رہے۔

یاد رہے ڈپٹی اسپیکر نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے سے ایک روز قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے حکم نامہ جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی، نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا

قبل ازیں دوست محمد مزاری کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہونے والا اجلاس 16 اپریل ساڑھے 11 تک ملتوی کردیا تھا، اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ اسمبلی میں جاری مرمتی کام کو بتایا گیا تھا۔

تاہم رات گئے سامنے آنے والی اہم پیش رفت میں انہوں سابقہ حکم نامے کو مسترد کرتے ہوئےصوبائی اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز ساڑھے 7 بجے بلانے کا حکم جاری کیا تھا، تاہم پنجاب اسمبلی کے ترجمان اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی جانب سے پیش رفت کی تردید کی گئی ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نے اس بات پر زور دیا تھا کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج ہی بلایا جائے گا، پنجاب اسمبلی کے اراکین پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ اجلاس بلانے کے حوالے سے ’غلط کردار‘ ادا کر رہے ہیں اور ’افواہیں پھیلا رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج ہی ہوگا‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024