• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پرانی خوشگوار یادیں تکلیف کی شدت میں کمی لانے کا آسان نسخہ

شائع March 29, 2022
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

اگلی بار جب آپ کو درد یا تکلیف کا سامنا ہو تو آپ بروفن کا استعمال کرنے کی بجائے کسی پرانی تصویر کو دیکھ لیں۔

پرانی یادیں یا ماضی سے جڑے جذبات تکلیف کے احساس کو کم کرسکتے ہیں۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

چائینیز اکیڈمی آف سائنسز اور لیاوننگ نارمل یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل افراد کو کہا گیا کہ وہ حرارت سے ہونے والی تکلیف کی سطح کے بارے میں اس وقت بتائیں جب وہ پرانی یادیں ذہن میں تازہ کرنے والی تصویر کو دیکھ رہے ہوں۔

ان افراد کو ان کے بچپن کے کارٹونز، کھیل یا ٹافیوں وغیرہ کی تصاویر دکھائی گئی تھیں اور ان کا موازنہ دوسرے گروپ کے ساتھ کای گیا جن کو حال کی تصاویر دکھائی گئیں۔

اس مرحلے کے دوران 34 رضاکاروں کا ایم آر آئی اسکین بھی کیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ بچپن کی یادیں متحرک کرنے والی تصاویر کو دیکھنے والے افراد نے کم تکلیف کو رپورٹ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اپنی تکلیف کو کم یا ختم کرنے کے لیے ادویات کی بجائے لوگ پرانی یادوں کا سہارا لے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناسٹلجیا ایک مثبت جذبہ ہے جس کو لوگ اپنی زندگیوں میں آسانی سے محفوظ کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مثال کے طور پر لوگ اپنے گھروالوں یا دوستوں کی تصاویر کو دیکھ کر خوشی اور سکون محسوس کرتے ہیں۔

سابقہ تحقیقی رپورٹس سے بھی معلوم ہوا ہے کہ ناسٹلجیا سے نفسیاتی اور جذباتی فوائد حاصل ہوتے ہیں، بالخصوص دائمی درد کے شکار افراد کی تکلیف میں کی آتی ہے۔

درحقیقت ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف پرانی تصاویر ہی نہیں بلکہ موسیقی، فلمیں یا مخصوص کہانیاں بھی اس طرح کے مثبت جذبات کو متحرک کرتی ہے، ایسا ہی بچپن کے عہد کی خوشبوؤں یا مخصوص غذاؤں کے ذائقے سے بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا ناسٹلجیا مستقبل میں تکلیف کے شکار افراد کے لیے سستے اور آسانی سے دستیاب ٹولز کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

محققین کی جانب سے اب مختلف عمروں کے گروپس میں اس تحقیق کو آگے بڑھایا جائے گا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل JNeurosci میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024