انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اعظم سواتی الیکشن کمیشن طلب
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر وزیر ریلوے اعظم سواتی کو 10 مارچ کو طلب کرلیا۔
ساتھ ہی ای سی پی نے دیر بالا اور بالائی کوہستان میں احساس کفالت پروگرام کے تحت وظائف کی تقسیم روک دی۔
خیال رہے کہ وزیر ریلوے کو بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پیر کے روز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر علی امین گنڈاپور کے بھائی نااہل قرار
نوٹس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے کہا تھا کہ مانسہرہ کی مانیٹرنگ ٹیم نے بتایا اور میں نے سوشل اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے دیکھا کہ آپ تحصیل کونسل مانسہرہ کی چیئرمین کی نشست کے لیے پی ٹی آئی امیدوار کمال سلیم سواتی کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔
اس لیے آپ الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 234 کی شق 3 کے تحت خود یا وکیل کے ذریعے پیش ہو کر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔
ای سی پی کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت 18 اضلاع میں پولنگ 31 مارچ کو ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے تمام اضلاع میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر کارروائی شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تین اراکین اسمبلی کو جرمانہ
دوسری جانب ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر پلاس نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔
ادھر ڈی ایم او اپر کوہستان نے مختلف اسکولوں کی تعمیر و مرمت کے حوالے سے جاری ٹینڈر کا نوٹس لیتے ہوئے اسے منسوخ کر دیا۔
الیکشن کمیشن نے ڈپٹی کمشنر اپر کوہستان کو احساس کفالت پروگرام کے تحت وظائف کی تقسیم کو ملتوی کرنے کی ہدایت کر دی اور پی ٹی آئی تحصیل چیئرمین داسو کو آج طلب کرلیا۔
اس کے علاوہ دیر بالا میں بھی احساس کفالت پروگرام کے تحت مالی امداد کو بلدیاتی انتخابات تک روک دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطوں کی خلاف ورزی، پی ٹی آئی امیدوار کو نوٹس جاری
خیبر پختونخوا کے 18 اضلاع میں 31 مارچ کو منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں مقابلہ کرنے کے 32 ہزار 839 خواہشمند امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسر کو جمع کروائے تھے۔
اس میں سے 2 ہزار 186 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے اور 29 ہزار 338 امیدوار مقابلہ کرنے کے لیے بچے ہیں۔