• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیراعلیٰ پنجاب نے وزرا، اراکین صوبائی اسمبلی سے یقین دہانی طلب کرلی

شائع March 12, 2022
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سازشیں کرنے والوں کا پردہ فاش ہو چکا—فوٹو: ٹوئٹر/اسکرین گریب
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سازشیں کرنے والوں کا پردہ فاش ہو چکا—فوٹو: ٹوئٹر/اسکرین گریب

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں گہری ہوتی دراڑوں کے سبب پنجاب میں اپنی حکومت برقرار رکھنے کے تحریک انصاف انتہائی سرگرم ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی وزرا اور اراکین صوبائی اسمبلی سے یقین دہانیوں اور وعدوں کے لیے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک میں جاری سیاسی داؤ پیچ کے پیش نظر وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اپنے دفتر میں مصروف دن گزارا، درجنوں اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی وزرا سے ملاقاتیں کیں اور ان سے یہ یقین دہانیاں طلب کیں کہ وہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے پر پی ٹی آئی کے ساتھ وفادار رہیں گے۔

پنجاب حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ اس نے مختلف وزرا اور ان اراکین صوبائی اسمبلی کی حمایت دوبارہ حاصل کر لی ہے جو پی ٹی آئی کے منحرف رہنما جہانگیر ترین یا سابق صوبائی وزیر علیم خان کی حمایت کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: علیم خان کی دھمکی، عثمان بزدار بھی حرکت میں آگئے

وزیر اعلیٰ آفس کے مطابق تمام صوبائی وزرا، مشیروں، اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی نے عثمان بزدار کو یقین دلایا کہ وہ ہر طرح سے حکومت کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

وزیراعلیٰ آفس کے مطابق قانون سازوں نے تسلیم کیا کہ وزیراعلیٰ نے ہمیشہ ان کی شکایات سنیں اور ان کے متعلقہ حلقوں کے مسائل حل کیے، اس کے علاوہ انہیں فراخدلی سے ترقیاتی فنڈز بھی دیے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ سازش کرنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں اور تحریک عدم اعتماد یقینی طور پر ناکام ہو گی۔

مزید پڑھیں: عثمان بزدار کی مشکلات میں مزید اضافہ

وزیر اعلیٰ سے ان کے دفتر میں ملاقات کرنے والوں میں صوبائی وزیر سردار آصف نکئی، ہاشم ڈوگر، تیمور بھٹی، مشیر فیصل حیات جبوانہ، رکن قومی اسمبلی خرم شہزاد، اراکین صوبائی اسمبلی ریٹائرڈ کرنل غضنفر عباس شاہ، غضنفر عباس چھینہ، غلام علی اصغر، تیمور لالی، منیب سلطان چیمہ اور سردار محی الدین کھوسہ سمیت دیگر شامل تھے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سازشیں کرنے والوں کا پردہ فاش ہو چکا اور ان کا سیاست میں کوئی مستقبل نہیں ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اپوزیشن کے مذموم عزائم کو ناکام بنائے گی جو ملک میں سیاسی انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کو ہٹانے کی کوششیں زور پکڑ گئیں

عثمان بزدار نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی ناکامی یقینی ہے اور اپوزیشن اچھی طرح جانتی ہے کہ حکومت کو نمبر گیم میں سبقت حاصل ہے۔

ناراض عناصر کی سرزنش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ذاتی مفادات کی سیاست ملک دشمنی کے مترادف ہے۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خاتون اول کے بارے میں نفرت انگیز بیانات پر بھی تنقید کی اور اسے اخلاقی دیوالیہ پن کا ثبوت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مایوس ہے کیونکہ اس کا تحریک عدم اعتماد کا اقدام جلد ہی ناکام ہوجائے گا۔

مسلم لیگ (ق) کا شکوہ

مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بھائی چوہدری وجاہت حسین نے گوجرانوالہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ موجودہ ہنگامہ خیز سیاسی صورتحال میں کیا کرنا ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ پارٹی رہنماؤں چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کا احترام برقرار نہ رکھ سکی کیونکہ مرکز اور پنجاب میں حمایت کے باوجود انہیں نیب نے طلب کیا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ق) قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ بنانےکی خواہاں

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کی عظمت ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے 3 سال گزارے۔

انہوں نے زور دیا کہ اگر مسلم لیگ (ق) پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کرتی ہے تو حکومت کو اپنے رہنماؤں کو شریک اقتدار بنانا ہو گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024