• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

ترین گروپ کا ہر رکن متفق ہے کہ مائنس بزدار پر بات آگے بڑھے گی، نعمان لنگڑیال

شائع March 8, 2022
نعمان لنگڑیال نے کہا کہ ہم مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، ہم قوم اور پی ٹی آئی کے لیے اچھا سوچ رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
نعمان لنگڑیال نے کہا کہ ہم مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، ہم قوم اور پی ٹی آئی کے لیے اچھا سوچ رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جہانگیر ترین گروپ نے اعلان کیا ہے کہ مائنس بزدار (وزیر اعلیٰ پنجاب) پر حکومت سے بات آگے بڑھے گی۔

لاہور میں ترین گروپ کا ہنگامی اجلاس رکن عون چوہدری کی رہائشگاہ پر ہوا جس میں جہانگیر ترین نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، اجلاس میں سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے گروپ کے رکن و صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے کہا کہ اجلاس میں ہماری پانچ رکنی کمیٹی کو وفاقی وزیر پرویز خٹک کا پیغام پہنچا جس پر ہم نے مشاورت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جہانگیر ترین کی قیادت میں متحد ہیں، گروپ نے تمام فیصلوں کا اختیار جہانگیر ترین کو دے دیا ہے، وہ جو فیصلہ کریں گے سب کو قبول ہوگا لیکن گروپ کا ہر ایک رکن اس بات پر متفق ہے کہ مائنس بزدار پر حکومت سے بات آگے بڑے گی۔

مزید پڑھیں: علیم خان ترین گروپ میں شامل، 'تحریک عدم اعتماد آئی تو مل کر فیصلہ کریں گے'

انہوں نے کہا کہ علیم خان کل ہی ہمارے گروپ میں شامل ہوئے ہیں، انہیں بتایا ہے کہ وہ جہانگیر ترین کے فیصلوں کے پابند ہوں گے، تمام اختیارات جہانگیر ترین کے پاس ہیں اور ان کے فیصلے سے کسی کو اختلاف نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، ہم قوم اور پی ٹی آئی کے لیے اچھا سوچ رہے ہیں، گروپ میں کوئی بغاوت اور کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

نعمان لنگڑیال نے کہا کہ ہمارے ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں نے رابطہ کیا ہے، جو جماعتیں ہم سے رابطے میں ہیں ان کے معاملات دیکھ رہے ہیں اور رابطے جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل بھی ہمارا اہم اجلاس ہے جس میں ہم موجودہ حالات اور بدلتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے فیصلے کریں گے۔

گروپ کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے امیدوار کا نام سامنے لائے جانے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ قبل از وقت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

واضح رہے کہ اپوزیشن نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادی۔

اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے ساتھ ہی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرادی ہے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے جمع کرائی گئی ریکوزیشن سے متعلق رہنما پیپلز پارٹی نوید قمر کا کہنا تھا کہ 140 اراکین قومی اسمبلی کے دستخط کے ساتھ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی گئی ہے۔

نوید قمر کا کہنا تھا کہ ہم نے ریکوزیشن جمع کرادی ہے، اب اسپیکر قومی اسمبلی کی ذمے داری ہے کہ 3 روز کے اندر اجلاس بلا کر اس پر ارکان کی رائے لے اور بحث کا آغاز کرے۔

بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی بلکہ مزید تگڑی ہوکر آئے گی، میں خوش ہوں کہ یہ ان کی آخری واردات ہوگی اور ہم ان کو ایسی شکست دیں گے کہ یہ 2028 تک نہیں اٹھ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی تو پھر کیا ہوگا، اس وقت مائنڈ گیم چل رہی ہے اور میں مائنڈ گیم کا ماسٹر ہوں، عثمان بزدار ایک آسان ٹارگٹ ہے اور وہ صرف ان کو برے لگتے ہیں جو وزیر اعلیٰ کے امیدوار ہیں جبکہ جہانگیر ترین کو میں جانتا ہوں وہ کبھی چوروں کے ساتھ نہیں ملیں گے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کو ایسی شکست دیں گے کہ یہ 2028 تک نہیں اٹھ سکیں گے، وزیر اعظم

خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے اپنی پارٹی کی حکومت پنجاب کی کارکردگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پنجاب میں جو کچھ ہو رہا ہے اور جس طرز کی حکمرانی ہے اور جس طریقے سے حکومت کا کاروبار چل رہا ہے، پی ٹی آئی کے مخلص کارکنوں اور پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والوں کو اس میں تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری آج بھی یہی کوشش ہے کہ تحریک انصاف میں جتنے گروپس ہیں، ان کو یکجا کریں، ہم سب نے ایک نئے پاکستان کی جدوجہد میں محنت اور کوشش کی ہے اور آج اس جدوجہد کو رائیگاں جاتے دیکھتے ہیں تو دلی افسوس ہوتا ہے۔

علیم خان کا کہنا تھا کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک آتی ہے تو ہم سب مل کر فیصلہ کریں گے کہ ہم نے کس کا ساتھ دینا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024