• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما غلام احمد ڈار کی گرفتاری کی شدید مذمت

شائع March 4, 2022
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں کی مذمت کی — فائل/فوٹو: اے پی
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں کی مذمت کی — فائل/فوٹو: اے پی

پاکستان نے مقبوضہ جموں اور کشمیر میں حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد ڈار کی گرفتاری کی شدید مذمت کردی۔

دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد ڈار کو وحشیانہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بزدلانہ گرفتاری کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں اور دھمکیوں کے باعث کشمیری اختلاف رائے سے خوفزدہ

بیان میں کہا گیا کہ ‘حریت رہنماؤں، سیاسی کارکنوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے اراکین کی ظالمانہ گرفتاریاں واضح طور پر منصوبہ بندی کے تحت عائد کیے جانے والے الزامات ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس سے بھارت کی بوکھلاہٹ کا اظہار ہوتا ہے جہاں قابض فورسز کے ظلم و ستم کے باوجود اور حملوں کے باوجود کشمیر کے عوام کی جانب سے اپنے حق کے لیے جدوجہد جاری ہے’۔

دفترخارجہ نے کہا کہ ‘آسیہ اندرانی، شبیر احمد شاہ، یاسین ملک اور مسرت عالم بھٹ سمیت تقریباً تمام کشمیری قیادت بھارت کے پرہجوم جیلوں میں قید ہیں یا خودساختہ جرائم پر نظربند ہیں’۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘حریت رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں کو ہندوتوا سے متاثرہ آر ایس ایس-بی جے پی کی جانب سے مسلسل نشانہ بنایا جانا اور ظالمانہ قانون کے تحت بے بنیاد الزامات اور جھوٹ پر مبنی جرائم پر ان کی گرفتاریاں اقوام متحدہ کے چارٹر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے’۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 1400 سے زائد افراد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، دفتر خارجہ

دفترخارجہ نے کہا کہ ‘بدقسمتی سے بھارت کی قابض فورسز کو کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں اور کشمیر کے چیئرمین اشرف صحرائی کی موت کا حساب دینا ہے، جن کو گزشتہ برس ظالمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقبوضہ جموں اور کشمیر میں گرفتار کیا گیا تھا’۔

حریت رہنما اشرف صحرائی کے دوران حراست انتقال پر بیان میں کہا گیا کہ انہیں ظالمانہ قانون کے تحت گرفتاری کے بعد خراب صحت کے باوجود ان کو دم توڑنے تک حراست میں رکھا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ منظم مظالم، فورسز کا بے دردی سے استعمال اور کشمیری قیادت کے خلاف سفاکانہ رویے سے نہ تو کشمیریوں اور کشمیری قیادت کو دبایا جاسکتا ہے اور نہ ہی دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہونے اور دہشت گردی سے خود متاثر ہونے کے جھوٹے دعووں سے یقین دلاجا سکتا ہے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموں اور کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے باز رکھے اور غلام احمد ڈار سمیت ظالمانہ طور پر گرفتار کشمیری قیادت اور کارکنوں کو رہا کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024