• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران نیازی ملک کے سفارتی تعلقات تباہ کرنے کے درپے ہیں، شہباز شریف

شائع March 31, 2022 اپ ڈیٹ April 1, 2022
شہباز شریف نے وزیراعظم کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی ہمیشہ کی طرح اب ایک نیا جھوٹ بول رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
شہباز شریف نے وزیراعظم کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی ہمیشہ کی طرح اب ایک نیا جھوٹ بول رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو ملک کے لیے سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی اقتدار بچانے کے لیے پاکستان کو نشانے پر لے آئے ہیں اور وہ ملک کے سفارتی تعلقات تباہ کرنے کے درپے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ خطاب ختم ہوگیا ہو تو 172 ارکان پورے کریں، آپ کی کرپشن، نالائقی اور نااہلی نے ملک کو معاشی، سماجی، خارجہ تباہی سے دوچار کیا، عمران نیازی کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے خطاب تک عوام اور پارلیمنٹ کو خط نہیں دکھایا گیا، صرف مندرجات بتائے جا رہے ہیں، خط نہ دکھانے کا مطلب ہے کہ کوئی خط نہیں، عمران نیازی ہمیشہ کی طرح اب ایک نیا جھوٹ بول رہے ہیں، کرپشن، ریاست مدینہ کے بیانیوں کے بعد اب سازشی خط کا بیانیہ لائے ہیں، عوام انہیں اور ان کے ہر جھوٹ کو مسترد کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اتوار کو عدم اعتماد پر جو بھی فیصلہ ہوگا مزید تگڑا ہو کر سامنے آؤں گا، وزیر اعظم

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ دوگھنٹے جلسے میں اور ایک گھنٹہ قوم سے خطاب میں جس خط کا ذکر کیا، وہ خط ہے ہی نہیں، ایک سفارتی کیبل کو سازش کا رنگ دے کر پیش کیا جارہا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیا اور لکھا کہ یہ ہر روز ثابت کرتا ہے کہ یہ اس کرسی کے قابل نہیں تھا۔

وزیراعظم کی تقریر نے پاکستان کی خدمت نہیں کی ، خواجہ آصف

دوسری جانب اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر سخت تنقید کی۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب کے دوران بیرونی سازش کا الزام لگاتے ہوئے امریکا کا نام لیا ہے۔

انہوں نے کہا اگر امریکا ہمیں تنگ کرنا چاہے، اگر امریکا ہمارے لیے مشکلات پیدا کرنا چاہے تو ہمیں بیرونی قرضے اور امداد ملنا بند ہوجائے، انٹر نیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایف ایم ) اور عالمی بینک کے قرضے ہمیں نہ ملیں، ہمیں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالا جاسکتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم کی جانب سے ’امریکا‘ کا نام لینا غلطی یا زبان کا پھسلنا؟

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ تمام سہولیات ہمیں میسر ہیں جن کے باعث ہمارے ملک کا نظام چل رہا ہے، ہم اپنے مقامی تمام وسائل استعمال کرچکے، جب یہ تمام بیرونی اور امریکی سہولیات ہمیں دستیاب ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ امریکا ہمارے خلاف نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام سہولیات کے ہوتے ہوئے امریکی دشمنی کی کوئی اور شہادت نہیں ملتی سوائے اس کے جو عمران خان ایک مراسلے کی صورت میں لہرا رہے ہیں اور یہ مراسلہ ہمارے اپنے سفیر کا لکھا ہوا ہے اور یہ ایک معمول کی کارروائی ہے لیکن اس حکومت کی جانب سے اس مراسلے کو ایک سیاسی ایشو بنایا جا رہا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے کو عین اس وقت پر اچھال رہی ہے جب تحریک عدم اعتماد میں ان کی شکست سامنے آگئی ہے، جو 172 اراکین اپوزیشن کے ساتھ پارلیمنٹ میں آج موجود تھے جبکہ مزید اراکین اپوزیشن کے ساتھ آنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سیاسی طور پر دیوالیہ ہو چکے، ان کے پاس اب کوئی دلیل نہیں بچی تو وہ الزامات کا سہارا لے رہے ہیں، یہ بیرونی سازشوں کا الزام لگا رہے ہیں جبکہ خود اپنی ساری سیاسی زندگی میں غیر ممالک سے فنڈز اور چندہ جمع کرتے رہے ہیں، فارن فنڈنگ کیس کیا ہے، باہر کے ممالک ان کو چندہ دیتے رہے ہیں، یہ خود اسرائیلی اور بھارتی لوگوں سے فنڈز لیتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ میں اراکین کی آواز کو پھر دبا دیا، شہباز شریف

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آج کل مذہب کے معاملات پر بہت بات کر رہے ہیں، ہمارے ملک میں مذہبی معاملات کو لے کر پہلے ہی بہت تفریق اور تقسیم ہے، وزیراعظم عمران خان مذہب کے نام پر ملک کو مزید تقسیم نہ کریں، مذہب کو سیاست میں نہ گھسیٹیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم گزشتہ 4 برسوں کے دوران اقتدار میں رہے مگر ان کو حکومت اور سیاست کرنی نہیں آئی مگر وہ عالم دین بننے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیراعظم اپنے عہدے کی عزت اور تقدس کا خیال کریں اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے تھے کہ میں مخالفین کو رلاؤں گا اور اب انہوں نے خود رونا شروع کردیا ہے، جس طرح کے ڈھکوسلے عمران خان کر رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام اس کو تسلیم کرلیں گے، یہ ان کے اجتماعی شعور کی توہین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک عالمی معاشی طاقت ہے، امریکا ہمارے لیے معاشی مشکلات کھڑی کرسکتا ہے، ہمارے معاشی حالات پہلے ہی بہت مخدوش ہیں، ہمارے ملک میں نصب شدہ تمام وینٹلیٹرز امریکا کے لگائے ہوئے ہیں، ہمیں دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی ملک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنے چاہییں۔

یہ بھی پڑھیں:ایم کیو ایم اور مسلم لیگ(ن) کا نئے صوبوں کے قیام پر اتفاق

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم تحریک عدم اعتماد سے بھاگنے کے لیے امریکا کا نام استعال کر رہے ہیں، عمران خان ہمارے ملک اور قوم کو درپیش مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسی باتیں کر رہے ہیں، عمران خان آج پارلیمنٹ میں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکے اور حکومتی نمائندے ایوان چھوڑ کر بھاگ گئے، اتوار کو اس حکومت کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا وزیراعظم کی آج کی تقریر نے پاکستان کے مفادات کی خدمت نہیں کی۔

اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں اکثریت ثابت کردی، شاہد خاقان عباسی

اس موقع پر بات کرے ہوئے سابق وزیر اعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں اپوزیشن نے اپنی برتری ثابت کردی، آج پارلیمان میں 172 ارکان موجود تھے، وزیراعطم عمران خان اکثریت کھو چکے، عمران خان اکثریت کھونے کےساتھ ساتھ اپنا دماغ بھی کھو چکے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے بغیر کرپشن کے حکومت کرکے دکھائی، عمران خان کے پاس اب بھی دو روز ہیں، اگر ہم نے کوئی کرپشن کی ہے تو ہمارے خلاف کرپشن کا ریفرنس نیب بھیج دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد عمران خان اور عثمان بزدار کی کرپشن کے ثبوتوں سے رجسٹرڈ بھرے ہوں گے، کوئی این آر او نہیں ملے گا، کیا ریاست مدینہ میں دوسروں کو گالی دے کر سیاست کی جاتی ہے، 4 سال میں وزیراعظم نے ہر ایک کے تعاون سے حکومت کی مگر ان کی کارکردگی صفر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایم کیو ایم پاکستان کا حکومت سے علیحدگی کا اعلان، متحدہ اپوزیشن سے معاہدے پر دستخط

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم خود پسندی، خود پرستی اور انا پرستی کا شکار ہیں، انہیں نفسیاتی معائنے کی ضرورت ہے، یہ اپنے ذاتی اور سیاسی فائدے کے لیے ملکی مفاد کو داؤ پر لگا رہے ہیں، اس حکومت نے ملک پر قرضوں میں ریکارڈ اضافہ کیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جتنی مہنگائی، غربت اور بے روزگاری، جتنی سفارتی تنہائی کا پاکستان آج شکار ہے اس سے پہلے کبھی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم پر سخت الفاظ میں تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کلین بولڈ ہوگئے اور پیچ پر لیٹ گئے ہیں کہ میں نے پچ نہیں چھوڑنی، عمران خان ذہنی طور پر کھسک گئے ہیں، سی پیک گیم چینجر منصوبہ تھا اس عظیم منصوبے کو آپ نے رول بیک کیا۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان نے غلط بیانی بند نہیں کی تو ہم ان کو منہ توڑ جواب دیں گے، جب آپ اقتدار سے جائیں گے تو اپ کی کرپشن کے ثبوت قوم کے سامنے آئیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024