روشنی میں سونا ذیابیطس اور امراض قلب کا شکار بنانے کا باعث قرار
اگر آپ سونے کے دوران کمرے میں کسی ڈر کے باعث روشنی جلائے رکھتے ہیں تو جان لیں کہ یہ عادت ذیابیطس اور دل کا مریض بناسکتی ہے۔
یہ انکشاف امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کے دوران کمرے میں معتدل روشنی دل اور رگوں کے افعال کو نقصان پہنچاتی ہے، جس سے اگلی صبح انسولین مزاحمت بڑھتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ایسے افراد میں گلوکوز اور کارڈیو وسکولر ریگولیشن اندھیرے میں سونے والوں کے مقابلے میں بدتر ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ معتدل روشنی بھی خودکار اعصابی نظام کی سرگرمیاں بڑھ جاتی ہیں، جس سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھتی ہے جبکہ انسولین کی حساسیت گھٹ جاتی ہے۔
اس تحقیق کے لیے 20 افراد میں گلوکوز اور دھڑکن کے افعال کا جائزہ 2 راتوں تک لیا گیا۔
ان میں سے 10 افراد کو مدھم روشنی میں سلایا گیا جبکہ دیگر کو ایک رات مدھم روشنی اور اگلی رات ایسے ماحول میں سونے دیا گیا جہاں روشنی ایسی تھی جیسے بادل چھانے پر ہوتی ہے۔
نتائج سے عندیہ ملا کہ جسم میں نیند میں مدد فراہم کرنے والا ہارمون میلاٹونین کی سطح دونوں گروپس میں ملتی جلتی ہے۔
مگر جن افراد نے ایک رات معتدل روشنی میں گزاری تھی ان میں اگلی صبح انسولین کی مزاحمت زیادہ تھی، دل کی دھڑکن بڑھ گئی تھی۔
محققین نے بتایا کہ چونکہ ہم نے صحت مند گروپ پر 2 راتوں کے لیے تحقیق کی تو ہم یہ کہنے سے قاصر ہیں کہ طبی لحاظ سے یہ کس حد تک اہم ہے، مگر انسولین میں تبدیلی ایک اہم جسمانی تبدیلی ہے جو ذیابیطس کے خطرے میں بدل سکتی ہے۔
ایسے شواہد پہلے سے موجود ہیں کہ دن کی روشنی سے دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جسسے جسم دن بھرکے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ایسا ہی اثر رات کی نیند کے دوران روشنی سے ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ انسولین کی مزاحمت کی اصطلاح اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب ہمارے مسلز، چربی اور جگر میں خلیات انسولین پر درست ردعمل ظاہر نہ کرسکیں اور خون میں موجود گلوکوز توانائی کے لیے استعمال نہ کرسکیں۔
ایسا ہونے پر لبلبہ زیادہ انسولین بنانے لگتا ہے جس سے وقت کے ساتھ بلڈ شوگر کی سطح بڑھتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ان خطرات سے بچنے کے لیے نیند کے دوران روشنی بند رکھیں اور اگر ضروری ہو تو بہت مدھم روشنی کا استعمال کریں۔
اسی طرح مدھم روشنی کے لیے سفید یا نیلے رنگ کو استعمال نہ کریں بلکہ سرخ یا نارنجی رنگ کا انتخاب کریں، اسی طرح آئی ماسک بھی ایک اچھا انتخاب ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئے۔