فالج یا ہارٹ اٹیک کی علامات جن کا سب کو علم ہونا چاہیے
دل کے پٹھوں کے لیے خون کی فراہمی میں اچانک اور بہت زیادہ کمی کو ہارٹ اٹیک کہا جاتا ہے۔
ایسا ہی دماغ میں خون کی روانی متاثر ہونے پر ہوتا ہے جسے فالج کہا جاتا ہے۔
اگرچہ دونوں کی کچھ علامات ملتی جلتی ہوتی ہیں مگر فالج یا ہارٹ اٹیک کی کچھ نشانیاں منفرد ہوتی ہیں جن پر توجہ مرکوز کرنا زندگی بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
فالج یا ہارٹ اٹیک کی علامات کو شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ آپ کو علم ہو کہ اس پر کیا ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔
اگرچہ دونوں ہی جان لیوا ہوتے ہیں مگر متاثرہ فرد کو جلد اور مناسب طبی امداد میسر آجائے تو بچنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
فالج یا ہارٹ اٹیک کی ابتدائی انتباہی علامات
تمام افراد میں ضروری نہیں کہ ہارٹ اٹیک کا آغاز سینے میں اچانک اور شدید تکلیف سے ہو، ہارٹ اٹیک کی ابتدائی علامات بتدریج تشکیل پاتی ہیں اور ہوسکتا ہے کہ ان کے بارے میں علم بھی نہ ہو کہ کیا ہورہا ہے۔
یہ ذہن میں رہے کہ ہر فرد میں علامات کی نوعیت مختلف ہوسکتی ہے۔
ہارٹ اٹیک کی چند ابتدائی عام علامات
سینے میں ایسی معتدل تکلیف جو آہستہ سے شروع ہو، پھر بار بار آتی جاتی رہے۔
بازؤں، کمر، گرد اور جبڑے میں عدم اطمینان کا احساس
متلی یا پیٹ میں درد
سر چکرانا
سانس لینا مشکل ہونا
اس کے مقابلے میں فالج کی ابتدائی علامات کو پکڑنا زیادہ مشکل ہوتا ہے، اس کی سب سے عام نشانی منی اسٹروک ہے جس کا سامنا فالج کے اصل دورے سے چند گھنٹے، دن یا مہینوں پہلے ہوسکتا ہے۔
منی اسٹروک کی علامات میں اچانک سردرد، کمزوری یا سن ہونا (بالخصوص جسم کے ایک حصے میں)، توازن اور چلنے کے مسائل، اچانک بہت زیادہ الجھن اور کھانا نگلنے میں مشکلات قابل ذکر ہے۔
دونوں میں فرق
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ فالج کی علامات کو ہارٹ اٹیک کے مقابلے میں نظرانداز کرنا زیادہ ممکن ہوتا ہے۔
دونوں میں ایک نمایاں فرق یہ ہے کہ فالج میں دماغی علاجت کا اچانک سامنا ہوتا ہے جبکہ ہارٹ اٹیک کی بنیادی علامت سینے میں تکلیف ہے۔
بازو بھی اس کا حصہ ہوسکتے ہین، ہارٹ اٹیک میں ایک یا دونوں (اکثر مگر ہمیشہ نہیں، بائیں بازو میں) درد نیچے کی جانب جاتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں فالج میں ایک ہاتھ یا چہرے کا ایک حصہ سن یا کمزور ہوجاتا ہے۔
اسی طرح ہارٹ اٹیک سے متاثر فرد تکلیف کے باوجود دونوں ہاتھ اوپر اٹھا سکتا ہے، جبکہ فالج کے شکار فرد کے لیے عموماً دونوں ہاتھ اوپر اٹھانا ممکن نہیں ہوتا۔
مردوں میں ہارٹ اٹیک یا فالج کی علامات
مردوں میں عموماً ہارٹ اٹیک کی بنیادی علامت سینے میں تکلیف ہوتی ہے جس میں انہیں لگتا ہے جیسے کوئی چیز چبھ رہی ہے یا سینے میں شدید کھچاؤ ہورہا ہے۔
دیگر علامات میں کندھوں، گردن یا جبڑوں میں تکلیف، سانس لینے میں مشکلات، سر ہلکا ہونا، متلی اور ٹھنڈے پسینے قابل ذکر ہیں۔
فالج کی ابتدائی علامات میں اچانک شدید سردرد، جسم یا چہرے کا ایک حصہ کمزور یا سن ہوجانا، بینائی کے مسائل اور بولنے میں مشکلات یا دوسروں کی بات سمجھ پانا قابل ذکر ہیں۔
خواتین میں فالج یا ہارٹ اٹیک کی علامات
مردوں اور خواتین میں فالج کی علامات اکثر ملتی جلتی ہوتی ہیں، مگر ایک تحقیق مٰں بتایا گیا تھا کہ خواتین کو چند دیگر علامات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے جیسے ہوش کھو دینا، تھکاوٹ، تکلیف، جسمانی کمزوری اور پیشاب پر کنٹرول کھو دینا۔
اسی طرح ان میں ہارٹ اٹیک کی علامات بھی مختلف ہوسکتی ہیں جیسے غشی طاری ہوجانا، سینے کے نچلے حصے یا شکم کے اوپری حصے میں تکلیف، کمر کے اوپری حصے میں تکلیف، پورے جسم میں درد اور انتہائی شدید تھکاوٹ۔
دونوں میں زیادہ خطرناک کونسا ہے؟
فالج اور ہارٹ اٹیک دونوں ہی جان لیوا ہوتے ہیں مگر بیشتر کیسز میں مکمل ریکوری ممکن ہوتی ہے۔
اس کا انحصار علامات کی شدت اور اس پر ہوتا ہے کہ طبی امداد کتنی جلدی مل جاتی ہے۔
مؤثر علاج اور صحت مند طرز زندگی کے ساتھ ہارٹ اٹیک کو شکست دینےوالا فرد متعدد برسوں تک زندہ رہ سکتا ہے۔
مگر فالج کے بعد کی حالت کی پیشگوئی کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے، اس کا انحصار اس بار پر ہوتا ہے کہ فالج سے دماغ کے کس حصے کو نقصان پہنچا، جبکہ زندگی بھر پیچیدگیوں کا سامنا بھی ہوسکتا ہے چاہے فوری علاج ہی میسر آجائے اور بحالی نو پر بھی کام کیا جائے۔
کچھ طویل المعیاد پیچیدگیوں میں چلنے میں مشکلات، کھانا نگلنے میں مسائل، ایک یا دونوں ہاتھوں کے افعال میں کمی، پیشاب کا کنٹرول ختم ہوجانا اور دماغی تنزلی قابل ذکر ہیں۔
فالج یا ہارٹ اٹیک کا شبہ ہونے پر کیا کریں؟
فالج یا ہارٹ اٹیک کا مشتبہ دورہ ہمیشہ طبی ایمرجنسی وہتا ہے۔
اسی لیے شک ہونے پر طبی امداد کے لیے فوری رجوع کرنا چاہیے جس سے نہ صرف زندگی بچ سکے گی بلکہ ہارٹ اٹیک یا فالج سے ہونے والے نقصان کو محدود کرنا بھی ممکن ہوگا۔
جس حد تک ممکن ہو پرسکون رہنے کی کوشش کریں، گھر کے افراد، پڑوسیوں یا دوستوں سے مدد حاصل کریں۔
اگر آپ کے سامنے کسی میں فالج یا ہارٹ اٹیک کا شبہ ہو اور اس پر غشی طاری ہوجائے تو انہیں پشت کے بل لٹا دیں۔
ایک ہاتھ اوپر کریں اور دوسرے کو سینے کے درمیان میں رکھیں، ہر سیکنڈ سینے کو 2 بار دبائیں۔