وزیراعظم عمران خان کو 'قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے'، فیصل واڈا کا دعویٰ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل واڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ملک بیچنے سے انکار پر انہیں قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا نے یہ دعویٰ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام "آف دی ریکارڈ" میں اس خط سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا، جس سے وزیر اعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے میں عوام کو دکھایا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس خط میں ان کی حکومت گرانے کے لیے کی گئی غیر ملکی سازش کے ثبوت موجود ہیں۔
وفاقی وزرا اسد عمر اور فواد چوہدری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس خط کے بارے میں کہا تھا کہ خط میں متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر عمران خان وزیر اعظم رہے تو 'خوف ناک نتائج' ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کے خلاف 'غیر ملکی سازش کے ثبوت' پر مبنی خط پر صحافیوں کو بریفنگ
فیصل واڈا کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی جان کو خطرہ ہے لیکن جب یہ پوچھا گیا کہ کیا اس خط میں وزیر اعظم کو قتل کرنے کی مبینہ سازش کا ذکر بھی کیا گیا ہے تو انہوں نے واضح طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
اینکر پرسن کاشف عباسی جو ان صحافیوں میں شامل تھے جن کے ساتھ آج اس خط کا مواد شیئر کیا گیا تھا، ان سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واڈا نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جان کو سخت خطرہ لاحق ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ آپ کے علم میں خط کا وہ حصہ ہے یا نہیں جس میں سنگین نتائج کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
فیصل واڈا نے مزید کہا کہ خط میں عمران خان کو قتل کرنے کا ذکر کیا گیا ہے، فیصل واڈا کے اس بیان پر اینکر کاشف عباسی نے ان کی تصدیق کے لیے ایک مرتبہ پھر پوچھا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ خط میں عمران خان کو قتل کرنے سے متعلق بھی ذکر ہے؟
اینکر کی جانب سے سوال دہرانے پر فیصل واڈا نے کہا کہ خط میں قتل کا تاثر یا دھمکی آمیز لہجہ اپنایا گیا ہے، فیصل واڈا کا اپنے بیان پر غیر واضح اور مبہم تبصرے کے ساتھ کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو متعدد بار کہا گیا کہ 27 مارچ کے جلسے میں ڈائس کے سامنے بلٹ پروف شیشہ لگانے کی ضرورت ہے لیکن ہمیشہ کی طرح انہوں نے اس سے انکار کیا اور کہا کہ اس کی فکر نہیں کرو، میری موت تب آئے گی جب اللہ چاہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:دھمکی آمیز خط پارلیمان میں ان کیمرا رکھنے جارہے ہیں، فواد چوہدری
اینکر کاشف عباسی نے فیصل واڈا سے پھر پوچھا کہ کیا خط میں واضح طور پر قتل کا ذکر ہے یا اس کا یہ مطلب نکالا گیا ہے، تاہم، فیصل واڈا نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
فیصل واڈا نے اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران کی جان کو بھی خطرہ ہے، یہ صرف ایک خط نہیں ہے، اس طرح کی اور بھی چیزیں ہمارے علم میں ہیں جو ہمارے کے لیے باعث تشویش ہے، آج بھی ابھی عمران خان کو مارنے کی قتل کرنے کی سازش رچائی جا رہی ہے۔
جب کاشف عباسی نے جب فیصل واڈا سے اصرار کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا اس خط میں اس سازش کا ذکر ہے تو اس پر فیصل واڈا نے جواب دیا یہ اس خط سے منسلک ہے، یہ موصول ہونے والا واحد خط نہیں ہے۔
فیصل واڈا کے اس بیان پر اینکر کاشف عباسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ بہت بڑا بیان دے رہے ہیں۔
جس پر فیصل واڈا نے جواب دیا میں وہی کہہ رہا ہوں جو میں جانتا ہوں، ہمیں اپنے لیڈر کی فکر ہے، عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا ’دھمکی آمیز خط‘ سینیئر صحافیوں، اتحادیوں کو دکھانے کا اعلان
فیصل واڈا نے مزید کہا کہ عمران خان بہادر شخص ہیں، وہ کبھی اپنا ملک نہیں بیچیں گے، وہ اپنی قوم کا سودا نہیں کریں گے، وہ ڈالر نہیں لیں گے، وہ کسی بیرونی طاقت کو اڈوں کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی کسی کو جیسا وہ چاہیں ویسا کرنے کی اجازت دیں گے اور اس وقت تک اس کی قیمت حکومت اور اس کی زندگی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وزیر اعظم منتخب ہونے سے پہلے ہی ان کی زندگی کو خطرات لاحق تھے، پارٹی کے بڑے جلسوں میں جیسے مینار پاکستان پر ہونے والا جلسہ اور کراچی میں ہونے والے جلسوں میں ہم انسانی ڈھال کے طور پر عمران خان کے سامنے ان کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوتے تھے، ایجنسیاں ہمیں بتاتی تھیں کہ آج عمران خان پر حملہ ہونے کے خدشات ہیں۔
فیصل واڈا نے مزید کہا ہم نے وزیر اعظم سے کہا کہ ان کی جان کو لاحق خطرات ایجنسیوں سے شیئر کریں لیکن عمران خان ایک بہادر شخص ہیں اور وہ اس طرح کی باتوں کو اپنی کمزوری کے طور پر پیش نہیں کرنا چاہتے۔