• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

افغانستان: پولیو ویکسینٹرز کے قتل میں ملوث دو افراد گرفتار

شائع March 13, 2022
پولیس نے بتایا کہ ملزمان کو پیسے دیے گئے تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس نے بتایا کہ ملزمان کو پیسے دیے گئے تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کی پولیس نے کہا ہے کہ پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کے 7 ارکان کے قتل کے منسلک دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شمالی صوبے کندوز میں پولیو کے خاتمے کے لیے گھر گھر مہم کے دوران ہیلتھ ورکرز کو قتل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: سلسلہ وار حملوں میں 8 پولیو ورکرز کا قتل

کندوز پولیس کے ترجمان قاری عبیداللہ عبیدی کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے صوبے میں نیشنل ریزیسٹینس فرنٹ (این آر ایف) کی قیادت سے احکامات ملنے کے بعد ویکسینیٹرز کو قتل کیا ہے۔

این آر ایف کی قیادت طالبان مخالف سابق کماندر احمد شاہ مسعود کے بیٹے کررہے ہیں۔

گروپ نے گزشتہ برس طالبان کے خلاف وادی پنج شیر میں مزاحمت کی تھی اور طالبان کے خلاف یہ آخری مزاحمت تھی تاہم طالبان کی جانب سے ستمبر میں عبوری حکومت کے اعلان کے بعد چند دنوں میں یہاں بھی قبضہ کرلیا گیا تھا۔

قدرتی مناظر سے بھرپور وادی پنج شیر کو 1980 کی دہائی میں سوویت یونین کی فورسز اور 1990 کی دہائی میں طالبان کے خلاف بھرپور مزاحمت پر شہرت ملی تھی۔

احمد شاہ مسعود کو ‘شیر پنج شیر’ کہا جاتا تھا اور انہیں 2001 میں القاعدہ نے امریکا میں 11 ستمبر کو ہونے والے حملے کے صرف 2 دن بعد قتل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: فائرنگ کے مختلف واقعات میں 5 پولیو رضاکار جاں بحق

ان کا بیٹا احمد مسعودبظاہر جلاوطن افغان رہنماؤں کو متحد کرکے طالبان کے خلاف مزاحمت کی کوششیں کر رہے ہیں۔

کندوز پولیس کے ترجمان نے کہا کہ گرفتار دونوں ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں ویکسینیٹرز کے قتل کے لیے پیسے بھی دیے گےتھے۔

واضح رہے کہ 24 فروری کو کندوز میں 8 پولیو ویکسینیٹرز کو قتل کیا گیا تھا اور دوسرے صوبے تخار میں بھی ایک ویکسینیٹر کا قتل ہوا تھا۔

این آر ایف نے پولیس کے بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

افغانستان میں پولیو کی ٹیموں کے ساتھ اکثر اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

طالبان نے گزشتہ برس اگست میں حکومت میں آنے کے بعد کہا تھا کہ وہ پولیو کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کرکام کرنے کو تیار ہیں۔

ماضی میں افغانستان میں پولیو ویکیسین کی مہم چلانے والے اراکین کو جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا جاتا تھا جبکہ چند علما کا کہنا تھا کہ یہ مہم مسلمانوں کی آبادی کم کرنے کی سازش ہے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں افغانستان اور پڑوسی پاکستان دو ملک ہیں جہاں پولیو کا مکمل خاتمہ نہیں ہوسکا تاہم پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران پولیو کا کیسز سامنے نہیں آیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024