’دوبارہ‘ میں ’جنسی ہراسانی‘ کا ’ڈھونگ‘ دکھانے پر شائقین نالاں
گلوکارہ و اداکارہ حدیقہ کیانی اور بلال عباس کی رومانوی کہانی کی وجہ سے مشہور ہونے والے ڈرامے ’دوبارہ‘ میں ’جنسی ہراسانی‘ کے جھوٹے الزام اور ’ڈھونگ‘ رچانے کا منظر دکھانے پر ڈراما شائقین ناخوش دکھائی دے رہے ہیں۔
دوبارہ کا آغاز گزشتہ ہرس ہوا تھا اور حال ہی میں اس کی 23 ویں قسط نشر کی گئی، جس میں ’جنسی ہراسانی‘ کے جھوٹے الزام کو بھی دکھایا گیا۔
مذکورہ قسط میں مہربانو یعنی حدیقہ کیانی کی بہو سحر یعنی (سبینہ سید) کوحدیقہ کیانی کے ان سے کم عمر دوسرے شوہر (ماہر) بلال عباس پر ’جنسی ہراسانی‘ کا جھوٹا الزام لگاتے ہوئے دکھایا گیا۔
ڈرامے میں حدیقہ کیانی اور بلال عباس کی محبت میں دراڑ ڈالنے کے لیے حدیقہ کیانی کی بہو ان کے شوہر پر ’جنسی ہراسانی‘ کا جھوٹا الزام لگاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلال عباس خان، حدیقہ کیانی کے ساتھ اداکاری کیلئے تیار
مذکورہ سین میں بلال عباس اہلیہ کو یقین دلانے کی کوشش کرتا ہے کہ ان پر جھوٹا الزام لگایا جا رہا ہے، تاہم وہ ان پر یقین نہیں کرتیں اور بعد ازاں گھر سے چلے جاتے ہیں۔
منفرد کہانی پر مبنی ڈرامے میں ’جنسی ہراسانی‘ کا جھوٹا الزام لگانے کا منظر دکھائے جانے پر ڈراما شائقین نے اس پر تنقید کی اور مذکورہ سین کو مایوس کن بھی قرار دیا۔
زیادہ تر لوگوں نے بتایا کہ ایک طرف تو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا مسئلہ سنگین ہے تو دوسری طرف یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ خواتین ایسے الزام جھوٹ کی بنیاد پر لگاتی ہیں اور پھر ڈرامے میں بھی یہی دکھایا گیا ہے، جو کہ مایوس کن ہے۔
کنول احمد نے اپنی ٹوئٹ میں ڈرامے کی تازہ قسط پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’دوبارہ‘ کا آغاز اچھے طریقے سے ہوا مگر 23 ویں قسط میں جھوٹے جنسی ہراسانی کے الزام کا سین دکھانے پر اس کی کہانی کو تبدیل کردیا گیا۔
انہوں نے لکھا کہ ایک ایسے معاشرے میں جہاں متاثرہ افراد پہلے دباؤ، سوالات اور جھوٹے بولنے جیسے الزامات کا سامنا کرتے ہوں، وہاں مذکورہ دکھانا غلط ہے۔
انہوں نے اپنی دوسری ٹوئٹ میں لکھا کہ ویسے ہی سب کو لگتا ہے کہ عورتیں جھوٹ بولتی ہیں اور اب یہی چیز انتہائی بڑی ریٹنگ والے ڈرامے میں دکھائی جا رہی ہے، انہوں نے یہ بھی لکھا کہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ خواتین جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔
ایک مداح نے مذکورہ سین دیکھنے کے بعد لکھا کہ پہلی بار انہیں مہرو یعنی حدیقہ کیانی کے کردار نے مایوس کیا۔
فاطمہ نے ڈرامے میں جھوٹے جنسی ہراسانی کے منظر دکھانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ ایک اور ڈرامے میں ’ڈھونگ‘ دکھایا گیا اور اس بار ایک ایسے ڈرامے میں یہ دکھایا گیا جو کہ بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے، انہوں نے ایسے جھوٹے الزامات کے سینز کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
شاز نامی مداح نے مذکورہ سین کی بلال عباس کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان کی اداکاری اور معصومیت کی تعریفیں کیں۔
انہوں نے لکھا کہ ماہر نے ڈرامے میں مہرو کو یقین دلانے کی بھرپور کوشش کی کہ وہ معصوم ہیں مگر وہ ناکام رہے اور اس سین میں بس ان کی آنکھوں سے آنسوں نکلنے والے ہی تھی۔
شوبز اینکر رابعہ مگنی نے بھی مذکورہ قسط پر ٹوئٹ کی اور انہوں نے مہرو یعنی حدیقہ کیانی کے کردار پر مایوسی کا اظہار کیا کہ اسے فیصلہ سازی کی قوت سے محروم دکھایا گیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے ڈرامے میں جنسی ہراسانی کے ڈھونگ کو دکھانے پر بھی تنقید کی۔
ان کی طرح دیگر لوگوں نے بھی ’دوبارہ‘ کی تازہ قسط میں ’جنسی ہراسانی‘ کے جھوٹے الزام کو دکھانے پر تنقید کی اور کہا کہ مذکورہ سین دکھانے کی ضرورت نہیں تھی۔
خیال رہے کہ مذکورہ ڈرامے کی کہانی ثروت نذیر نے لکھی ہے جب کہ اس کی ہدایات دانش نواز نے دی ہیں۔
ڈرامے میں حدیقہ کیانی کے علاوہ بلال عباس نے مرکزی کردار ادا کیا ہے، جن کی عمروں میں بہت بڑا فرق ہونے کے باوجود دونوں کے رومانوی جوڑی کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
ڈرامے میں حدیقہ کیانی کے شوہر کا انتقال ہو جاتا ہے، جس کے کئی سال بعد وہ خود سے کم عمر لڑکے سے عشق ہوجانے پر ان سے شادی رچاتی ہیں۔
ڈرامے میں دیگر سماجی فرسودہ مسائل کو بھی دکھایا گیا ہے اور اسے کہانی کی وجہ سے کافی سراہا جا رہا ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں