• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پاکستانی سیاسی حالات پر بھارتی میڈیا نے کیا لکھا؟

شائع April 3, 2022
تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے بعد عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے سے متعلق اعلان کیا—فائل فوٹو: اے پی
تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے بعد عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے سے متعلق اعلان کیا—فائل فوٹو: اے پی

قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے، صدر کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے اور وزیر اعظم کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کے اعلان پر بھارتی میڈیا نے پاکستانی خبروں کو شہ سرخیوں کے طور پر شائع کیا۔

پاکستانی میڈیا کی طرح تقریبا بھارتی میڈیا چینلز، اخبارات اور ویب سائٹس نے بھی تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے اور اسمبلیاں تحلیل ہونے کی خبریں اہم خبروں کے طور پر شائع کیں۔

مؤقر انگریزی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے پاکستانی سیاسی حالات پر براہ راست خبریں شائع کرنے کا خصوصی اہتمام کیا اور اخبار نے اپنی ویب سائٹ کی تقریباً تمام پانچ بڑی خبروں میں پاکستانی خبریں شائع کیں۔

اخبار نے اپنی شہ سرخی میں بتایا کہ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے بعد اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لیے صدر مملکت کو تجویز بھجوادی۔

اخبار نے قومی اسمبلی کی کارروائی کی خصوصی ویڈیوز بھی نشر کیں اور موجودہ صورتحال پر مکمل خبر اور تفصیلی خبریں شائع کیں۔

ویب سائٹ نے اپنی شہ سرخی سمیت تمام اہم خبریں پاکستانی سیاست کے حوالے سے شائع کیں۔

’ہندوستان ٹائمز‘ نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی خبر کو شہ سرخی کے طور پر شائع کیا اور لکھا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد پاکستانی وزیر اعظم نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کردیا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اخبار نے اپنی رپورٹ میں پاکستانی سیاست اور حکومت کی تبدیلی کے حوالے سے جامع تفصیلات بھی شامل کیں۔

مذکورہ خبر کے علاوہ ہندوستان ٹائمز نے اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کے اعلان کی خبر کو بھی نمایاں طور پر شائع کیا۔

انڈیا ٹوڈے نے بھی خصوصی طور پر خبریں شائع کیں—اسکرین شاٹ
انڈیا ٹوڈے نے بھی خصوصی طور پر خبریں شائع کیں—اسکرین شاٹ

’انڈیا ٹوڈے‘ نے بھی پاکستانی سیاسی حالات پر براہ راست خبریں شائع کرنے کا خصوصی اہتمام کیا اور انہوں نے اپنی شہ سرخی میں لکھا کہ پاکستان کی اسمبلیاں تحلیل کردی گئیں اور ملک میں 90 روز کے اندر نئے انتخابات کرائے جائیں گے۔

’انڈین ایکسپریس‘ نے بھی پاکستانی سیاسی حالات اور اسمبلیاں تحلیل ہونے کے معاملے پر متعدد خبریں شائع کیں اور تقریبا تمام بڑی خبریں پاکستان کے حوالے سے ہی شائع کیں۔

انڈین ایکسپریس نے بھی متعدد خبریں شائع کیں—اسکرین شاٹ
انڈین ایکسپریس نے بھی متعدد خبریں شائع کیں—اسکرین شاٹ

اخبار نے شہ سرخی میں وزیر اعظم عمران خان کےخطاب کی خبر شائع کی کہ انہوں نے صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دی ہے اور یہ کہ اب نئی حکومت کا فیصلہ عوام کرے گا۔

اخبار نے صدر مملکت کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی خبر بھی شائع کی جب کہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے خلاف پیش کی گئی عدم اعتماد تحریک کے مسترد ہونے کی خبر بھی الگ طور پر شائع کی۔

این ڈی ٹی وی نے بھی پاکستانی سیاست کی خبریں اہم خبر کے طور پر شائع کیں—اسکرین شاٹ
این ڈی ٹی وی نے بھی پاکستانی سیاست کی خبریں اہم خبر کے طور پر شائع کیں—اسکرین شاٹ

’نئی دہلی ٹیلی وژن‘ (این ڈی ٹی وی) نے بھی اسمبلیاں تحلیل ہونے کی خبر شہ سرخی کے طور پر شائع کی، جس میں تفصیلات بیان کی گئیں کہ صدر مملکت کی جانب سے وزیر اعظم کی تجویز کے بعد اسمبلیاں تحلیل کی گئیں اور یہ فیصلہ اس وقت ہوا جب عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک مسترد کی گئی۔

این ڈی ٹی وی نے اپوزیشن کی خبر کو بھی اہم خبر کے طور پر شائع کیا، جس میں اپوزیشن نے حکومتی اقدامات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

’نیوز 18‘ نے بھی پاکستان کے حوالے سے شہ سرخی کے طور پر خبر کو شائع کیا اور تمام تفصیلات بتائیں، نیوز 18 نے بھی پاکستانی حالات پر ایک سے زائد خبریں شائع کیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024