• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

وقار یونس پی سی بی ہال آف فیم میں شامل

شائع March 23, 2022
وقاریونس کو قذافی اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ کے دوران ہال آف فیم میں شامل کرلیا گیا—فوٹو: پی سی بی
وقاریونس کو قذافی اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ کے دوران ہال آف فیم میں شامل کرلیا گیا—فوٹو: پی سی بی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور فاسٹ باؤلر وقار یونس کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ہال آف فیم میں باضابطہ طور پر شامل کردیا گیا۔

پی سی بی سے جاری بیان کے مطابق وقار یونس نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کے کھیل کے دوران اعزادی کیپ اور پلاک وصول کرلیا۔

مزید پڑھیں: سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم پی سی بی ہال آف فیم میں شامل

وقار یونس نے پاکستان کی جانب سے 87 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 373 اور 262 ایک روزہ میچوں میں 416 وکٹیں حاصل کیں۔

انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 5 ٹیموں کے خلاف 50 سے زائد وکٹیں حاصل کیں، جن میں نیوزی لینڈ کے خلاف 70، زمبابوے کے خلاف 62، سری لنکا کے خلاف 56، ویسٹ انڈیز کے خلاف 55 اور انگلینڈ کے خلاف 50 وکٹیں شامل ہیں۔

وقار یونس نے ون ڈے میچوں میں نیوزی لینڈ کے خلاف 79، ویسٹ انڈیز کے خلاف 60، جنوبی افریقہ کے خلاف 58، بھارت کے خلاف 37، آسٹریلیا کے خلاف 29 اور زمبابوے کے خلاف 23 وکٹیں حاصل کیں۔

قذافی اسٹیڈیم میں انہوں نے 7 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 29 حاصل کیں اور اکتوبر 1990 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 86 رنز دے کر 7 وکٹیں بہترین کارکردگی تھی۔

انہوں نے اسی اسٹیڈیم میں 12 ایک روزہ میچوں میں 14 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں، جس میں ورلڈ کپ 1996 کے میچ میں نیدرلینڈز کے خلاف 26 رنز کے عوض 4 وکٹیں بہترین کارکردگی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عظیم بلے باز ظہیر عباس آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل

پاکستان کرکٹ کے لیے ان کی شان دار خدمات پر قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ایک انکلوژر وقار یونس سے منسوب کردیا گیا ہے۔

پی سی بی ہال آف فیم میں شمولیت کے موقع پر وقار یونس کا کہنا تھا کہ میں فخر محسوس کر رہا ہوں کہ اپنی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ پی سی بی ہال آف فیم میں مجھے شامل کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت میرے لیے اعزاز ہے کہ خوب صورت پلاک اپنی والدہ سے وصول کررہا ہوں جو اس انتہائی قابل اطمینان اور قابل فخر کرکٹ کے کیریئر میں میرے لیے متاثرکن رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ان کے بغیر کرکٹ میں یہ سب حاصل نہ کر پاتے۔

وقار یونس نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا ایک خواب تھا جس کی تکمیل ہوئی اور آج بھی پاکستان کی جرسی پہننے کے ہر ایک لمحہ یادگار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے ملک کی آخری دفعہ نمائندگی کے 19 سال بعد پی سی بی کی جانب سے یہ اعزاز دیا جانا بڑا اعزاز ہے، جس کے لیے میں ان کا مشکور ہوں۔

وقار یونس نے کہا کہ یہ میرے لیے فخر کا لمحہ ہے کہ عبدالقادر، فضل محمود حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم اور ظہیرعباس جیسے عظیم کھلاڑیوں کی صف میں کھڑے ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام کھلاڑی بلاشک لیجنڈز ہیں، ان کے اعزازات اور کامیابی کی لازوال کہانیوں سے کرکٹ بھری پڑی ہے۔ وقار یونس نے کہا کہ میں ان تمام کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے میرے ساتھ اور میرے خلاف کھیلا اور اس کے ساتھ ساتھ معاون عملے کا جنہوں نے میری کامیابیوں میں حصہ ڈالا۔

خیال رہے کہ پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے 62 ویں اجلاس میں منظوری کے بعد پی سی بی ہال آف فیم کا آغاز اپریل 2021 میں ہوا تھا، جس کا مقصد کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں اعزازات سے نوازنا ہے۔

ابتدائی طور پر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل پاکستان کے 6 ارکان حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس اور ظہیر عباس براہ راست پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بنے جبکہ آزاد ووٹنگ پینل نے عبدالقادر اور فضل محمودکو 16 اکتوبر 2021 کوپی سی بی ہال آف فیم میں منتخب کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024