• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

تحریک عدم اعتماد: آئین توڑنے والوں پر آرٹیکل 6 لگے گا، شاہد خاقان عباسی

شائع March 20, 2022
پی ایم ایل (این)  کے سینئر رہنما، سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب  کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس  کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
پی ایم ایل (این) کے سینئر رہنما، سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل این) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد آئینی عمل ہے مگر اس حوالے سے جو شخص بھی آئین توڑا گا چا ہے وہ اسپیکر ہو، وزیراعظم ہو یا کوئی وزیر ہو اس پر آرٹیکل 6 لگے گا۔

پی ایم ایل (این) سینئر رہنما اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی نے احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں اسپیکر قومی اسمبلی جانب دار بن چکے ہیں اور ان کا پہلا عمل یعنی تحریک جمع ہونے کے 14روز کے اندر ایوان کا اجلاس نہ بلانا ان کی جانب داری ظاہر کرتا ہے، اس عمل کے ذریعے وہ اپنی حکومت کو طول دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پر بھی یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ان کی حکومت کے دن اب گنے جا چکے ہیں، عمران خان کو نکالنے والے وہ ہی لوگ ہوں گے جنہوں نے انہیں منتخب کیا تھا، یہ ہی ہمارا آئین کہتا ہے اور یہ پارلیمان کی روایت ہے کہ جب ایک وزیراعظم عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوجائے تو قومی اسمبلی کے ممبران کی ذمے داری ہے کہ اس سے قوم کو نجات دلائے اور اس وقت ملک کے مسائل کا حل عوام سے نیا مینڈیٹ لینے میں ہے،

یہ بھی پڑھیں:تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو معاملات گلی کوچوں میں جائیں گے، فضل الرحمٰن

ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں یہ ہی عمل جاری ہے اور اس عمل کے دوران نہ کسی کو کوئی پیشکش کی گئی نہ کسی سے کسی قسم کا کوئی وعدہ کیا گیا، آج پاکستان کے عوام جن مسائل میں گھرے ہیں، ان کی تائید کرتے ہوئے ممبران اسمبلی تحریک عدم اعتماد کے عمل کو آگے لے کر جا رہے ہیں، اس عمل میں کئی مشکلات اور رکاوٹیں آئیں گی، ہم ان کا مقابلہ کریں گے اور فتح یات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد جمہوری اور آئینی حق ہے، یہ فارن فنڈنگ کیس نہیں ہے جسے وزیراعظم نے تعاون نہ کرکے، کوئی ریکارڈ نہ دے کر 7 سال سے التوا میں رکھا ہوا ہے، ملک میں منی لانڈرنگ کی سب سے بڑی مثال فارن فنڈنگ کیس ہے جس کا فیصلہ بھی جلد سامنے آئے گا لیکن عدم اعتماد کو لٹکایا نہیں جاسکتا،آپ کو اس کا سامنا کرنا ہوگا، ہمت ہوتی تو پہلے دن ہی کہتے کہ اجلاس بلائیں، میں 172 اراکین کو پیش کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:مرنے کے بعد بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو قبر سے نکال کر لٹکا دیا جائے، شہباز شریف

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم میں اگر ہمت ہے تو وہ میدان میں آجائیں، جب وزیراعظم جلسوں پر آجائے تو اس کے آخری دن ہوتے ہیں، جب کوئی دلیل نہ رہے، جب آُ حکومت نہ چلا سکیں، تو پھر آپ جلسوں میں الٹی سیدھی باتیں کرتے ہیں اور سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ملک میں اس وقت موجود مہنگائی اور نا اہلی ملک کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے مسائل کا حل عوام سے نیا مینڈیٹ لینے میں ہے، ضرورت اس بات کی ہے ملک میں سیاسی ، جمہوری اور پارلیمانی آئین و قانون کے مطابق ہو، جو شخص بھی آئین توڑا گا چاہے وہ اسپیکر ہو، وزیراعظم ہو یا کوئی وزیر، وہ آرٹیکل 6 لگے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ 4 سال تک لوگوں کو گالیاں دیتے رہے، کرپشن کے الزمات لگاتے رہے، لیکن کچھ ثابت نہیں کرسکے جبکہ ان کی حکومت پر الزامات کی فہرست طویل ہے، عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکا جا سکتا، عوام باشعور ہیں جانتے ہیں کی ملک کے حالات کیا ہیں۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم دھاندلی سے آئے تھے، ہم آئینی طریقے سے گھر بھیجیں گے، شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے اراکین اس لیے منحرف ہوئے کیونکہ عمران خان نے گزشتہ ساڑھے تین سالوں کے دوران ملک کو تاریخ کی بد ترین حکومت دی، ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے، کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، تاریخ کی بد ترین حکومت دی، کرپٹ ترین وفاقی حکومت ملک میں موجود ہے، کونسا ادارہ اور وزارت ہے جس میں اربوں روپے کرپشن کے اسکینڈل نہیں، آج نیب اور ایف آْئی اے خاموش ہے لیکن کل ان سب وزرا کو ان اداروں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کنٹینر کی سیاست کا وقت ختم ہوچکا، چوری شدہ الیکشن میں عمران خان ملک کے وزیراعظم تو بن گئے مگر کنٹینر سے نہیں اتر سکے اور آج جس مشکل صورتحال کا ملک کو سامنا ہے اس کا جواب آپ کو پارلیمنٹ اور پھر عام انتخابات میں مل جائےگا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اپنی شکست دیکھ کر اسلام کا استعمال اپنی گندی سیاست بچانے کے لیے کر رہے ہیں، عمران خان اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے مسلمانوں کے عقیدے سے نہیں کھیلیں، عمران خان اپنی حکومت کی کارکرگی بتائیں، قوم کو بتائیں کہ مہنگائی کے بارے میں آپ نے کیا کیا، آپ کی حکومت میں مودی کشمیر کو کیسے اچک کر لے گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024