• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نیپرا نے جنوری کیلئے بجلی 5 روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی

شائع March 10, 2022
بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین پر 50 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا —تصویر: ثوبیہ شاہد
بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین پر 50 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا —تصویر: ثوبیہ شاہد

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ماہِ جنوری کے لیے بجلی 5 روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی، اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے-الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔

حکومت کی اعلان کردہ سبسڈی کے تحت 3 روپے 10 پیسے صارف سے وصول کیے جائیں گے جبکہ بقیہ بوجھ وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے جنوری 2022 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 6 روپے 10 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی جس پر نیپرا نے 28 فروری کو سماعت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے نرخ میں 5 روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری

نیپرا نے سماعت مکمل کرنے کے بعد بجلی 5 روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد آج اس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

اضافے سے صارفین پر 50 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا تاہم جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) شامل کرنے کے بعد یہ اضافہ 58 ارب روپے سے زیادہ بنے گا۔

خیال رہے کہ 28 فروری کو قوم کے نام خطاب میں وزیر اعظم نے بجلی 5 روپے فی یونٹ سستی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سلسلے میں 2 روز قبل ہوئے اجلاس میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 4 ماہ (مارچ سے جون) کی ریلیف مدت کے لیے بجلی کی بنیادی شرح میں 5 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: بجلی کے نرخ میں 6 روپے 10 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست

مذکورہ ریلیف پیکج کا اطلاق لائف لائن صارفین کے سوا تمام کمرشل اور گھریلو نان ٹائم آف یوز کے صارفین پر ہوگا جن کا ماہانہ 700 یونٹس تک کا استعمال ہے، اس پیکج کے لیے ایک کھرب 36 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

سمری کے مطابق حکومت ماہانہ فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی حد 3.10 روپے کرے گی جو فی الحال دسمبر 2021 کی کھپت کے حساب سے تمام صارفین پر لاگو ہے۔

جنوری کی کھپت کے لیے نیپرا نے پہلے ہی 5.95 روپے فی یونٹ کو حتمی شکل دے دی تھی جس پر عمل درآمد نہیں ہوگا کیونکہ پہلے سے موجود 3.10 روپے کی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ صارفین سے وصول کی جائے گی جبکہ بقیہ 2.85 روپے فی یونٹ سبسڈی کے طور پر بجٹ سے ادا کیے جائیں گے۔

بنیادی ٹیرف میں 95 پیسے تک کا اضافہ

دوسری جانب نیپرا نے وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے تحت بجلی کے بنیادی ٹیرف میں مزید 95 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست بھی منظور کرلی اور فیصلہ نوٹی فکیشن کے لیے وفاقی حکومت کو ارسال کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا قوم سے خطاب، پیٹرول 10 روپے سستا، بجلی 5 روپے فی یونٹ کم کرنے کا اعلان

نیپرا کے فیصلے کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اوسط 20 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی ہے جبکہ مختلف سلیبز کے لیے یہ اضافہ 8 سے 95 پیسے فی یونٹ تک ہوگا۔

ان سیلبز کے مطابق بجلی کے 100 یونٹ استعمال پر 8 پیسے، 101 سے 200 یونٹ تک استعمال پر 18 پیسے، 201 سے 300 یونٹ استعمال پر 48 پیسے جبکہ 301 سے 700 یونٹ تک استعمال پر 95 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

اس ضمن میں جاری بیان کے مطابق نیپرا نے حکومتی پالیسی گائیڈ لائنز پر سماعت کے بعد فیصلہ جاری کیا، اقدام کا مقصد پاور سیکٹر میں سبسڈی کا ازسرنو تعین کرنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024