آج عمران خان کو لانے والے اپنا منہ چھپا رہے ہیں، مولانا فضل الرحٰمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کی یہ صورتحال ہے کہ لوگ اپنے بچے بیچنے پر مجبور ہیں جبکہ عمران خان کو لانے والے اپنا منہ چھپا رہے ہیں۔
ہنگو میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اب ان حکمرانوں کے دن گنے جا چکے، ان کا کھیل ختم ہوگیا، گزشتہ دنوں پاکستان کے عوام نے دیکھا کہ انہوں نے اپنے وزرا میں انعامات تقسیم کیے، آپ جانتے ہیں کہ انعامات، تمغے، اسناد اور سرٹیفکیٹس کب تقسیم کیے جاتے ہیں جب کھیل ختم ہوجاتا ہے، اسی طرح انہوں نے کچھ خاص خاص وزرا میں تمغے تقسیم کیے کیونکہ ان کا وقت ختم ہوگیا، ان نالائق، نااہل حکمرانوں کا کھیل ختم ہوگیا، اب ہمارا وقت شروع ہوگا۔
وزاعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے، ایک دن پہلے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے اضافے کی سمری مسترد کی، پھر کچھ دیر بعد 12 فی لیٹر اضافے کی سمری منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر دفاع محفوظ ہاتھوں میں ہے تو پرویز خٹک محروم کیوں؟ مولانا فضل الرحمٰن
ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں ملک میں انقلاب آئے گا، ملک میں حقیقی تبدیلی آئے گی اور ان احمقوں، نااہلوں، نالائقوں، ناجائز حکمرانوں سے قوم کی جان چھٹے گی اور پاکستان پاک ہوگا، ہم اپنی پاک سرزمین ایسے گندے کرداروں کے حوالے نہیں کرسکتے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ وہ لوگ جو کہتے تھے کہ مسیحا آگیا، اب لوگ نوکریاں کرنے بیرون ملک نہیں جائیں گے بلکہ باہر سے لوگ پاکستان میں نوکریاں تلاش کرنے آئیں گے، اب پاکستان میں ترقی و خوشحالی ہوگی، ملک ترقی کرے گا، ان لوگوں کے دعوے، ان کے وعدے کہاں گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے، پوری قوم نے ان حکمرانوں کے خلاف یہ جنگ جیتنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج تک باہر سے پاکستان میں نوکری کرنے صرف دو لوگ آئے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر پاکستان میں نوکری کرنے آئے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کس کو دھمکی دے رہا ہے کہ میں خطرناک ثابت ہوں گا، مولانا فضل الرحمٰن
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وہ جو دعویٰ کرتے تھے کہ ہم پاکستان میں غریبوں کے لیے 50 لاکھ گھر تعمیر کریں گے، انہوں نے ملک میں گھر تعمیر کرنے کے بجائے غربیوں کے 50 لاکھ مسمار کرکے انہیں بے گھر کردیا، ان کے سروں سے چھت بھی چھین لی۔
انہوں نے پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ جو کہتے تھے کہ ہم نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں دیں گے، انہوں نے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی، پاکستان بننے سے لے کر آج تک بھی مجموعی نوکریوں کی تعداد ایک کروڑ نہیں ہوئی اور یہ حکمران اپنے دور اقتدار میں ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بات کرتے ہیں، انہوں نے قوم کو دھوکا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کو لانے والے، اس کی حمایت کرنے والے، اس کی حمایت میں پروپیگنڈا کرنے والے بھی اپنا منہ چھپا رہے ہیں، آج وہ اپنی غلطی مان رہے ہیں کہ ہم نے اس شخص کی حمایت کر کے غلطی کی۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فوج طلب کرنے کا مطالبہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن
سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے کہا کہ جہاں بھوک، غربت ہوگی وہاں بے امنی ہوگی، آج پاکستان کی معشیت تباہ ہے، مہنگائی کے باعث مریض دوا نہیں لے سکتا، حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک میں غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کی یہ صورتحال ہے کہ لوگ اپنے بچے بیچنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نظریاتی لوگ ہیں، ہم مغربی اور یہودی تہذیب کے خلاف صف آرا ہیں، ہمیں اربوں روپے کی پیشکش کی گئی، کہا گیا کہ آپ پیسے لیں اور اپنے لوگوں میں پیسے تقسیم کریں، میں نے وقتی مفاد اور پیسے کے لیے اپنے نظریات، اپنے عقائد کو بیچنے اور اپنے دین و ایمان سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا، میں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے یہ رشوتوں کی پیشکش ٹھرائی تو ہمیں کہا گیا کہ پیسا آئے گا، لوگوں میں تقسیم ہوگا، تمام مولوی پیسے لیں گے اور تم تنہا رہ جاؤ گے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا میں نے پیشکش کرنے والوں کو کہا کہ میں آپ کے اس چیلنج کو قبول کرتا ہوں، میں نے ان کا چیلنج قبول کیا اور الحمدللہ آج خیبر سے کراچی تک ہمارے لوگ ہمارے ساتھ ہیں، پیسے کے لالچ میں کوئی ہمیں چھوڑ کر نہیں گیا۔
تبصرے (1) بند ہیں