خام تیل، ایچ ایس ڈی کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے کا امکان
تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث توقع ہے کہ حکومت خام تیل، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی درآمدات سے کسٹم ڈیوٹی ختم کردے گی تاکہ مہنگائی کے اثر کو روکا جاسکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اہم حکومتی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزارت خزانہ و پیٹرولیم، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، آئل ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں تجویز کا جائزہ لے رہی ہیں۔
حکومت نے پیٹرولیم سیکٹر سے بتدریج سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی ختم کردیا اور اب کسٹم ڈیوٹی وہ واحد ٹیکس ہے جو اس سیکٹر پر نافذ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فرق برداشت کرنے کیلئے 12 ارب روپے کی منظوری
یہ معاملہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔
اس وقت کسٹم ڈیوٹی کا اطلاق خام تیل اور تمام پیٹرولیم مصنوعات بشمول پیٹرول ڈیزل پر ہوتا ہے جس کی شرح 10 فیصد ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کے باعث چین سے درآمد ہونے والی پیٹرولیم مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی صفر ہے اور اس لیے آئل کمپنیاں وہاں سے درآمدات کا انتظام کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
مذکورہ تجویز کے تحت خام تیل اور ایچ ایس ڈی کے مہنگائی پر اثرات کے سبب ان پر عائد کسٹم ڈیوٹی ختم کردی جائے گی، تاہم پیٹرول اور دیگر مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی بدستور لاگو رہے گی، چین سے درآمدات پر ڈیوٹیز کو معقول بنانا بھی تجویز کا حصہ ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: خام تیل کی قیمتیں 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
ذرائع نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی اور 4 ماہ کے لیے قیمتیں منجمد کرنے کے اعلان کے بعد اس وقت حکومت خود پیٹرولیم مصنوعات پر قیمتوں کے فرق کے دعووں (پی ڈی سی) کی ادائیگی کر رہی ہے۔
دریں اثنا وزیراعظم کے اعلان کے بعد سے عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 15 فیصد بڑھ چکی ہیں۔
عالمی رجحان کے مطابق 16 مارچ کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 23 اور 34 روپے کا اضافہ ہونا چاہیے تھا، لیکن اسے صرف مارچ کے مہینے کے دوران تیل کمپنیوں کو 32 ارب روپے کی ادائیگی کر کے جذب کرلیا گیا۔
چنانچہ بجٹ سے ادائیگی کے بجائے حکام نے مشورہ دیا ہے کہ خام تیل اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سے کسٹم ڈیوٹی مکمل ختم کردی جائے تاکہ عارضی طور پر پی ڈی سی سے چھٹکارا مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا قوم سے خطاب، پیٹرول 10 روپے سستا، بجلی 5 روپے فی یونٹ کم کرنے کا اعلان
اس اقدام سے خزانہ اور ٹیکس کے حکام بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی پر ریونیوز جمع کرنے کے لیے پیٹرولیم لیوی بحال کرسکیں گے کیوں کہ پیٹرولیم لیوی خالصتاً وفاقی ٹیکس ہے جبکہ کسٹم ڈیوٹی سے صوبوں کو بھی حصہ دیا جاتا ہے۔
حکومت نے بجٹ میں پیٹرولیم لیوی کا ہدف 6 کھرب 10 ارب روپے رکھا تھا لیکن رواں سال کے دوران اس کی مقدار 2 کھرب 50 ارب روپے سے بڑھنے کا امکان نہیں کیوں کہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کو صفر کردیا گیا تھا۔