• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

قلندرز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست، سپراوور میں زلمی کامیاب

شائع February 21, 2022 اپ ڈیٹ February 22, 2022
وہاب ریاض نے شاندار سپر اوور کرایا اور صرف پانچ رنز دیے— فوٹو: پی سی بی
وہاب ریاض نے شاندار سپر اوور کرایا اور صرف پانچ رنز دیے— فوٹو: پی سی بی
آسٹریلین اسپنر فواد احمد نے دو وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: پی سی بی
آسٹریلین اسپنر فواد احمد نے دو وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: پی سی بی
پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو باؤلنگ کی دعوت دی ہے — فوٹو: پی ایس ایل
پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو باؤلنگ کی دعوت دی ہے — فوٹو: پی ایس ایل
شاہین شاہ آفریدی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 39رنز بنائے— فوٹو: پی سی بی
شاہین شاہ آفریدی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 39رنز بنائے— فوٹو: پی سی بی

پاکستان سپر لیگ کے ساتویں ایڈیشن کے میچ میں شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ بیٹنگ کے سبب پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان میچ ٹائی ہو گیا اور میچ کا فیصلہ سپر اوور میں ہو گیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے ساتویں ایڈیشن کے آخری لیگ میچ میں پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کرپہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

زلمی نے اننگز کا آغاز کیا تو گزشتہ میچ کے ہیرو محمد حارث صرف چھ رنز بنا کر چلتے بنے۔

دوسری وکٹ کے لیے حضرت اللہ زازئی اور کامران اکمل نے 36رنز جوڑ کر اسکور 49تک پہنچا دیا، زازئی کو اننگز کی ابتدا میں ہی اس وقت موقع ملا جب کامران غلام ان کا کیچ نہ پکڑ سکے لیکن افغان بلے باز بھی اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور 20رنز بنا کر حفیظ کی وکٹ بن گئے۔

ابھی زلمی اس نقصان سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ فواد احمد نے کامران اکمل کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو تیسری کامیابی دلا دی۔

51رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد حیدر علی کا ساتھ دینے شعیب ملک آئے اور دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 60رنز کی رفاقت قائم کی، شعیب ملک 32رنز بنانے کے بعد فواد کی دوسری وکٹ بن گئے۔

حیدر علی سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہو سکی اور مجموعی اسکور میں دو رنز کے اضافے سے ان کی بھی 25 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

اختتامی اوورز میں زلمی جارحانہ کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے اور مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنا سکے۔

لاہور قلندرز کی جانب سے آسٹریلیا کے فواد احمد نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاہین آفریدی، حارث رؤف، محمد حفیظ اور ڈیوڈ ویزے نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کے تعاقب میں قلندرز کو پہلی ہی گیند پر دھچکا لگا اور شعیب ملک کی گیند پر فخر زمان بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔

دوسری وکٹ کے لیے فل سالٹ نے کامران غلام کے ساتھ 37 رنز کی ساجھے داری قائم کی لیکن سالٹ 14 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔

کامران غلام 25 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے لیکن قلندرز کی ہدف کے تعاقب کی کوششوں کو اس وقت نقصان پہنچا جب ہیری بروک صرف دو رنز بنا کر پویلین جا بیٹھے۔

چار وکٹیں گرنے کے بعد حفیظ کا ساتھ دینے سہیل اختر آئے اور دونوں نے 39رنز جوڑ کر مجموعہ 88 تک پہنچا دیا، قلندرز کے سابق کپتان 19 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ ڈیوڈ ویزے کی اننگز صرف ایک رن پر تمام ہوئی۔

اس مرحلے پر تمام تر امیدیں محمد حفیظ سے وابستہ تھیں لیکن 49 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد ہو آؤٹ ہوئے تو قلندرز نے 129 رنز بنائے تھے۔

میچ کے آخری اوور میں میزبان ٹیم کو فتح کے لیے 24 رنز درکار تھے لیکن شاہین شاہ آفریدی نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

قلندرز کے کپتان نے آخری اوور میں 23 رنز بٹور کر میچ کو ٹائی کردیا۔

شاہین شاہ آفریدی نے 20 گیندوں پر دو چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 39رنز بنائے۔

سپر اوور میں لاہور قلندرز کے بلے باز اسکور کرنے میں ناکام رہے اور چھ گیندوں پر صرف 5رنز بنا سکے اور پشاور زلمی کے شعیب ملک نے ابتدائی دو گیندوں پر چوکے لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

اس سے قبل پشاور زلمی نے میچ کے لیے ٹیم میں چھ تبدیلیاں کیں اور کامران اکمل، عماد بٹ، خالد عثمان، محمد عمر، ارشد اقبال اور حیدر علی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا ہے جبکہ قلندرز کی ٹیم میں بھی ایک تبدیلی کی گئی ہے۔

پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں ایونٹ کے پلے آف مرحلے کے لیے پہلےہی کوالیفائی کر چکی ہیں۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

لاہور قلندرز: شاہین شاہ آفریدی (کپتان)، فخرزمان، فل سالٹ، کامران غلام، محمد حفیظ، ہیری بروک، سہیل اختر، ڈیوڈ ویزے، فواد احمد، حارث رؤف، زمان خان۔

پشاور زلمی: محمد حارث، حضرت اللہ زازئی، کامران اکمل، حیدر علی، شعیب ملک، حسین طلعت، عماد بٹ، وہاب ریاض، خالد عثمان، محمد عمر ، ارشد اقبال۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024