بولیاں لگنا شروع ہوگئی ہیں، ہمارے 3 ارکان کو پیسوں کی پیشکش کی گئی، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جماعت کے 3 اراکین کو سیاسی جوڑ توڑ کے لیے اپوزیشن کی جانب سے پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ 'کل آپ نے دیکھا کہ دو بڑے سوداگروں نے لاہور میں ملاقات کی، ان میں سے ایک سوداگر کے خلاف لاہور میں اور دوسرے سوداگر کے خلاف کراچی میں کرپشن کے مقدمات چل رہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں سوداگروں نے کل ملاقات کی جس کا مقصد سیاسی جوڑ توڑ کے لیے پیسے خرچ کرنا اور ہارس ٹریڈنگ کے لیے اپنا حصہ ڈالنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت سیاسی طور پر مستحکم، سیاسی مخالفین کو مزید مایوسی ہوگی، فواد چوہدری
انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات اس پر بات ہوئی کہ ملک میں موجود سیاسی نظام میں خلل ڈالنے کے لیے کون کتنے پیسے ڈالے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بولیاں لگنا شروع ہوگئی ہیں، ہمارے 3 ارکان کو پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے، ان 3 ارکان میں ایک خاتون اور ایک اقلیتی رہنما بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں یہ بہت شرمناک بات ہے، اگر آپ ہمارے ارکان کو کی گئی پیشکش کا جائزہ لیں تو اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پیسے کے بل بوتے پر سیاست کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف صرف روزانہ سماعت نہ ہونے کے باعث جیل سے باہر ہیں، دونوں نے عدالت میں لکھ کر دیا ہوا ہے کہ ہم بیمار ہیں جبکہ سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہباز شریف کا کیس اب روزانہ کی بنیاد پر چلنے کی امید پیدا ہوچکی ہے اور شہباز شریف بہت جلد جیل میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں ملک میں ایک بار پھر ہارس ٹریڈنگ کا کلچر پروان چڑھانا چاہتی ہیں لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے، ہم تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: صرف آئین و قانون کا احترام کرنے والوں کے ساتھ بات کریں گے، فواد چوہدری
انہوں نے پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ارکان خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے بکنے سے انکار کیا اور اس طرح کی پیشکشوں سے متعلق اپنی پارٹی کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اگلے انتخابات کی تیاری کر رہی ہے، اپوزیشن اگر سچی ہے اور انہیں ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے تو وہ 24 گھنٹے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کرے۔
'فوج کو تقسیم کرنے کی (ن) لیگ کی حکمت عملی خطرناک ہے'
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے پشاور کے ایک شخص سے متعلق دیے گئے بیان کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز گھبرا گئی ہیں، مریم اورنگزیب کا یہ بیان نواز شریف اور شہباز شریف کی منظوری سے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے یہ پہلی بار کوشش نہیں کہ فوج میں تقسیم پیدا کی جائے، جب جنرل آصف نواز تھے اس وقت بھی نواز شریف نے فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تھی، اس کے بعد جنرل جہانگیر کرامت، پرویز مشرف سمیت ہر دور میں (ن) لیگ نے فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین پارٹی کو کبھی نقصان نہیں پہنچائیں گے، فواد چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ فوج کو تقسیم کرنے کی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ایک بے وقوفانہ، احمقانہ اور ایک خطرناک حکمت عملی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری فوج ایک پروفیشنل آرمی ہے، پوری فوج متحد ہے اور پاکستان کے آئین کے تحت فوج کو حکومت کے ساتھ ہونا ہوتا ہے اور وہ حکومت کے ساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب کو اس طرح کی باتیں نہیں کرنی چاہیں، میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے یہ باتیں خود سے نہیں کیں، انہیں پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے ایسی باتیں کرنے کی ہدایت دی گئی ہوگی اس لیے انہوں نے ایسا کہا، لیکن مریم اورنگزیب کو ایسی غیر ذمہ دارانہ باتیں کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
'کوئی پیکا آرڈیننس کی مخالفت نہیں کر رہا'
وفاقی وزیر امین الحق اور اٹارنی جنرل کی جانب سے پیکا آرڈیننس کی مخالفت سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی پیکا آرڈیننس کی مخالفت نہیں کر رہا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور امین الحق اس تمام قانون سازی کا حصہ تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ تہمت اور بہتان سے متعلق اسلامی قوانین میں سزائیں درج ہیں جبکہ یہ کہنا کہ قانون نہ ہو یہ بالکل غلط ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ قانون میں بہتری کے تجاویز دینی چاہیے لیکن یہ کہنا کہ یہ قانون نہیں ہونا چاہیے مناسب نہیں ہے۔
'وزیراعظم کی روسی صدر سے اہم ملاقات ہوگی'
وزیر اعظم کے دورہ روس سے متعلق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج وزیر اعظم وفد کے ہمراہ اہم دورہ روس کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ عالمی سیاست اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن شکست خوردہ، اگلے انتخابات ای وی ایم کے تحت ہوں گے، فواد چوہدری
انہوں نے کہا کہ دورہ روس کے دوران وزیراعظم کی روسی صدر سے اہم ملاقات ہوگی اور اس وقت کے حالات کے تناظر میں دنیا کی نظریں وزیر اعظم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقات پر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل وزیر اعظم نے 'روسی ٹی وی' کو اہم انٹرویو دیا جس میں انہوں نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے خدوخال واضح کیے اور کہا کہ پاکستان قطعی طور پر کسی گروپ یا بلاک کا حصہ نہیں بنے گا، پاکستان اپنی آزادنہ، غیر جانبدارانہ خارجہ پالیسی برقرار رکھے گا۔
اپنی حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ طویل عرصے کے بعد پاکستان، عمران خان کی قیادت میں یہ آزاد اور غیر جانبدار دکھ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق بھی پاکستان کے نقطہ نظر کو دنیا نے سراہا ہے اور افغانستان سے متعلق پاکستان کا نقطہ نظر درست نکلا، جب اشرف غنی برسر اقتدار تھے تو ہم نے کہا تھا کہ آپ اس وقت ملک میں ایک جامع اور متفقہ حکومت بنائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اشرف غنی نے پاکستان کی بات نہیں مانی اور آپ نے نتیجہ دیکھ لیا اور اب بھی ہم کہہ رہے ہیں کہ اس وقت افغانستان میں غذا کا بحران سر اٹھانے کے قریب ہے، وہاں معاشی بحران ہے، عالمی دنیا کو اس کی جانب توجہ دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ حالات سے لگتا ہے شرح نمو 5 فیصد سے تجاوز کر جائے گی، فواد چوہدری
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان نے چین کا کامیاب دورہ کیا جس دوران چینی صدر نے وزیر اعظم کے ساتھ گرم جوشی سے ملاقات کی اور اس کے 'سی پیک' سمیت دیگر اہم منصوبوں پر مثبت اثرات سامنے آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومت نے جس طرح سے کورونا کے دوران صورتحال کو قابو کیا اس کو دنیا نے تسلیم کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے پولیو پر قابو پالیا ہے اور آپ نے دیکھا کہ گزشتہ دنوں بل گیٹس نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، جب ایسی اہم شخصیات ملک کا دورہ کرتی ہیں تو اس سے ملک کی مثبت تصویر دنیا کے سامنے آتی ہے۔
دیکھنا یہ ہے پہلے آصف زرداری جیل جاتے ہیں یا شہباز شریف، فرخ حبیب
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ابھی یہ بات اہم نہیں کہ اپوزیشن، تحریک عدم اعتماد کب پیش کرتی ہے بلکہ اہم بات یہ ہے کہ پہلے فالودے والے اور پاپڑ والے کے ذریعے کرپشن کرنے والے آصف زرداری نے جیل میں جانا ہے یا مقصود چپڑاسی کے ذریعے کرپشن کرنے والے شہباز شریف نے جیل جانا ہے۔
مزید پڑھیں: انتخابات ای وی ایم پر نہ ہوئے تو حکومت الیکشن کمیشن کو فنڈ نہیں دے گی، فواد چوہدری
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ان دونوں کرپٹ لیڈران کے مقدمات کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہیے اور اس تمام کارروائی کو میڈیا کے سامنے براہ راست دکھایا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق پارلیمانی بورڈ کا اہم اجلاس ہوا جس کے دوران امیداروں کے انتخاب سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ اس سلسلے میں وزیر اعظم نے بھی عوامی رابطہ مہم شروع کر رکھی ہے اور ہم اس مہم کو مزید آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کے برعکس پی ٹی آئی کی حکومت نے وسائل کو صرف ایک شہر میں خرچ کرنے کے بجائے تمام صوبوں کے تمام اضلاع کی ضروریات کے مطابق تقسیم کیا ہے۔