سندھ ہاؤس میں پی ٹی آئی کارکنان کا داخلہ افسوس ناک ہے، شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کے دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس اسلام آباد میں داخلے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی کو سب کی گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔
ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید نے پی ٹی آئی کارکنوں کی سندھ ہاؤس میں داخلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعی افسوس ناک بات ہے، یہ پولیس کی کوتاہی ہے اور آئی جی سے کہا ہے کہ ان سب کوگرفتار کریں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکنان دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل، 2 ایم این ایز گرفتار
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے کوتاہی اور غیرذمہ داری کی ہے، ان کے خلاف نوٹس لیں، ابھی تو 20 سے 25 دن ہیں، اگر ملک اسی طرح آگے چلتا رہا تو کل پرسوں او آئی سی ہے تو پتہ نہیں کیا ہوگا، یہ تو ملک انارکی کی طرف جا رہا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ابھی تو ایک ہزار رینجرز اور طلب کیے اور ملک میں حالات اور زیادہ خراب ہوئے تو 10 سے 15 دن بعد 245 کے تحت فوج بھی طلب کرسکتے ہیں کیونکہ ملک کی سالمیت کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشیدگی گلی محلے کی طرف جارہی ہے اور جب کشیدگی گلی محلے کی طرف جاتی ہے تو پھر کارروائی کرنی پڑتی ہے اور میں اس کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔
پی ٹی آئی کے دو اراکین اسمبلی کی قیادت میں کارکنوں کی سندھ ہاؤس آمد کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف انکوائری کر رہے ہیں کہ کیسے پہنچ گئے، یہ غلطی ہوگئی ہے، ان کو وہاں نہیں جانا چاہیے تھا۔
ایک سوال پر کہ حکومت یا وزیراعظم کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی تو نہیں کی گئی، جس پر ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا، میں آپ کو یقین دلا سکتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں گورنر راج کا کوئی ارادہ نہ تھا اور نہ ہے، شاہ محمود قریشی
انہوں نے کہا کہ اس واقعے پر بہت دکھ ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، تین دفعہ آئی جی اور دو دفعہ سیکریٹری سے بات کی ہے کہ اتنے حساس مسئلے میں یہ ہونا ہے تو ابھی تو پھر 27 تاریخ کو عمران خان اور ان کا دونوں کا جلسہ ہے اور جب دونوں پہنچیں گے تو پھر بڑا کام خراب ہوگا۔
اسلام آباد میں 27 مارچ کو حکومت اور اپوزیشن کے جلسے کی کال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت جلسے کی کامیابی کے لیے کوشش کر رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ دونوں جماعتیں الگ الگ جلسے کریں۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ دو الگ جگہوں پر جلسے ہوں لیکن دونوں جماعتیں بضد رہیں تو پھر اچھی بات نہیں ہوگی، میری پوری کوشش ہوگی کہ ایک پریڈ گراؤنڈ میں چلاجائے اور دوسرا ایکسپریس چوک میں چلاجائے تاکہ دونوں اپنے اپنے سیاسی شو کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا ہوتا ہے ابھی بڑے دن باقی ہیں اور 25 کو صورت حال واضح کرنے کی پوزیشن میں ہوں گا۔
اپوزیشن کے جلسے کے بارے میں وزیرداخلہ نے کہا کہ ابھی ڈی سی کو ان کی درخواست نہیں آئی ہے تاہم میں نے ڈی سی سے کہا ہے کہ دونوں پارٹیوں کو الگ الگ جگہ اور الگ راستوں سے اسلام آنے دیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اس بات پر متفق ہیں کہ دو مختلف جگہوں پر جلسے ہوں۔
مزید پڑھیں: 'پارلیمنٹ لاجز والی حرکت سندھ ہاؤس میں دہرائی گئی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے'
وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ سندھ ہاؤس کو نیا چھانگامانگا بنائیں گے تو عوام کی نفرت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سندھ ہاؤس میں پیش آنے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوں ہی واقعے کا علم ہوا سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کارکنان کو تحمل اور بردباری کا درس دیتے ہوئے سندھ ہاؤس خالی کرنے کا کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ سچ یہ ہے عوام کے جذبات سے کھیلنا بند کریں اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کریں۔
قبل ازیں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنان دو اراکین قومی اسمبلی کی قیادت میں دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوگئے تھے جبکہ پولیس نےاراکین اسمبلی فہیم خان اور عطااللہ نیازی سمیت متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے منحرف اراکین قومی اسمبلی سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے سندھ ہاؤس پہنچے اور ہاتھوں میں لوٹے اٹھائے ہوئے مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے، پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان اور عطااللہ نیازی کی قیادت میں کارکن سندھ ہاؤس کے قریب احتجاج کر رہےتھے۔
مظاہرین وزیراعظم عمران خان کے حق میں اور منحرف اراکین قومی اسمبلی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد کے علاوہ لاہور، فیصل آباد اور پشاور سمیت دیگر شہروں میں منحرف اراکین کے گھروں کے سامنے احتجاج کیا۔