• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پی آئی اے کا سڈنی کیلئے براہِ راست پروازیں چلانے کا منصوبہ

شائع February 28, 2022
غلام سرور خان نے کہا ہے کہ حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
غلام سرور خان نے کہا ہے کہ حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) آسٹریلیا کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ شروع میں کراچی اور لاہور سے سڈنی کے لیے ہفتہ وار دو پروازیں چلائی جائیں گی اور بعد میں اسلام آباد کو بھی شامل کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کوئی براہ راست پرواز نہیں چلتی اور دونوں ممالک کے درمیان سفر میں مختلف مقامات پر رکنے باعث تقریبا 35 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چند ماہ میں امریکا، یورپ کے لیے پروازیں بحال ہوسکتی ہیں، غلام سرور خان

غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن نے 22سال بعد شام کے دارالحکومت دمشق کے ساتھ ساتھ ملائیشیا اور عراق کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کی ہیں، جبکہ آئندہ ماہ سے ہم کراچی اور لاہور سے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کے لیے بھی براہ راست پروازیں شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اپنے فلائٹ آپریشن کے نیٹ ورک میں مزید مقامات کو شامل کرے گی اور پروازوں کے آپریشن کو بڑھانے کے لیے مارچ میں ڈرائی لیز پر 4 نیرو باڈی طیارے حاصل کر کے اپنے بیڑے میں شامل کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم پی آئی اے کے بیڑے میں بتدریج اضافہ کرتے ہوئے طیاروں کی موجود تعداد 29 سے بڑھا کر 2026 تک 49 کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، فضائی بیڑے میں 16 وائیڈ باڈی، 27 نیرو باڈی اور 6 ٹربو پروپیلر طیارے شامل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:یورپی یونین کی جانب سے ’پی آئی اے‘ پر عائد پابندی جلد ختم ہونے کی امید

ملکی کی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ اپوزیشن خود تقسیم ہے۔

وزیر ہوابازی کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل ن) کے درمیان لانگ مارچ کے معاملے پر اتفاق رائے نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تو اپوزیشن کو اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہوگا جس کا اس نے سینیٹ میں سامنا کیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے اثرات سے لوگوں کو بچانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات سے ترقی پذیر ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔  

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024