لاہور: خواتین کے کنسرٹ میں مرد داخل، دھکم پیل سے شرکا زخمی
پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے کنیئرڈ کالج کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ 11 مارچ کو وہاں منعقد کیے گئے میوزک کنسرٹ میں ہونے والی بدانتظامی دھکم پیل کا مقدمہ دائر کروایا جائے گا۔
کنیئرڈ کالج کی انتظامیہ نے ڈان امیجز کے ساتھ مختصر بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ گزشتہ روز ہونے والے صرف خواتین کے میوزک کنسرٹ میں مرد حضرات بھی شریک ہوئے اور گنجائش سے زیادہ لوگوں کے آنے کی وجہ سے دھکم پیل ہوئی۔
انتظامیہ کے مطابق جس ہال میں میوزک کنسرٹ منعقد کیا گیا، وہاں صرف 2500 افراد کی گنجائش تھی مگر منتظمین نے 3500 ٹکٹ فروخت کیے جب کہ بہت سارے لوگ بغیر ٹکٹ بھی کنسرٹ ہال میں زبردستی داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
انتظامیہ کے مطابق تاحال انہیں کسی طالب علم کی جانب سے کنسرٹ کے حوالے سے کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی جب کہ ابتدائی طور پر صرف ایک طالبہ کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے اور سوشل میڈیا پر کیے جانے والے دعوے بے بنیاد ہیں۔
کنیئرڈ کالج انتطامیہ کے مطابق کنسرٹ منتظمین نے ابھی تک متعدد خواتین کو 2 لاکھ روپے کی رقم واپس کی ہے جنہوں نے ٹکٹ تو خرید رکھے تھے مگر وہ کنسرٹ میں شریک نہیں ہوئی تھیں۔
دوسری جانب سے اداکار عاصم اظہر نے بھی مذکورہ کنسرٹ میں بدنظمی اور دھکم پیل پر سلسلہ وار انسٹاگرام اسٹوریز میں مداحوں سے معافی مانگی اور کہا کہ انہیں بھی اس طرح کی صورتحال کا اندازہ نہیں تھا۔
عاصم اظہر نے اسٹوریز میں لکھا کہ وہ مداحوں کے لیے وہاں پرفارمنس کرنے پہنچے تھے اور وہ بیک اسٹیج پر موجود تھے مگر بدانتظامی اور دھکم پیل کی وجہ سے وہ پرفارم نہیں کر پائے، جس پر انہیں افسوس بھی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کنسرٹ کے انتظامات سنبھالنا ان کی ٹیم کے کام نہیں اور انہیں بھی معلوم نہیں تھا کہ منتظمین نے گنجائش سے زیادہ ٹکٹس فروخت کیے ہیں اور وہاں کچھ لوگ جعلی ٹکٹس کے ذریعے بھی آنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے میوزک کنسرٹ میں بدانتظامی اور دھکم پیل ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مداحوں سے انتظامیہ کی جانب سے بھی معافی مانگی اور کہا کہ انہوں نے منتظمین کو کہا ہے کہ شائقین کو ٹکٹ کے پیسے واپس کیے جائیں۔
اداکارہ نے اپنی اسٹوری میں دھکم پیل میں زخمی ہونے والوں کی مدد کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ جو لوگ زخمی ہوئے ہیں یا انہیں کوئی دوسرا نقصان ہوا ہے تو وہ انہیں ذاتی ای میل پر پیغام بھیجیں، وہ ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔
دوسری جانب اداکار حسن رحیم نے مذکورہ کنسرٹ میں اپنی پرفارمنس کی ویڈیوز اور تصاویر بھی شیئر کیں، تاہم انہوں نے دھکم پیل کا ذکر نہیں کیا۔
ادھر کنسرٹ کے منتظمین نے بھی اعتراف کیا کہ وہ انتظامات سنبھالنے میں ناکام ہوئے، جس وجہ سے دھکم پیل کا واقعہ پیش آیا۔
انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ کم از کم 400 افراد جعلی ٹکٹس اور بغیر ٹکٹس کے کنسرٹ ہال میں شریک ہوئے اور بہت سارے مرد حضرات بھی آئے، جس وجہ سے دھکم پیل ہوئی۔
انتظامیہ کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان امیجز کو بتایا کہ کنسرٹ ہال میں 2500 افراد کی گنجائش تھی مگر 3500 ٹکٹس فروخت کیے گئے جب کہ کئی لوگوں سیکیورٹی رکاوٹوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بھی دیواریں پھلانگ کر کنسرٹ ہال پہنچے۔
میوزک کنسرٹ میں بدنظمی اور دھکم پیل پر متعدد لوگوں نے سوشل میڈیا پر کئی دعوے بھی کیے اور کہا کہ وہاں خواتین کو ہراساں کیا گیا، ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔
کئی خواتین نے ٹوئٹس کیں کہ خالص لڑکیوں کے کنسرٹ میں لڑکے بھی زبردستی داخل ہوئے اور انہوں نے وہاں جاکر دھکم پیل کرکے معاملات خراب کیے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی میوزک کنسرٹ میں بدنظمی اور دھکم پیل ہوئی ہو، اس سے قبل بھی متعدد میوزک کنسرٹس میں بدنظمی کے واقعات ہو چکے ہیں۔