زلمے خلیل زاد کی پاک۔امریکا دوطرفہ تعلقات میں بہتری کیلئے مدد کی پیشکش
اسلام آباد: امریکا کے سابق نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو دو طرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے مدد کی پیشکش کی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جنرل باجوہ اور سفیر زلمے خلیل زاد کے درمیان جمعہ کو ملاقات کے بعد انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سابق امریکی اہلکار نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کردار ادا کرنے کا وعدہ کیا۔
مزید پڑھیں: دھمکی آمیز خط: سفارتی ذریعے سے مراسلہ دے دیا گیا، دفتر خارجہ
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ملاقات میں افغانستان کے علاوہ دو طرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
زلمے خلیل زاد قومی سلامتی کے مذاکرات میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، انہوں نے جنرل باجوہ کے ساتھ افغان امن اور مفاہمت پر خصوصی ایلچی کی حیثیت سے کام کیا تھا۔
دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں کیونکہ وزیر اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ ڈونالڈ لو نے امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید کو خبردار کیا تھا کہ عمران خان کے عہدے پر برقرار رہنے سے دوطرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیر اعظم خان کو ان دنوں مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے۔
ایک روز قبل ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا تھا اور اس معاملے پر سخت احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا، بعد میں دفتر خارجہ کی جانب سے اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور اور محکمہ خارجہ کو سیاسی پیغامات بھیجے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک طاقتور ملک نے ناراض ہوکر ہمیں کہا کہ آپ روس کیوں چلے گئے؟ وزیراعظم
وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
اس اجلاس میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کو بھی ڈائیلاگ میں مدعو کیا گیا تھا اور توقع تھی کہ وہ اس موقع پر ویڈیو بیان جاری کریں گے لیکن مبینہ طور پر نئے تنازع کی وجہ سے انہوں نے اس تقریب کو ادھورا چھوڑ دیا تھا۔