سام سنگ کی گلیکسی فونز کے سورس کوڈ ہیک ہونے کی تصدیق
سام سنگ کو سائبر حملے کا سامنا ہوا جس کے نتیجے میں کمپنی کا اندرونی ڈیٹا شمول گلیکسی اسمارٹ فونز کے آپریشنل کوڈز تک ہیکرز نے رسائی حاصل کرلی ہے۔
یہ بات کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتائی گئی۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ دنوں ایک ہیکنگ گروپ Lapsus$ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے نویڈیا کارپوریشن نیٹ ورک سے تفصیلات چرا کر سام سنگ ڈیٹا تک رسائی حاصل کی۔
سام سنگ ابھی تک یہ شناخت نہیں کرسکی کہ کن افراد نے سسٹمز کو ہیک کیا مگر مزید نقصان سے بچنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
سام سنگ کے بیان میں بتایا گیا کہ کمپنی کے مخصوص اندرونی ڈیٹا تک ہیکرز نے رسائی حاصل کی۔
بیان کے مطابق ابتدائی تجزیے سے معلوم ہوا کہ اس سائبر حملے میں گلیکسی ڈیوائسز کے آپریشن کے کچھ سورس کوڈز تک حملہ آوروں نے رسائی حاصل کی، مگر اس میں ہمارے صارفین یا ملازمین کی ذاتی معلومات نہیں تھی۔
کمپنی نے بتایا کہ فی الحال ہمیں توقع ہے کہ اس ہیکنگ حملے سے ہمارا بزنس یا صارفین متاثر نہیں ہوں گے۔
سام سنگ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اور ہم بلاتعطل اپنے صارفین کی خدمت کرنا جاری رکھیں گے۔
اس ہیکر گروپ نے 4 مارچ کو اپنے ٹیلیگرام چینل پر 190 جی بی کی ٹورنٹ فائل پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس میں سام سنگ کے خفیہ سورس کوڈز موجود ہیں جس سے ان ڈیوائس کے سیکیورٹی سسٹمز کمزور ہوسکتے ہیں۔
ان کے بقول اس ڈیٹا میں وہ الگورتھمز بھی ہیں جو سام سنگ اسمارٹ فونز میں بائیو میٹرک شناخت کے لیے استعمال ہوتے ہیں جبکہ آپریٹنگ سسٹم کنٹرولز کو بائی پاس کرنے والے بوٹ لوڈر سورس کوڈ بھی اس ڈیٹا کا حصہ ہے۔
اس ہیکر گروپ نے نویڈیا کو بلیک میل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ اس صورت میں ڈیٹا لیک کردے گا اگر کمپنی نے مخصوص جی پی یوز کے لیے کرپٹو کرنسی مائننگ کی حد کو ختم نہ کیا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ اس گروپ نے سام سنگ کو کسی قسم کی دھمکی دی ہے یا نہیں۔