• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

وزیراعظم اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کریں، ہم انتخابات کیلئے تیار ہیں، بلاول بھٹوزرداری

شائع February 28, 2022
بلاول بھٹو نے حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کیا—فوٹو: پی پی پی ٹوئٹر
بلاول بھٹو نے حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کیا—فوٹو: پی پی پی ٹوئٹر

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قوم سے اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کریں اور ہم فوری انتخابات کے لیے تیار ہیں۔

حیدرآباد میں مارچ کے شرکا سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا مارچ نالائق، نااہل اور ناجائز وزیراعظم کے خلاف ہے، اس سلیکٹڈ وزیراعطم اور اس کی معاشی پالیسیوں کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیں:پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ شروع، 'اسلام آباد پہنچ کر حکومت پر حملہ کریں گے'

انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے غریب عوام، مزدور، کسانوں اور طلبہ کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، سندھ حکومت واحد حکومت تھی جس نے کم سے کم اجرت باقی صوبوں سے زیادہ رکھا۔

—فوٹو: پی پی پی ٹوئٹر
—فوٹو: پی پی پی ٹوئٹر

ان کا کہنا تھا کہ مزدوروں اور عوام کے حق کا فیصلہ عدالتوں میں چینلج ہورہا ہے، حکومت سندھ ماہانہ اجرت پہلے سے زیادہ مقرر کرے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب سے یہ پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ آیا ہے، تب سے ہم جدوجہد کر رہے ہیں اور اب ہماری جدوجہد ایک اہم مرحلے میں پہنچی ہے جکہ ہم نے اس معاشی بحران، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل سے نکلنے کے لیے عمران خان کو گھر بھیجنا ہوگا اور اس حکومت کو ختم کرنا ہوگا۔

'کٹھ پتلی نے گھبرانا شروع کردیا ہے'

انہوں نے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات کروانے پڑیں گے تاکہ ایک ایسی عوامی حکومت آئے، جس کو عوام کا مینڈیٹ ہو، جو عوامی نمائندے ہوں گے، انہیں عوام کے دکھ درد کا احساس ہو اور مسائل کا علم تاکہ وہ جب معاشی پالیسی بنائے تو عوام دوست پالیسیاں بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیالوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر کٹھ پتلی نے گھبرانا شروع کردیا ہے، کٹھ پتلی نے اپنے چند وزیر سندھ میں بھیجے ہیں کہ سندھ کے حقوق کے لیے مارچ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارا مطالبہ ہے عدم اعتماد کے بعد فی الفور انتخابات ہوں، بلاول بھٹوزرداری

انہوں نے کہا کہ اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کو کون سمجھائے گا کہ سندھ کے حق میں اگر ڈاکا مارا تو آپ نے مارا ہے، اگر سندھ کے گیس، پانی، آئینی حق، اٹھارھویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ میں ڈاکا مارا تو آپ نے مارا۔

وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تو نے نہ صرف سندھ کے ساتھ ناانصافی کی بلکہ چاروں صوبوں کے ساتھ ناانصافی کی، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر تک ناانصافی کی لیکن اب وقت آگیا ہے کہ یہ تماشے نہیں چلیں گے۔

'بزدل وزیراعظم نے میڈیا پر پابندی لگادی'

انہوں نے کہا کہ اب حساب دینے کا وقت آگیا ہے، وزیراعظم بزدل ہے اور اتنا پریشان ہوا ہے کہ پہلے میڈیا پر پابندی لگا رہا تھا کہ میری حکومت کے خلاف کچھ نہ بولیں، پھر میڈیا پر پابندی لگا رہا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف نہ بولے، پھر میڈیا پر پابندی لگا رہا تھا کہ خاتون اول (وزیراعظم کی اہلیہ) کے خلاف نہ بولیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اب حال ہی میں انہوں نے پورا آرڈیننس جاری کیا کہ جو بھی غلط وٹس اپ مسیج بھیجے گا، سوشل میڈیا پر جو بھی وزیراعظم کو گالی دے گا تو اس کو 5 سال کے لیے جیل جانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بزدل اور ڈرپوک ہے، خود وہ اور اس کے ساتھی دوسروں کو گالی دیں اور محسن بیگ سے پتہ نہیں کیسے ایک لفظ نکلا تو اس صحافی کو اتنا مارا اور پیٹا کہ میرے دوست کے خلاف بات نہ کرو۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسا وزیراعظم ہے جو تنقید برداشت نہیں کرتا، ظلم خود کرتا ہے، ووٹ پر ڈاکا مارا، عوام کے جیب اور پیٹ پر ڈاکا مارا لیکن اب حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اب پیپلزپارٹی کے جیالے اس سلیکٹڈ سے حساب لینے کے لیے میدان میں اترے ہیں، ان کے نمائندے کہتےہیں صدر زرداری کے دور اور عمران خان کے تین سال کا مقابلہ کریں، عمران خان نے چھیننے کے سوا کیا کیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو نقصان پہنچائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عوام کی چینی، آٹا، پانی اور گیس چوری کی ہے لیکن دوسروں پر الزام دیتا ہے، زرداری نے 1973 کا آئین بحال کیا اور اٹھارویں ترمیم لے کر دی۔

'اسمبلیاں توڑیں ہم انتخابات کے لیے تیار ہیں'

ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم سمجھتا ہے کہ وہ پی پی پی کا مقابلہ کرسکتا ہے تو آج قوم سے خطاب میں اعلان کرے اور اسمبلیاں توڑ دیں، ہم انتخابات کے لیے تیار ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج ہی انتخابات کا اعلان کرو، پاکستان کے عوام جو فیصلہ کریں گے تو اس سلیکٹڈ کو رد کریں گے، خود اسمبلی توڑو اور مستعفی ہوجاؤ ورنہ جیالے عدم اعتماد لے کر اسلام آباد آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری حملہ کرنے والے ہیں، اس لیے خود چلے جاؤ ورنہ ہم آپ کو گھر بھیج دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج مارچ کا دوسرا دن ہے لیکن ابھی بنی گالا سے چیخیں نکل رہی ہیں، ایک دن میں اتنی تکلیف پہنچی ہے تو 8 مارچ کو جب اسلام آباد پہنچیں گے تو پھر کیا ہوگا، پھر اس کو ضرور جانا پڑے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم حکومت کے خلاف، عدم اعتماد کے حق میں مہم چلا رہے ہیں، پارلیمان کے ہر رکن سے ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اب پارلیمان کا اعتماد اٹھنا چاہیے اور عدم اعتماد کا وقت آچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024