کیا مسلسل دوسرے سال ’بیسٹ ڈائریکٹر‘ کا ایوارڈ خاتون فلم ساز جیتیں گی؟
فلمی دنیا کے سب سے معتبر فلمی ایوارڈ 'آسکر' کے لیے امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں پنڈال سج چکا ہے اور جلد ہی اس کی تقریب کا انعقاد ہوگا۔
سالانہ 94 ایوارڈز کی تقریب امریکا میں 27 مارچ جب پاکستان میں 28 مارچ کو ہوگی۔
اس بار ’آسکر‘ کی نامزدگیوں کے لیے خاتون فلم ساز جین کیمپین کی فلم ’دی پاور آف ڈاگ‘ کو سب سے زیادہ 12 نامزدگیاں ملی ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ اس سال بہترین ہدایت کارہ کا ایوارڈز جیتنے میں کامیاب جائیں گے۔
اگرچہ دنیا کے سب سے معتبر فلمی ایوارڈز جیتنے والے خوشنصیبوں کا علم کل ہوگا، تاہم دنیا کے معتبر اخبارات نے تجزیہ نگاروں کی پیشن گوئیوں سے بتایا ہے کہ زیادہ تر امکانات یہی ہیں کہ اس سال بھی خاتون فلم ساز ’بہترین ڈائریکٹر‘ کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب جائیں گی۔
امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ نے تجزیہ نگاروں کی پیشن گوئی سے متعلق بتایا کہ اگرچہ ’بہترین فلم‘ کا ایوارڈ ممکنہ طور پر ’دی پاور آف ڈاگ‘ کو نہ ملنے کا امکان ہے۔
تاہم ’بہترین ہدایت کارہ‘ کا ایوارڈ ’دی پاور آف ڈاگ‘ کی فلم ساز جین کیمپین کو دیے جانے کا امکان ہے۔
اسی طرح ’لاس اینجلس ٹائمز‘ نے بھی اپنے تجزیے میں بتایا کہ اگرچہ ’دی پاور آف ڈاگ‘ کے ’بہترین فلم‘ کے ایوارڈ جیتنے کے امکانات کم ہیں مگر اس کی ہدایات کارہ ’بہترین فلم ساز‘ کا ایوارڈ جیتنے کے لیے سب سے موزوں امیدوار ہیں۔
پاکستانی اخبار ’ڈان‘ کے ’آئیکون‘ میگزین نے بھی اپنے تجزیے میں بتایا گیا کہ جین کیمپین اس بار ’بہترین فلم ساز‘ کے ایوارڈ کے لیے سب سے موزوں امیدوار ہیں۔
’نیو یارک پوسٹ‘ کے تجزیے کے مطابق بھی جین کیمپین ’بہترین فلم ساز‘ کا ایوارڈ جیت جائیں گی۔
اسی طرح دیگر شوبز ویب سائٹس اور اخبارات نے بھی جین کیمپین کو ’بہترین ہدایت کارہ‘ کے ایوارڈ کے لیے سب سے زیادہ موزوں امیدوار قرار دیا ہے۔
اگر جین کیمپین اس بار ’بہترین فلم ساز‘ کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو وہ اب تک کی دوسری خاتون فلم ساز ہوں گی جو یہ ایوارڈ جیتیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کلوئی ژاؤ بہترین فلم ساز کا ایوارڈ جیتنے والی پہلی خاتون بن گئیں
علاوہ ازیں وہ مسلسل دوسرے سال ایوارڈ جیتنے والی خاتون بھی بن جائیں گی، انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ ’آسکر‘ کے لیے دوسری بار بھی نامزد ہوئی ہیں۔
اس سے قبل جین کیمپین کو 27 سال قبل 1993 میں ان کی فلم ’ دی پیانو‘ کے لیے بھی انہیں نامزد کیا گیا تھا مگر اس وقت بھی وہ ایوارڈ جیت نہیں پائی تھیں۔
جین کیمپین سے قبل گزشتہ برس چینی نژاد امریکی فلم ساز کلوئی ژاؤ وہ پہلی خاتون بنی تھیں، جنہیں بہترین ہدایت کارہ کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔
کلوئی ژاؤ کو ان کی فلم ’نو میڈ لینڈ‘ کی ہدایات دیے جانے پر دیا گیا تھا۔