سلیپ اپنیا کا خطرہ ظاہر کرنے والی نشانیوں سے واقف ہیں؟
کیا آپ رات کو نیند کے دوران خراٹے لینے کے عادی ہیں تو ہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ سلیپ اپنیا نامی عارضہ ہو۔
اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
مگر اس کا خطرہ ظاہر کرنے والی نشانیاں کیا ہیں؟
خراٹے
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ خراٹے عموماً سلیپ اپنیا کا نتیجہ ہوتے ہیں، مگر کئی بار یہ ناک بند ہونے یا کسی اور وجہ کا نتیجہ بھی ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق خراٹوں کے حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، مگر جب وہ بلند آواز کے ساتھ ہوں، خرخراہٹ یا سانس کے رکنے کے باعث بنے تو پھر ضرور سلیپ اپنیا کا نتیجہ ہوسکتے ہیں۔
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں 93 کروڑ افراد سلیپ اپنیا کا شکار ہوسکتے ہیں اور اکثریت میں اس کی تشخیص بھی نہیں ہوتی۔
یہ بہت خوفزدہ کردینے والا تجربہ ہوتا ہے
اوبیسٹر سلیپ اپنیا اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ سینٹرل سلیپ اپنیا کے برعکس اس عارضے میں دماغ جسم کو سانس نہ لینے کی ہدایت کرتا ہے۔
یہ مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب سانس کی نالی، کمزور، بھاری یا پرسکون نرم ٹشوز کے باعث بلاک ہوجاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق سانس کی اوپری نالی میں رکاوٹ کے باعث آپ سانس نہیں لے پاتے، اکثر تو لوگوں کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا، مگر یہ ایسے افراد کو دیکھنے والوں کے لیے بہت، بہت زیادہ خوفناک تجربہ ہوتا ہے۔
اگر اس کا علاج نہ کرایا جائے گا فشار خون، امراض قبل، ذیابیطس ٹائپ ٹو یا ڈپریشن بلکہ موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے اس کی نشاندہی کے لیے اسٹاپ بینگ (stop bang) کو بھی استعمال کیا جاتا ہے
خراٹے
خراٹے اس عارضے کی بنیادی علامت ہے اور ماہرین کے مطابق اگر ان کی آواز بہت زیادہ بلند ہو جس میں لوگ بات کرتے کرتے رک جائیں یا بند دروازوں کے پار بھی سنی جاسکے، تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے۔
تھکاوٹ
دن میں بہت زیادہ تھکاوٹ کا احساس ناقص نیند کا عندیہ دیتی ہے اور اس کے ساتھ خراٹے سلیپ اپنیا کی جانب اشارہ کرنے والی نشانیاں ہیں۔
دن میں غنودگی کا احساس بھی سلیپ اپنیا کی جانب اشارہ کرنے والی ایک نشانی ہے، جیسے کچھ بھی کرتے ہوئے اچانک سو جانا سلیپ اپنیا کی علامت ہے۔
مشاہدہ کریں
اکثر افراد کو علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ رات کو خراٹے لیتے ہیں نہ ہی انہیں سانس رکنے کا علم ہوتا ہے، ماسوائے اس وقت تک جب سانس رکنے کا عمل بدترین ہو۔
تو طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنیا کا مطلب ہوا کا بہاؤ نہ ہونا ہے، نہ کوئی ہوا جسم کے اندر جاتی ہے اور نہ خارج ہوتی ہے، اس طرح کی نشانی کا مشاہدہ خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے۔
گھروالے اوبیسٹر سلیپ اپنیا کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔
بلڈ پریشر
اوبیسٹر سلیپ اپنیا فشار خون کی جانب لے جاسکتا ہے، ہر بار جب کسی فرد کی سانس نیند کے دوران چند سیکنڈ کے لیے رکتی ہے، جسم کا نروس سسٹم متحرک ہوکر بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے۔
اسی طرح جسم اسٹریس ہارمونز بھی خارج کرتا ہے جس سے بھی وقت کے ستھ بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔
ویسے تو فشار خون بذات خود نیند کے کسی عارضے کی نشانی نہیں مگر یہ خطرے کی علامت اس وقت ثابت ہوسکتا ہے جب دیگر نمایاں علامات بھی سامنے آئیں۔
خوش قسمتی سے سلیپ اپنیا کا علاج بلڈ پریشر کو بھی کم کرتا ہے۔
جسمانی وزن
جو لوگ موٹاپے کے شکار ہوں ان میں اوبیسٹر سلیپ اپنیا کیسز زیادہ دریافت ہوتے ہیں جس کی وجہ منہ، زبان اور گلے کے زیادہ وزن سے نرم ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے اور خراٹوں کے بغیر آسانی سے سانس لینا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے جسمانی وزن میں کمی کی تجویز دی جاتی ہے تاکہ سلیپ اپنیا کا علاج ہوسکے۔
عمر
عمر بڑھنے کے ساتھ مسلز کمزور ہونے لگتے ہیں جن میں گلے کے نرم ٹشوز بھی شامل ہیں۔ 50 سال سے زائد عمربھی ایک نشانی ہے کہ آپ کے خراٹے ممکنہ طور پر سلیپ اپنیا کا نتیجہ ہیں یا اس کا باعث بن سکتے ہیں۔
مگر معمر افراد میں اس عارضے کی شدت اکثر معمولی سے معتدل ہوتی ہے اور سنگین کیسز جوان افراد میں زیادہ نظر آتے ہیں۔
گلا
گردن کا زیادہ بڑا گھیرا بھی سلیپ اپنیا کے امکان کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
مردوں کا کالر سائز اگر 17 اور خواتین کا 16 انچ سے زیادہ ہو تو ان میں اس عارضے کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔
جنس
اگر آپ مرد ہیں تو آپ میں اوبیسٹرسلیپ اپنیا کا خطرہ خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہوسکتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ مردوں کی زبان زیادہ موٹی ہے اور ان کے جسم میں چربی بالخصوص گردن کے ارگرد زیادہ ہوتی ہے۔
مردووں میں توند نکلنے کی شرح بھی خواتین سے زیادہ ہوتی ہے جس سے بھی نیند کے دوران سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے۔