• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'میٹا، میٹا میٹس، می': مارک زکربرگ نے فیس بک اقدار کو اپ ڈیٹ کردیا

شائع February 16, 2022
کمپنی کا نام 28 اکتوبر کو تبدیل ہوا — فوٹو بشکریہ میٹا
کمپنی کا نام 28 اکتوبر کو تبدیل ہوا — فوٹو بشکریہ میٹا

فیس بک کمپنی کا نام اکتوبر 2021 میں بدل کر میٹا رکھ دیا گیا تھا تاکہ ورچوئل دنیا میٹا ورس کی تشکیل کے لیے اس کا عزم ظاہر ہوسکے۔

اب سوشل میڈیا کے سب سے بڑے نام کے اقدار کو بھی نئی شکل دی جارہی ہے۔

فیس بک ملازمین کے نام ایک نوٹ میں میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے کمپنی کی 6 اقدار پر روشنی ڈالی۔

ان اقدار میں تیزی سے اکٹھے آگے بڑھنا، طویل المعیاد اثرات پر توجہ، بہترین چیزیں تشکیل دینا، مستقبل میں رہنا اور اپنے ساتھیوں کا احترام شامل ہے۔

مارک زکربرگ نے خواہش ظاہر کی کہ کمپنی کے ملازمین نئے موٹو 'میٹا، میٹا میٹس، می' کو اپنالیں۔

یہ ایک بحری اصطلاح شپ، شپ میٹس، سیلف سے متاثر موٹو ہے۔

اسی طرح فیس بک میں ایک بڑی تبدیلی بھی کی گئی ہے۔

نیوز فیڈ جو اس سوشل نیٹ ورک کا دل ہے، کا نام اب صرف فیڈ رکھ دیا گیا ہے اور کمپنی کے مطابق اس سے صارفین کو پلیٹ فارم میں نظر آنے والے مواد کے تنوع کا اظہار ہوتا ہے۔

سوشل نیٹ ورک کی ری برانڈنگ اور کمپنی کے اقدار کو اپ ڈیٹ کرنے سے عندیہ ملتا ہے کہ فیس بک کس طرح اپنے چہرے کو بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

میٹا کو صارفین کی پرائیویسی کا خیال نہ رکھ پانے، نفرت انگیز اور گمراہ کن مواد کی روک تھام میں ناکامی پر تنقید کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ فیس بک کی جانب سے 2 فروری کو پہلی بار سوشل نیٹ ورک کو روزانہ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں کمی کا اعتراف کیا گیا تھا۔

اور اس اعتراف کے بعد 3 فروری فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کی مارکیٹ ویلیو سے 230 ارب ڈالرز سے زیادہ کمی آئی ہے جو تاریخ میں کسی بھی امریکی کمپنی کا ایک دن میں ہونے والا سب سے زیادہ نقصان بھی ہے۔

اکتوبر سے دسمبر 2021 کی سہ ماہی میں روزانہ فیس بک استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد جولائی سے ستمبر کی سہ ماہی کے مقابلے میں کمی آئی اور وہ ایک ارب 93 کروڑ سے کم ہوکر ایک ارب 92 ہوگئی۔

فیس بک کی حصص کی قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں مارک زکربرگ کے اثاثوں میں بھی 31 ارب ڈالرز کی کمی آئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024