• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

امریکا: کار چھیننے کی واردات میں مزاحمت پر پاکستانی شخص کا قتل

شائع February 28, 2022
پاکستانی شہری کو کار چھیننے کے دوران مزاحمت پر گولی ماری گئی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
پاکستانی شہری کو کار چھیننے کے دوران مزاحمت پر گولی ماری گئی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی کمیونٹی کے ایک معروف رکن عبدالرؤف کو میری لینڈ کے علاقے آکس ہل میں کار چھیننے کی واردات کے دوران گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقتول عبدالرؤف کے عزیز و اقارب کا کہنا تھا کہ کار چھیننے کی واردات میں مزاحمت پر ڈکیتوں نے انہیں انتہائی قریب سے 3 گولیاں ماریں۔

خیال رہے کہ 2 سال قبل ایک خاتون افسر کو بچانے پر انہیں الیگزینڈریہ پولیس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تمغہ بہادری بھی دیا گیا تھا، خاتون پر مقامی غنڈوں نے لوہے کی سلاخوں سے حملہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا: پاکستانی نژاد ڈرائیور کے قتل کی دفعات دو لڑکیوں پر عائد

تقریباً 18 برسوں سے ان کا چٹنی ریسٹورنٹ واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی اور بھارتی کمیونٹیز کی سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بنا رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی ایک 66 سالہ پاکستانی نژاد امریکی شہری محمد انور کو واشنگٹن کے نیشنلز پارک علاقے میں کار چھیننے کی واردات کے دوران قتل کردیاگیا تھا۔

پولیس کے مطابق ساؤتھ ایسٹ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی 13 سالہ اور فورٹ واشنگٹن، میری لینڈ سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ لڑکیاں ٹیسر (بجلی کا جھٹکا دینے والی راڈ) سے مسلح تھیں۔

لڑکیوں نے ڈرائیور کو باہر دھکیلنے کی کوشش کی تاہم ڈرائیور کے مزاحمت کرنے پر انہوں نے گاڑی چلادی جس سے ڈرائیور کار کی سیٹ اور دروازے کے درمیان معلق ہوگئے۔

گاڑی تیزی سے آگے بڑھی وشنگٹن نیشنلز کے بال پارک کے باہر ڈرائیور سیٹ کی طرف سے ایک پول سے ٹکرانے کے بعد مزید آگے جا کر ایک پہلو پر پلٹ گئی۔

مزید پڑھیں:امریکا: کار چھیننے کی کوشش کے دوران پاکستانی نژاد ڈرائیور جاں بحق

گاڑی پلٹنے کے نتیجے میں لڑکیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور وہ بآسانی کود کر باہر آگئیں جب کہ پاکستانی نژاد ڈرائیور شدید زخمی حالت میں فٹ پاتھ پر جاگرے، بعدازاں شدید زخمی محمد انور نے ہسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا تھا۔

بعدازاں واشنگٹن کی ایک مقامی عدالت نے دونوں نوجوان لڑکیوں کو 21 سال کی عمر تک نوجوانوں کے حراستی مرکز میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔

یہ وہ زیادہ سے زیادہ سزا تھی جو عدالت ان لڑکیوں کو دے سکتی تھی جن کی عمر جرم کے وقت 13 اور 15 کے سال کے درمیان تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024