• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کیا واقعی پرویز مشرف اور سنجے دت کے درمیان ملاقات ہوئی؟

شائع March 17, 2022
وائرل ہونے والی تصویر کے اصل ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی—فوٹو: ٹوئٹر
وائرل ہونے والی تصویر کے اصل ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی—فوٹو: ٹوئٹر

سوشل میڈیا پر پاکستان کے سابق آرمی چیف اور صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف اور بولی وڈ کے منا بھائی ایم بی بی ایس سنجے دت کی تصویر وائرل ہونے پر دونوں ممالک کے لوگ ان کی ملاقات پر برہمی کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔

دونوں کی مبینہ ملاقات کی تصویر 16 اور 17 مارچ کی درمیانی شب فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر وائرل ہوئی، جس میں پرویز مشرف کو قدرے کمزور حالت میں ویل چیئر پر بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

وائرل ہونے والی تصویر میں پرویز مشرف جہاں ویل چیئر پر بیٹھے دکھائی دیتے ہیں، وہیں وہ اپنے قریب کھڑے سنجے دت کی جانب دیکھتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

تصویر میں بولی وڈ اداکار سنجے دت کو ویل چیئر پر بیٹھے سابق آرمی چیف کے قریب ایکسرسائیز کے لباس میں کھڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

تصویر میں ایک اور نامعلوم شخص بھی دکھائی دیتا ہے جو کہ سنجے دت کے بات کرنے پر مسکراتا ہوا نظر آتا ہے۔

تصویر سے معلوم ہوتا ہے کہ سنجے دت وہاں موجود کسی ایسے شخص سے بات کرتے دکھائی دیتے ہیں جو کہ تصویر میں نظر نہیں آ رہے اور ان کی بات کے دوران پرویز مشرف انہیں دیکھتے رہتے ہیں۔

تصویر میں سابق آرمی چیف انتہائی کمزور، علیل اور بدلے ہوئے نظر آتے ہیں۔

اگرچہ دونوں کی جانب سے ملاقات کی کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی اور نہ ہی اس بات کی وضاحت ہو سکی ہے کہ مذکورہ تصویر اصلی ہے یا جعلی؟ مگر تصویر وائرل ہونے کے بعد دونوں ممالک کے لوگوں نے اس پر کمنٹس کرتے ہوئے دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

جہاں پاکستانی لوگوں نے پرویز مشرف کے کمزور اور بیمار پڑنے پر مذاق کیا، وہیں بھارتی لوگوں نے سنجے دت کو دشمن ملک کے سابق فوجی سربراہ سے ملاقات کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے خلاف حکومت سے کارروائی کی اپیل بھی کی۔

بھارتی نیوز ایجنسی یونائٹڈ نیوز آف انڈیا نے مذکورہ تصویر کے حوالے سے خبر شائع کی کہ سنجے دت اور پرویز مشرف کی ملاقات کی خبریں زیر گردش ہیں اور ان کی ایک غیر تصدیق شدہ تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ خبریں ہیں کہ دونوں کے درمیان متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی میں جیم میں اچانک ملاقات ہوئی، جہاں مذکورہ تصویر لی گئی، تاہم اس حوالے سے کوئی تصدیق نہ ہوسکی۔

اسی طرح پاکستانی اخبار دی نیوز کی ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ خبریں ہیں کہ سنجے دت اور پرویز مشرف کی دبئی میں جیمنگ سیشن کے دوران اچانک مختصر ملاقات ہوئی، تاہم ساتھ ہی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ دونوں کے درمیان ملاقات کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں آزاد کشمیر کے سابق وزیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشتاق منہاس کے نام سے بنے ٹوئٹر اکائونٹ سے کی گئی ٹوئٹ کا حوالہ بھی دیا گیا۔

مشتاق منہاس نے اپنی ٹوئٹ میں دونوں کی ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے سابق فوجی سربراہ کا نام لیے بغیر لکھا کہ وہ بھی کبھی ڈی چوک پر مکے لہرایا کرتے تھے، انہوں نے مذکورہ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دوسری ٹوئٹ میں لکھا کہ دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو!۔

ان کی ٹوئٹ کو ایک شخص نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ وائرل ہونے والی تصویر میں کوروما پردے کی طرح ہرا رنگ استعمال کیا گیا، جس کی لائٹنگ بہت بیکار ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں اچھے گرافکس ایڈیٹر موجود نہیں۔

مشتاق منہاس کی ٹوئٹ کو درجنوں افراد نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے اس پر طرح طرح کے تبصرے کیے، جہاں بعض لوگوں نے پرویز مشرف پر تنقید کی، وہیں کچھ لوگوں نے مشتاق منہاس کو یاد دلایا کہ بیماری اور زائدالعمری کسی پر بھی آسکتی ہے، اس لیے دوسروں کے لیے ایسا الفاظ استعمال کرنے سے قبل خود سے متعلق سوچیں۔

سنجے دت اور پرویز مشرف کی ملاقات پر جہاں لوگوں نے سنجیدہ تبصرے کیے، وہیں لوگوں نے اس پر مزاحیہ کمنٹس بھی کیے، ایک صارف نے ٹوئٹ کی کہ لگتا ہے کہ پرویز مشرف صاحب نے ڈاکٹر مُنا بھائی (ایم بی بی ایس) کو اپنا ذاتی معالج رکھ لیا ہے.

صحافی عفت حسین رضوی نے مشتاق منہاس کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اس عمر میں متقی پرہیز گار اور نیکوکار کا بھی یہی حال ہوتا ہے، بزرگی یا بیماری عبرت نہیں۔ ہاں ایک مجرم پہ قانون کی گرفت ہوتی تو کوئی بات بھی تھی۔

ایک صارف نے لکھا کہ بوڑھا شیر بھی شیر ہی ہوتا ہے۔

ایک شخص نے مشتہاق منہاس کی ہی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اس میں عبرت نگاہ کیا ہے اگر خدا نخواستہ آپ کو وہیل چیئر استعمال کرنا پڑ گئی تو کیا اسے پھر عبرت نگاہ کی لیڈ لگا کر نیوز بنائی جائے گی ؟

کچھ لوگوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ بعض تصویریں نشان عبرت بھی ہوتی ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Taj Ahmad Mar 17, 2022 08:49pm
Nothing wrong with it, Gen.Pervaiz Mushraff had a good relationship with India from 1999 to 2007. Let be a broad minded person and have both countries be a good friend again and forever.

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024