• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پاکستان کو تیسرے ٹیسٹ میں شکست، سیریز آسٹریلیا کے نام

شائع March 25, 2022
آسٹریلیا نے سیریز 0-1 سے جیت لی—فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلیا نے سیریز 0-1 سے جیت لی—فوٹو: اے ایف پی
اظہر علی سوئپ شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھے— فوٹو: اے ایف پی
اظہر علی سوئپ شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھے— فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا نے پاکستان کو تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں 115 رنز سے شکست دے کر سیریز 0-1 سے اپنے نام کرلی۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز 73 رنز بغیر کسی نقصان کے دوبارہ شروع کی۔

آسٹریلیا کو دن کی پہلی کامیابی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور عبداللہ شفیق گزشتہ روز کے انفرادی اسکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر ہی 27رنز بنا کر چلتے بنے۔

اس کے بعد امام الحق کا ساتھ دینے تجربہ کار اظہر علی آئے اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 105 تک پہنچا دیا۔

اسی مرحلے پر نیتھن لائن کو سوئپ شاٹ کھیلنے کی کوشش میں اظہر علی وکٹ گنوا بیٹھے، فیلڈ امپائر نے پاکستانی بلے باز کو آؤٹ قرار نہیں دیا لیکن آسٹریلیا نے ریویو لیا جس پر اظہر کو کیچ آؤٹ قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: تیسرا ٹیسٹ: پاکستان کو 351 رنز کا ہدف، بغیر کسی نقصان کے 73 رنز

دو وکٹیں گرنے کے بعد امام کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے اور دونوں نے کھانے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

کھانے کے وقفے کے بعد پاکستان کو فوراً ہی تیسرا نقصان اٹھانا پڑا اور امام 70 رنز بنانے کے بعد لائن کو وکٹ دے کر پویلین لوٹ گئے۔

فواد عالم اور بابر نے اسکور کو 165 تک پہنچایا ہی تھا کہ پیٹ کمنز نے تجربہ کار بلے باز کی اننگز کا خاتمہ کردیا جبکہ آسٹریلین کپتان کے اگلے اوور میں محمد رضوان کھاتا کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔

آدھی ٹیم کے پویلین لوٹنے کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے کے لیے ساجد خان کریز پر آئے لیکن دوسری جانب کپتان اہم موقع پر طویل اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد 55 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اگلے ہی اوور میں ساجد خان بھی مچل اسٹارک کی گیند پر عثمان خواجہ کو کیچ دے بیٹھے، اس وقت ٹیم کا اسکور 213 رنز تھا۔

اس کے بعد مہمان ٹیم کی جیت کے امکانات روشن ہوتے چلے گئے اور آخری تین بیٹر بھی مجموعی اسکور میں محض 22 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔

یوں پاکستان کی پوری ٹیم 235 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی اور پہلے دونوں ٹیسٹ میچز ڈرا ہونے کے بعد آسٹریلیا نے آخری میچ میں 115 رنز سے فتح حاصل کرکے سیریز 0-1 سے اپنے نام کرلی۔

بہترین باؤلنگ پر پیٹ کمنز کو میچ اور عثمان خواجہ کو شان دار بلے بازی پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستان 1998 میں بھی آسٹریلیا کے خلاف سیریز 0-1 سے ہار گیا تھا۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 391 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم 268 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔

آسٹریلیا نے عثمان خواجہ کی سنچری کی بدولت دوسری اننگز 227 رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی اور قومی ٹیم کو جیت کے لیے 351 رنز کا ہدف دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024