• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

نواز شریف سپریم کورٹ کے ججوں کو اپنے ساتھ ملا رہا ہے، وزیر اعظم

شائع March 26, 2022
وزیراعظم عمران خان نے کمالیہ میں جلسے سے خطاب کیا — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے کمالیہ میں جلسے سے خطاب کیا — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف پر عدلیہ کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ابھی سے سپریم کورٹ کے اندر ججوں کو اپنے ساتھ ملا رہا ہے۔

پنجاب کے شہر کمالیہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں سب سے پہلے آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جس کی قیمت نیچے آگئی ہے ڈیزل، اس کا شکریہ لیکن سب سے زیادہ میں شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو پاکستان کا جوتے پالش کرنے والا ماہر، جوتا دیکھ کر پالش کرتا ہے وہ ہے شہباز شریف۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد سے پی ٹی آئی پر عوام کا اعتماد بڑھا، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ ان برسوں میں دور ہوگئے تھے، ان تینوں کی وجہ سے قریب آگئے ہیں۔

'اللہ نے نیوٹرل کا اختیار انسان کو نہیں دیا'

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسا سیاست دان نہیں ہے، جس کا برطانیہ کا اندرونی مطالعہ جتنا میرا ہے کسی اور کا ہو۔

عمران خان نے کہا کہ جب کوئی اچھے اور برے کی تمیز نہیں کرتی وہ قوم مرجاتی ہے، جو معاشرہ میں نے دیکھا ہے، اللہ کا حکم ہے کہ امر بالمعروف ہے، ان کا حکم قوم کو ہے حکومت کو نہیں، حکومت کو اس نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم کرو، انصاف دو، فلاحی ریاست بناؤ، انسانیت کا نظام لے کر آؤ، جو کمزور طبقہ ہے اس کی مدد کرو۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو اللہ نے حکم دیا ہے کہ اچھائی کے ساتھ کھڑے ہو اور بُرائی کے خلاف جہاد لڑو، جب آپ معاشرے میں اچھائی اور برائی دیکھتے ہیں تو اللہ نے آپ کے ہاتھ میں یہ فیصلہ نہیں چھوڑا کہ آپ نہ اچھائی اور نہ برائی کی طرف ہوں اور نیوٹرل ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے حکومتی اتحادیوں کو منانے کی کوششیں تیز کردیں

انہوں نے کہا کہ اللہ نے نیوٹرل کا فیصلہ انسان کو نہیں دیا، آپ ادھر ہیں یا ادھر ہیں، جب آپ دیکھتے ہیں کہ اس ملک کے وہ سب سے بڑے چور جو 30 سال سے اس ملک کو لوٹ رہے ہیں، جن پر نیب کے کیسز ہیں۔

'میری جان بھی چلی جائے میں ان کو نہیں چھوڑوں گا'

قومی اسمبلی میں قائد حزب شہباز شریف پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف کا کیس لگا ہوا ہے اور فیصلہ آنے والا ہے، ابھی تک بچتا رہا ہے، کبھی کمر میں درد ہوتا ہے، کبھی وکیل نہیں آتا اور کبھی جج سے وقت لے لیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کو پتا ہے کہ اس کا وقت آنے والا ہے اور عمران خان تھوڑی دیر اور رہ گیا تو شہباز شریف جیل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں بار بار ان تین چوہوں کو پیغام دے رہا ہوں کہ حکومت جانا تو معمولی چیز ہے، میری جان بھی چلی جائے میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ حکومت گرائیں، اقتدار میں آئیں، نیب ختم کریں، کرپش کیسز ختم ہوں اور جب کرپشن کیسز ختم ہوں گے تو لندن میں بیٹھا بھگوڑا جلدی جلدی واپس آئے گا۔

'الیکشن کمیشن پہلے ہی ان کے کنٹرول میں ہے'

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ واپس آکر پہلا کام یہ کرے گا کہ الیکشن کمیشن تو پہلے کنٹرول میں ہے، اخباروں کے اندر پیسہ چلائے گا، لفافہ صحافت اس نے شروع کی تھی اور اس نے میڈیا پر پیسہ چلانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پہلے اس کے ساتھ ہے، اس کے بعد یہ پاکستان کی عدلیہ پر حملہ کرے گا کیونکہ کرپٹ آدمی آزاد عدلیہ کو چلنے نہیں دے گا۔

مزید پڑھیں: اللہ نے انسان کو اجازت نہیں دی کہ اچھے بُرے کی جنگ میں نیوٹرل ہو، وزیر اعظم

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے اندر پہلی دفعہ ہوا ہوگا، انہوں نے سپریم کورٹ کے اوپر حملہ کیا، جسٹس سجاد علی شاہ کو بھگایا اور پھر ججوں کو بریف کیس دیے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ اب آئے گا اور عدلیہ پر حملہ کرے گا، ابھی سے یہ عدلیہ کو تقیسم کر رہا ہے، ابھی سے سپریم کورٹ کے اندر ججوں کو اپنے ساتھ ملا رہا ہے، یہ کبھی آزاد عدلیہ کو چلنے نہیں دے گا کیونکہ اس نے اپنے کیسز ختم کرانے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کا اگلا حملہ پاکستان کی فوج پر ہوگا، ابھی تک جتنے بھی آرمی چیفس آئے ہیں، سب کے ساتھ اس کے اختلافات ہوئے ہیں، خود آرمی چیف بناتا ہے اور پھر اس سے اختلاف کیوں ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا آرمی چیف سے کیوں اختلاف ہوتا ہے، اس لیے کہ آرمی کے پاس جو ایجنسیاں ہیں، ان کو اس کی چوری کا سب سے پہلے پتا چل جاتا ہے اور یہ کنٹرول کرنا چاہتا ہے، باقی اداروں کو کنٹرول کرچکا ہوتا ہے لیکن فوج سے اس کو ڈر ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پھر اس کی فوج کو کنٹرول کرنے کی پوری کوشش ہوتی ہے اور پھر اس کا آرمی چیف سے اختلاف ہوتا ہے، یہ پچھلے دور میں چھپ چھپ کر نریندر مودی سے مل رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ چوروں کا ٹولہ اس لیے اکٹھا ہو رہا ہے کیونکہ ان کو خوف آگیا کہ پاکستان کورونا سے سرخرو ہو کر نکلا، معیشت بھی صحیح راستے پر نکلی، ہمارے کسانوں کے پاس کبھی بھی اتنا پیسہ نہیں آیا جتنا ہمارے زمانے میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ برصغیر میں سب سے کم بے روزگاری پاکستان میں ہے، روزگار میں ہم سب سے آگے ہیں، جب دنیا میں مہنگائی ہے تو پاکستان وہ ملک ہے جہاں دنیا کے مقابلے میں ہماری مہنگائی کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ قریب آتے ہی سب ارکان واپس آئیں گے، وزیراعظم

عمران خان نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے پاکستان صحیح راستے پر ہے، ریکارڈ برآمدات، ریکارڈ ٹیکسٹائل پیداوار، ریکارڈ فصلیں، ریکارڈ ٹیکس وصولی تاکہ ہم عوام کے اوپر اور پیسہ خرچ کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک سیدھے راستے پر ہے، اس لیے ان سب کو جلدی ہے کہ سازش کر کے حکومت کو گرایا جائے۔

'اسلام آباد میں عوام کا سمندر ہوگا'

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے میں عوام کو شرکت کی دعوت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے، امر بالمعروف، کہ جب آپ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت کو کیسے گرا رہے ہیں، 20 سے 25 کروڑ روپے ہمارے اراکین اسمبلی کو دے کر کھلے عام ضمیر خرید رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب آپ کو پتا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے ڈاکو ایک حکومت کو گرا رہے ہیں تو ساری قوم پر اللہ فرض کردیتا ہے کہ اب برائی کے خلاف کھڑے ہوں، بدی کے خلاف جہاد لڑیں اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں، جن کو آپ سمجھتے ہوں کہ جو مجرموں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہوں ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں پیش گوئی کر رہا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا عوام کا سمندر نکلے گا، راہ حق پر کھڑے ہونے اور مجرموں کو پیغام دینے کے لیے تمہاری طرح کے چوروں کے ملک میں لوٹ مار کے دن ختم ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دن ہوگا جب یہ قوم زندہ ہوگی، اللہ نے جو امر بالمعروف کہا ہے اس پر عمل کرنا ہماری بہتری کے لیے، جب قوم اس پر کھڑی ہوتی ہے تو قوم زندہ ہوتی ہے اور قوم اوپر آتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024