وہ بہترین فلم جو آپ کو ایک بار ضرور دیکھنی چاہیے
21 ویں صدی کی اب تک کی بہترین فلموں کی بات کی جاتی ہے تو ایک فلم کا ذکر ضرور کیا جاتا ہے جو لوگوں کے دلوں میں عرصے سے گھر بنائے ہوئے ہے۔
جم کیری اور کیٹ ونسلیٹ جیسے اداکاروں کی فلم ایٹرنل سن شائن آف دی اسپاٹ لیس مائنڈ ذہن کو گھما دینے والی رومانوی و سائنس فکشن فلم ہے جو 2004 مین ریلیز ہوئی۔
ڈائریکٹر مائیکل گونڈری کی اس فلم میں جوڑوں کے درمیان تعلق اور نیند کو انتہائی منفرد انداز میں پیش کیا گیا۔
اسے بہترین لو اسٹوری بھی قرار دیا جاتا ہے جبکہ جم کیری کی چند بہترین سنجیدہ فلموں میں سے ایک ہے۔
پلاٹ
یہ ایک ایسے جوڑے کی کہانی ہے جن کے درمیان تکلیف دہ انداز سے علیحدگی ہوجاتی ہے۔
کلیمینٹن (کیٹ ونسلیٹ) سابقہ بوائے فرینڈ جوئیل (جم کیری) سے علیحدگی کے بعد اپنے ذہن سے یادوں کو مٹانے کے لیے ایک طبی عمل سے گزرتی ہے۔
جب جوئیل کو علم ہوتا ہے کہ کلیمینٹن اسے بھولنے کے لیے انتہائی حد تک پہنچ گئی ہے تو وہ بھی اسی طبی عمل سے گزرتا ہے اور بتدریج اس خاتون کو بھول جاتا ہے جس سے وہ محبت کرتا تھا۔
مگر جب ہیرو اپنی یادیں مٹانے لگتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہے وہ اب بھی اپنی گرل فرینڈ سے محبت کرتا ہے اور وہ اس عمل کو ریورس کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر اسے لگتا ہے کہ اب غلطی درست کرنے میں بہت تاخیر ہوچکی ہے۔
آگے کیا ہوتا ہے وہ تو آپ کو فلم دیکھ کر ہی جاننا ہوگا۔
چند دلچسپ حقائق
فلم کی کہانی کی طرح اس کے پیچھے چھپے چند حقائق بھی بہت دلچسپ ہیں۔
فلم کے منجمد جھیل پر فلمائے جانے والے ایک کلاسیک سین کے لیے قدرت نے بھی مدد کی اور اس سال نیویارک میں موسم سرما کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ جھیل منجمد ہوگئی۔
فلم کی کہانی کا خیال ڈائریکٹر کے ایک فنکار دوست کی جانب سے آیا جس کو کو رائٹر کا کریڈٹ بھی کیا گیا۔
اس دوست کی جانب سے ایک تحقیق کے لیے لوگوں کو کارڈز بھیئجے گئے جن پر لکھا تھا کہ وہ کسی فرد کی یادوں سے غائب ہوچکے ہیں، اس خیال نے ڈائریکٹر کو متاثر کیا اور چارلی کوفمین نے اسے اسکرپٹ میں بدل دیا۔
ان تینوں کو اس کہانی پر بہترین اوریجنل اسکرین پلے کا آسکر ایوارڈ بھی دیا گیا۔
اس فلم پر 1998 سے کام ہورہا تھا مگر 2 سال بعد کرسٹوفر نولان نے اسی سے ملتے جلتے خیال پر میمنٹو فلم کو ریلیز کیا جس نے رائٹر کو بھی نروس کردیا۔
مگر پروڈیوسر نے اے سمجھایا کہ ہماری کہانی میمنٹو سے مختلف ہے اور ہم اس سے متاثر ہوکر اس پر کام نہیں کررہے۔
فلم میں کیٹ ونسلیٹ کے بالوں کی رنگت بار بار بدلی اور اس کے لیے ڈائی کی بجائے وگز کا استعمال کیا گیا۔
جم کیری اس فلم کے لیے اولین انتخاب نہیں تھے بلکہ پہلے نکولس کیج سے رابطہ کیا گیا تھا مگر یہ وہ عرصہ تھا جب وہ زیادہ کام کرنا پسند نہیں کرتے تھے۔
فلم کی ایڈیٹنگ کے دوران ڈائریکٹر کی گرل فرینڈ اسے چھوڑ کر چلی گئی جس سے بھی فلم کو اچھا بنانے میں مدد ملی۔
اور ہاں اب یہ فلم تک محدود خیال نہیں رہا بلکہ 2014 میں سائنسدانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ کامیابی سے چوہوں کی یادوں کو مٹانے کے قابل ہوگئے ہیں۔
مگر انسانوں پر اس کے تجربات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اچھا خیال نہیں کہ انہیں مختلف واقعات کو بھولنے پر مجبور کردیا جائے۔
اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ انہوں نے فلم کے پیغام کو زیادہ اچھی طرح سمجھ لیا تھا۔