سیف علی خان کے ساتھ کام کی پیش کش ہوئی تھی، صبا قمر
مرحوم اداکار عرفان خان کے ہمراہ 2017 میں بولی وڈ ڈیبیو کرنے والی اداکارہ صبا قمر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2009 میں ریلیز ہونے والی سیف علی خان کی ایک فلم میں گاؤں کی لڑکی کے کردار کی پیش کش ہوئی تھی، جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔
صبا قمر اب تک واحد بولی وڈ فلم ’ہندی میڈیم‘ میں شاندار اداکاری کے بدولت فلم فیئر ایوارڈ بھی جیت چکی ہیں جب کہ رواں برس عید الفطر پر ان کی پاکستانی فلم ’گھبرانا نہیں ہے‘ بھی ریلیز کے لیے تیار ہے۔
حال ہی میں صبا قمر سینیئر اداکار نعمان اعجاز کے ہمراہ رومانوی ویب سیریز ’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ میں بھی دکھائی دیں، جسے بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ ’زی فائیو‘ پر ریلیز کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: صبا قمر کی ویب سیریز ’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ ریلیز
’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ کی ریلیز کے موقع پر صبا قمر نے حال ہی میں بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویوز میں اس امید کا اظہار بھی کیا تھا کہ وہ دوبارہ بھارت میں کام کرتی دکھائی دیں گی۔
تاہم اب انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ’ہندی میڈیم‘ سے قبل بھی بھارتی فلموں میں کام کی پیش کش ہوئی تھی، جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔
پاکستان کے موقر اردو اخبار ’جنگ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں صبا قمر نے انکشاف کیا کہ انہیں فلم ساز امتیاز علی نے اداکاری کے آغاز میں ہی اس وقت ریلیز ہونے والی رومانٹک فلم ’لو آج کل‘ میں گاؤں کی لڑکی کے کردار کی پیش کش کی تھی۔
صبا قمر کا کہنا تھا کہ اس وقت گھر والوں کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باعث انہوں نے بھارتی فلم میں کام کرنے سے انکار کیا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں فلم میں گاؤں کی ایک لڑکی کے کردار کی پیش کش کی گئی تھی، جنہیں ان کے انکار کے بعد برازیلی ماڈل و اداکارہ ’جسیلی مونٹیریو‘ نے ادا کیا تھا اور انہوں نے مذکورہ فلم سے ہی بھارت میں کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
’جسیلی مونٹیریو‘ نے فلم میں گاؤں کی سکھ لڑکی اور رشی کپور کی بیٹی کا کردار ادا کیا تھا، مذکورہ کردار کی پہلی پیش کش صبا قمر کو کی گئی تھی۔
’لو آج کل‘ میں جسیلی مونٹیریو کے علاوہ سیف علی خان اور دپیکا پڈوکون نے مرکزی کردار ادا کیے تھے اور مذکورہ فلم سپر ہٹ گئی تھی، اسی کا 2020 میں ریمیک بھی بنایا گیا تھا، جب کہ مذکورہ فلم کے تامل اور دیگر زبانوں میں بھی ریمیک بنائے جا چکے ہیں۔
انٹرویو کے دوران صبا قمر نے یہ انکشاف بھی کیا کہ انہیں فلم ساز راکیش مہرہ نے بھی فلم میں کام کی پیش کش کی تھی، تاہم انہوں نے ان کی فلم کا نام نہیں بتایا اور نہ ہی واضح کیا کہ انہیں کب فلم ساز نے پیش کش کی تھی؟
علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں کیریئر کے آغاز میں ہی سید نور کے علاوہ دیگر پاکستانی فلم سازوں نے بھی کام کی پیش کش کی تھی۔
مزید پڑھیں: صبا قمر کی فلم 'ہندی میڈیم' اچھے اسکولز اور انگریزی زبان کی کہانی
انہوں نے اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی کھل کر بات کی اور بتایا کہ وہ پانچ اپریل کو صوبہ سندھ کے شہر ٓحیدرآباد میں سید گھرانے میں پیدا ہوئیں۔
ان کے مطابق وہ اپنے خاندان کی واحد شخصیت ہیں جو شوبز میں کام کرتی ہیں اور ان کے خاندان میں لڑکیوں کو ملازمت کی اجازت تک نہیں ہوتی تھی، جس وجہ سے انہیں کیریئر کے آغاز میں خاندان کی سخت مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
صبا قمر نے انکشاف کیا کہ شوبز میں آنے کی وجہ سے تاحال ان کے خاندان کے کچھ افراد ان سے نالاں ہیں۔
ایک سوال کے جواب مین صبا قمر نے واضح کیا کہ شوبز میں ان کا ہر کوئی دوست نہیں اور وہ گلیمرس انڈسٓٹری کا حصہ رہنے کے باوجود خرافات سے دور رہتی ہیں۔