پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے کمی کے اعلان کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ یوکرین اور روس جنگ کے نتیجئے میں عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور فی بیرل قیمت 100 ڈالر تک پہنچ گئی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا قوم سے خطاب، پیٹرول 10 روپے سستا، بجلی 5 روپے فی یونٹ کم کرنے کا اعلان
بیان میں کہا گیا کہ قیمتوں میں اچانک اضافہ ایندھن کی قیمتوں اور مہنگائی کے لیےخطرہ ہے، اس صورت حال میں حکومت کے پاس محدود وسائل رہ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے جائزے میں قیمتوں میں کمی سے حکومت کو 70 ارب روپے کا نقصان برداشت کیا اور عوام کو ریلیف فراہم کیا گیا۔
اوگرا نے 28 فروری کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی لیکن وزیراعظم نے نہ صرف اس کو رد کیا بلکہ صارفین کو ریلیف کے لیے محدود موقع کے باوجود قیمتوں میں 10 روپے کمی کا اعلان بھی کیا۔
خزانہ ڈویژن نے بتایا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مارچ 2022 سے ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق پیڑول کی قیمت میں 10 روپے کمی کے بعد فی لیٹر نئی قیمت 149 روپے 86 پیسے ہوگی۔
حکومتی اعلان کے مطابق ڈیزل کی فی لیٹرنئی قیمت 154 روپے 15 پیسے سے کم ہو کر 144 روپے 15 پیسے ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پیٹرول فی لیٹر 12 روپے 3 پیسے مزید مہنگا کردیا
اسی طرح کیروسین کی قیمت میں ایک روپے کا فرق پڑے گا اور فی لیٹر نئی قیمت 125 روپے 56 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے کم ہوں گے اور فی لیٹر نئی قیمت 118 روپے 31 پیسے ہوگی۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے قوم سےخطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے پیٹرول اور ڈیزل کو 10 روپے کم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی 60 بھی درآمدی ایندھن سے بنتی ہے، جیسے ہی باہر گیس، کوئلہ اور تیل مہنگا ہوتا ہے یا ہمارا فیول ایڈجسٹمنٹ چارج ہوتا ہے تو قیمت اوپر چلی جاتی ہے لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ اپنے لوگوں کو اس سے بچالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ڈیمز بنالیتے تو پاکستان کو بڑی سستی بجلی ملتی کیونکہ پانی سے بننے بجلی سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ باہر مہنگائی ہو یا نہ ہو لیکن 50 سال میں پاکستان میں کوئی ڈیم نہیں بنا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں 10 ڈیم بنا رہے ہیں اور اگلے 5 سے 10 سال میں یہ سارے ڈیم بنیں گے اور اس سے اگر باہر قیمتیں اوپر بھی چلی جائیں تو ہم اس سے بچ جائیں گے۔
قبل ازیں 15 فروری کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر مزید 12 روپے 3 پیسے مہنگا کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 سے 12 روپے اضافے کا امکان
خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے 3 پیسے اضافہ کردیا گیا ہے اور پیٹرول کی نئی قیمت فی لیٹر 159 روپے 86 پیسے ہوگی۔
بتایا گیا تھا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 53 پیسے اضافہ کرکے فی لیٹر قیمت 154 روپے 15 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔
حکومت نے کیروسین 10 روپے 8 پیسے مزید مہنگا کردیا تھا اور نئی قیمت فی لیٹر 126 روپے 56 ہوگی تھی۔
خزانہ ڈویژن نے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 9 روپے 43 پیسے اضافہ کردیا تھا، جس کے بعد فی لیٹر نئی قیمت 123 روپے 97 پیسے ہوگی تھی۔
خزانہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن میں کہا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور اس وقت 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر ہیں۔