کراچی ٹیسٹ میں تاریخ رقم کرنے کے لیے خود پر یقین رکھنا ہو گا، بابراعظم
قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی فتح کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی ٹیسٹ میں تاریخ رقم کرنے کے لیے خود پر یقین رکھنا ہو گا اور اگر بلے باز اپنی صلاحیتوں پر اعتماد رکھیں تو وہ یہ ہدف حاصل کر سکتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا نے پاکستان کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں فتح کے لیے 506رنز کا بڑا ہدف دیا ہے جس کے جواب میں قومی ٹیم ابتدا میں ہی امام الحق اور اظہر علی کی وکٹیں گنوا بیٹھی۔
مزید پڑھیں: کراچی ٹیسٹ میں بابر کی سنچری، پاکستان کو جیت کیلئے 314 رنز درکار
تاہم اس کے بعد عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے کپتان بابراعظم آئے اور دونوں نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے چوتھے دن کے اختتام پر 2 وکٹوں کے نقصان پر 192رنز بنا لیے ہیں جس سے قومی ٹیم کی جانب سے میچ ڈرا کرنے کے ساتھ ساتھ فتح کی بھی موہوم سی امید پیدا ہوئی ہے۔
میچ کے چوتھے دن ہی وکٹ پر گیند نیچے رہنا شروع ہو چکا تھا جبکہ پانچویں دن اس میں مزید ٹوٹ پھوٹ کا امکان ہے جس سے بلے بازوں کے لیے رنز بنانا آسان نہیں ہو گا تاہم قومی ٹیم کے کپتان کا ماننا ہے کہ اگر بلے باز اپنی صلاحیت پر اعتماد رکھیں تو وہ یہ ہدف حاصل کر سکتے ہیں۔
دوسری اننگز میں سنچری بنا کر اب تک ناقابل شکست بابر اعظم نے کہا کہ میچ ابھی ختم نہیں ہوا، ہمیں اسی طرح بیٹنگ کرنی ہو گی اور تاریخ رقم کرنے کے لیے خود پر یقین رکھنا ہو گا۔
واضح رہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں آج تک کوئی بھی ٹیم اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کر سکی اور سب سے بڑے 418 رنز کے ہدف کے حصول کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے پاس ہے اور انہوں نے بھی یہ کارنامہ آسٹریلیا ہی کے خلاف انجام دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے تاریخی قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ
کپتان نے کہا کہ یقیناً ٹیم کو میری سنچری کی ضرورت تھی اور میری حکمت عملی تھی کہ شراکت قائم کی جائے اور عبداللہ شفیق اور میں ایسا کرنے میں کامیاب رہے لیکن ہمیں بدھ کو بھی اسی طرح بیٹنگ کرنی ہوگی۔
آسٹریلیا کی ٹیم کو دوسری اننگز میں تیسری وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن سلپ میں کھڑے اسٹیو اسمتھ 20 کے انفرادی اسکور پر عبداللہ کا کیچ لینے میں ناکام رہے تھے اور وہ اب 71رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔
آسٹریلیا کے بیٹنگ کوچ مائیکل ڈی وینوٹو نے کہا کہ یہ سب کھیل کا حصہ ہے، اسمتھ ایک اچھے فیلڈر ہیں اور وہ اس طرح کے 10 میں سے 9 کیچ لے چکے ہیں البتہ یہ سب چلتا رہتا ہے۔
بیٹنگ کوچ نے کہا کہ وکٹ میں باؤنس غیریقینی ہے اس لیے کل سخت محنت کرنی ہو گی اور یہ ایک دلچسپ میچ ہو گا۔
مزید پڑھیں: بنگلور ٹیسٹ: مداح کی سیکیورٹی حصار توڑ کر ویرات کوہلی کے ساتھ میدان میں سیلفی
واضح رہے کہ 1998 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کے دورے آنے والی آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا ہو گیا تھا۔