بابراعظم کے 196رنز چوتھی اننگز میں وزڈن کی صدی کی بہترین کارکردگی میں شامل
وزڈن نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کی آسٹریلیا کے خلاف کراچی میں سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کی آخری اننگز میں تاریخی 196 رنز کو چوتھی اننگز میں اس صدی کی بہترین کارکردگی قرار دے دی۔
وزڈن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بابراعظم کی 10 گھنٹے طویل اننگز ٹیسٹ میچ میں کی چوتھی اننگز میں 21 ویں صدی کی 10 بہترین اننگز میں تیسرے نمبر پر ہے جو ٹیم کے لیے میچ بچانے کا باعث بنی تھی۔
مزید پڑھیں: چوتھی اننگز میں شاندار بیٹنگ، بابر اعظم نے کئی ریکارڈ پاش پاش کردیے
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے کپتان نے اہم مرحلے پر بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور آسٹریلیا کی ٹیم کے جیت کے خواب چکنا چور کردیے۔
بابراعظم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ میزبان ٹیم پہلی اننگز میں 148 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی، جس کے بعد دوسری اننگز میں 506 رنز کے بڑے ہدف کا انتہائی دباؤ تھا لیکن انہوں نے بہترین اننگز کھیلی۔
کراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں جب بابراعظم بیٹنگ کے لیے آئے تو ٹیم کا اسکور 2 وکٹوں پر 21 رنز تھا تاہم انہوں نے دوسری وکٹ کی شراکت میں عبداللہ شفیق کے ہمراہ 228 رنز کی طویل شراکت قائم کی۔
نوجوان بلے باز عبداللہ شفیق نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی لیکن وہ اپنی سنچری مکمل کرنے میں ناکام رہے۔
بابراعظم بھی ٹیسٹ کیریئر میں اپنی پہلی ڈبل سنچری کے قریب پہنچ کر آؤٹ ہوئے اور 196 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جس میں 21 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم کی 196 رنز کی تاریخ ساز اننگز، ‘تمام طرز کے دنیا کے بہترین بلے باز’
کراچی ٹیسٹ کی یہ اننگز ان کی ٹیسٹ میں طویل اننگز ہے اور پاکستانی ٹیم کے لیے یہ ایک یادگار ثابت ہوئی، اس دوران انہوں نے تین بڑے ریکارڈز بھی توڑ ڈالے۔
• پاکستان کی جانب سے چوتھی اننگز میں سب سے زیادہ بنانے والے کھلاڑی
• چوتھی اننگز میں زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی
• چوتھی اننگز میں سب سے زیادہ گیندوں کا سامناکرنے والے پاکستانی بلے باز
بابراعظم نے میچ کے بعد اس حوالے سے کہا تھا کہ یہ ٹیم کی کاوش تھی کیونکہ تمام کھلاڑیوں نے اپنا کردار ادا کیا، ہم مثبت انداز میں کھیلنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کو اس اننگز کی ضرورت تھی اور میں جتنا ہوسکے طویل اننگز کھیلنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: کراچی ٹیسٹ دلچسپ مقابلے کے بعد ڈرا، بابر اور رضوان نے شکست سے بچالیا
بابراعظم کی کارکردگی کی تعریف نہ صرف مقامی میڈیا نے کی بلکہ بھارت سمیت پاکستان سے باہر بھی اس کو سراہا گیا۔
وزڈن کی فہرست میں چوتھی اننگز میں چوتھی اننگز کی بہترین کارکردگی درج ذیل ہے:
آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ 275 گیندوں پر 156 اننگز بمقابلہ انگلینڈ، مانچسٹر 2005
جنوبی افریقہ کے فاف ڈیوپلیسی کے 376 گیندوں پر آؤٹ ہوئے بغیر 110 بمقابلہ آسٹریلیا، ایڈیلیڈ 2012
پاکستان کے بابراعظم کے 425 گیندوں پر 196 رنز بمقابلہ آسٹریلیا، کراچی 2022
بھارت کے رشابھ پانٹ کے 118 گیندوں پر 97 رنز بمقابلہ آسٹریلیا، سڈنی 2021
جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کے 159 گیندوں پر 25 رنز بمقابلہ سری لنکا، کولمبو 2014
انگلینڈ کے میٹ پریئر کے 182 گیندوں پر 110 رنز بمقابلہ نیوزی لینڈ، آکلینڈ 2013
آسٹریلیا کے عثمان خواجہ کے 302 گیندوں پر 141 رنز بمقابلہ پاکستان، دبئی 2018
انگلینڈ کے آئن بیل کے 213 گیندوں پر 78 رنز بمقابلہ جنوبی افریقہ، کیپ ٹاؤن 2010
جنوبی افریقہ کے فاف ڈیوپلیسی کے 309 گیندوں پر 134 رنز بمقابلہ بھارت، جوہانسبرف 2013
ویسٹ انڈیز کے ڈیوائن اسمتھ کے آؤٹ ہوئے بغیر 105 گیندوں پر 105 رنز بمقابلہ جنوبی افریقہ، کیپ ٹاؤن 2005