• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع

شائع April 3, 2022
اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد مرتضیٰ جاوید عباسی نے جمع کرائی —فائل فوٹو
اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد مرتضیٰ جاوید عباسی نے جمع کرائی —فائل فوٹو

اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے بعد اب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی۔

حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کا یہ اقدام آج قومی اسمبلی کے انتہائی اہم اجلاس سے کچھ ہی وقت قبل اٹھایا گیا، جس میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی ہے۔

اس ضمن میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹوئٹ میں قرارداد کی تصویر شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان اور اسد قیصر کو مینشن کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی کے سیکریٹری کو مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

اپوزیشن کی جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر 100 سے زائد اراکین قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔

اس حوالے سے مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد تیار ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر اسد قیصر کے خلاف تحریک جمع نہ کرواتے تو اپوزیشن کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے تھے، تحریک جمع ہونے کے بعد اب اجلاس 7 روز تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع

خیال رہے کہ مجموعی طور پر اپوزیشن کی جانب سے حکومتی اراکین کے خلاف اب تک یہ تیسری تحریک عدم اعتماد ہے۔

سب سے پہلے 8 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی گئی تھی جسے باقاعدہ طور پر 28 مارچ کو ایوان میں پیش کیا گیا تھا۔

دوسری تحریک عدم اعتماد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف جمع کرائی گی تھی، تاہم انہوں نے اسی روز اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024