• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیراعظم کے بعد اسپیکر، پی ٹی آئی کے صوبائی وزرائے اعلیٰ کی طرف جائیں گے، خورشید شاہ

شائع March 12, 2022
خورشید شاہ نے کہا کہ ڈی چوک پر ریلی کا فیصلہ متحدہ اپوزیشن نے کیا ہے—فوٹو: ڈان نیوز
خورشید شاہ نے کہا کہ ڈی چوک پر ریلی کا فیصلہ متحدہ اپوزیشن نے کیا ہے—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کی طرف جائیں گے۔

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ جب وزیراعظم باہر ہوجائیں گے تو پی پی پی اسپیکر کے خلاف جائے گی اور اس کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کا بھی پیچھا کرے گی۔

مزید پڑھیں: ’وزیر اعظم کی عدم اعتماد سے بچنے کی کوشش ملک کو بحران میں دھکیل رہی ہے‘

وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک روز قبل اسلام آباد کے ڈی چوک میں جلسے کے لیے پارٹی اراکین کو ہدایت کی ہے۔

خورشید شاہ نے اس حوالے سے کہا کہ ‘ہم نے واضح کردیا ہے کہ یہ متحدہ اپوزیشن کا فیصلہ ہے کہ اسی دن ڈی چوک پر ریلی نکالی جائے گی اور ہمارے حامی ان کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہوں گے’۔

تحریک عدم اعتماد کے لیے پی ٹی آئی کے اتحادیوں کے حمایت کے حوالے سے اپوزیشن کے اعتماد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں اطمینان ہے کہ وہ درست فیصلہ کریں گے’۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے جس سے ان کو سیاسی فائدہ ہوگا اور ‘عمران خان کا بوجھ برداشت کرنا، مہنگائی کا بوجھ برداشت کرنا ان کے لیے فائدہ نہیں ہوگا’۔

حکومتی اتحادیوں کی حمایت کے حصول کے لیے اپوزیشن کے اقدامات سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ان سے رابطے کیے جارہے ہیں اور ان سے جمہوری انداز میں ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔

حکومت کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک پر اراکین کو ووٹنگ سے روکنے کے اقدامات پر اپوزیشن کے منصوبے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ ہمیں نہیں روک سکتے، یہ کوئی مذاق نہیں ہے اور یہ کوئی کھیل نہیں ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ(ن) اور جے یو آئی(ف) ضمانت دیں تو اپوزیشن کا ساتھ دے سکتے ہیں، وسیم اختر

خورشید شاہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے اس طرح کے اقدامات کیے تو ‘ملک میں صورت حال تبدیل ہوجائے گی جس کا مجھ سمیت کوئی متحمل نہیں ہوسکتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘نہ تو کوئی سیاست دان اور نہ ہی کوئی ریاست انارکی برداشت کرسکتی ہے’۔

پی پی پی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی پر ہونے والی تنقید پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کا حصہ ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی تقریر میں صرف جانور نیوٹرل ہوسکتے ہیں جیسے الفاظ کے استعمال کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ اس دن ایک پریس کانفرنس کی گئی کہ ہم نیوٹرل ہیں، تو وزیراعظم کا بیان ان کو جواب تھا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے ان کو جانور بنانے کی کوشش کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024