• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے سوال پر شہباز گِل کے نامناسب جواب پر لوگ برہم

شائع March 21, 2022
شہباز گل کو ٹوئٹر پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا—اسکرین شاٹ
شہباز گل کو ٹوئٹر پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا—اسکرین شاٹ

وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گِل کو نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے سوال کا نامناسب جواب دینے پر سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

شہباز گِل نے 21 مارچ کو دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک خاتون صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے نامناسب الفاظ کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔

معاون خصوصی سے خاتون صحافی نے سوال کیا تھا کہ وہ اپنی تقریر میں دوسروں کے لیے نامناسب لفظ ’دلال‘ بار بار کیوں استعمال کر رہے تھے۔

خاتون کے سوال کے جواب میں شہباز گل نے نامناسب الفاظ کا انتخاب کرتے ہوئے عامیانہ الفاظ کا استعمال کیا اور دعویٰ کیا کہ ’پنجاب میں جس خاتون کے شوہر انتقال کر جاتے ہیں تو اس خاتون کو ’بیوہ‘ کے بجائے دوسرے نازیبا لفظ سے پکارا جاتا ہے۔ (ہم اس لفظ کو یہاں لکھ نہیں سکتے)

انہوں نے مزید کہا کہ ’دلال‘ پنجابی زبان کا لفظ ہے جو کہ انگریزی کے لفظ ’بروکر‘ کا ترجمہ ہے۔

شہباز گل کی جانب سے نازیبا لفظ کے استعمال پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا—اسکرین شاٹ
شہباز گل کی جانب سے نازیبا لفظ کے استعمال پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا—اسکرین شاٹ

شہباز گِل کی جانب سے پنجابی زبان میں بیوہ خاتون کے لیے نازیبا لفظ استعمال کرنے کے معاملے پر لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

۔

زیادہ تر لوگوں نے شہباز گِل کی جانب سے غلط زبان استعمال کرنے کے سوال پر نامناسب الفاظ کے ذریعے جواب دینے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

فیضان لاکھانی نے شہباز گِل کے بیان پر ٹوئٹ کی کہ معاون خصوصی کبھی کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ ان کے خاندان کی خواتین کے لیے بھی ایسے الفاظ استعمال کیے جائیں، ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ سب کی مائیں ایک جیسی ہی ہوتی ہیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

صحافی عباص ناصر نے معاون خصوصی کے جواب پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ پروفیسر شہباز گل صاحب پنجابی زبان کی خوبصورتی کو بیان کر رہے ہیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ان کی طرح ٹی وی اینکر ابصا کومل نے بھی شہباز گل پر تنقید کی اور انہیں خبردار کیا کہ وہ اپنے نازیبا الفاظ کو جواز فراہم کرنے لئے پنجابی زبان کو بدنام نہ کریں اور یہ کہ اس خوبصورت زبان کو جاننا ہے تو بابا بُلھے شاہ کو پڑھیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بعض لوگوں نے نشاندہی کی کہ معاون خصوصی برائے وزیر اعظم کی گفتگو ریاستی ٹیلی وژن پر براہ راست دکھائی گئی، جس میں انہوں نے عورتوں کے لیے گالی کے طور پر استعمال ہونے والے لفظ کا استعمال کیا، ساتھ ہی سوال کیا کہ مذکورہ معاملے پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نوٹس لے کر کارروائی کرے گا؟

جہاں شہباز گل پر زیادہ تر لوگوں نے تنقید کی، وہیں کچھ لوگوں نے ان کا ساتھ دیتے ہوئے ٹوئٹس کیں کہ اردو اور پنجابی زبان میں ایک ہی لفظ کے متعدد معنی بھی ہوتے ہیں، معاون خصوصی ٹھیک کہہ رہے ہیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

تبصرے (1) بند ہیں

Legal Mar 22, 2022 09:57am
This is Imran Khan's chosen team (not among the elected ones). They reflect the psychology and mindset of their leader. We pray that this legacy of Imran Niazi may die with his removal lest the nation may not once again plunge into dark politics which the country had left behind after 2008 -

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024