کورونا وائرس: 10 فیصد سے کم شرح والے اضلاع میں پابندیوں میں نرمی
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس کے کیسز میں کمی آنے کے بعد 10 فیصد سے کم شرح والے اضلاع اور شہروں میں پابندیوں میں نرمی کردی۔
این سی او سی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فورم نے وبائی مرض کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان شہروں و اضلاع میں پابندیوں میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے جہاں مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہے، جبکہ متعدد شہروں میں کیسز میں کمی آنے کے بعد پابندیوں میں نرمی کردی گئی ہے۔
فورم فیصلہ کیا ہے کہ 21 فروری کو حالات کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد پابندیوں سے متعلق اگلا فیصلہ کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ گلگت بلتستان، مظفر آباد، مردان، کراچی، حیدر آباد اور پشاور میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 10 سے زائد ہے، یہاں کورونا وائرس سے متعلق پابندیاں برقرار رہیں گی۔
وہ علاقے جہاں مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد سے زائد ہے:
این سی او سی بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ علاقے جہاں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد مذکورہ شرح سے زیادہ ہے وہاں درج ذیل پابندیوں کے نفاذ میں توسیع کی گئی ہے۔
- انڈور شادیوں اور ہر قسم کی تقریبات پر پابندی
- آؤٹ ڈور شادیوں، تقریبات پر مکمل پابندی
- ریسٹورنٹس میں انڈور ڈائننگ پر پابندی
- آؤٹ ڈور ڈائننگ کی صرف مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو اجازت
- صرف مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو 50 فیصد گنجائش کے ساتھ جمز، سینما گھروں، تفریحی پارکس اور مزارات پر جانے کی اجازت
- براہ راست رابطے میں آنے والے کھیلوں مثلاً کراٹے، مارشل آرٹس، رگبی، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر پابندی
- 12 سال سے کم عمر بچوں کو ایک دن کے وقفے کے ساتھ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ اسکولوں میں حاضری کی اجازت
- 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کے مکمل ویکسینیٹڈ ہونے کی صورت میں 100 فیصد حاضری کی اجازت
وہ علاقے جہاں مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد سے کم ہے:
- انڈور تقریبات، شادیوں میں 300 افراد کی اجازت
- آؤٹ ڈور تقریبات، شادیوں میں 500 مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو شرکت کی اجازت
- صرف مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت
- صرف مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو ہر قسم کے کھیلوں کی اجازت
- 12 سال سے کم عمر بچوں کے لیے کووڈ پروٹوکولز کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت
- 12 سال کی عمر سے زائد مکمل ویکسینیٹڈ طلبہ کے لیے کووڈ پروٹوکولز کے ساتھ تعلیمی سرگرمیوں کی اجازت
عمومی پابندیاں
- طبی استثنیٰ کے علاوہ 16 فروری سے 12 سال سے زائد عمر کے تمام طلبہ کے لیے کووڈ ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگوانا لازمی ہے۔
- تعلیمی اداروں میں بھرپور ٹیسٹنگ کی جائے گی اور بیماری کے زیادہ پھیلاؤ کی صورت میں متاثرہ اداروں کو بند کیا جائے گا۔
- اس سلسلے میں وفاقی اکائیاں صحت حکام کے ساتھ تعلیمی اداروں کی بندش کے لیے کیسز کی تعداد یا شرح کا تعین کریں گے۔
- مارکیٹس، کاروباری ادارے بغیر وقت کی پابندی کے اپنا کام جاری رکھیں گے۔
- پبلک ٹرانسپورٹ مسافروں کی 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی جس میں ہر مسافر کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا جبکہ کھانے پینے کی اشیا فراہم کرنے پر پابندی ہوگی۔
- ریلویز میں 80 فیصد گنجائش کے ساتھ مکمل ویکسینیٹڈ مسافروں کو سفر کی اجازت ہوگی۔
- دفتروں میں مکمل ویکسینیٹڈ ملازمین کو 100 فیصد حاضری کے ساتھ کام جاری رکھنے کی اجازت ہوگی البتہ گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
- اندرونِ ملک فضائی سفر کے دوران کھانے، مشروبات پر پابندی اور ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
- تمام وفاقی اکائیاں مساجد، عبادت گاہوں میں ماسک پہننے سمیت احتیاطی تدابیر کا نفاذ یقینی بنائیں گی۔
- خطرے کے حساب سے ٹارگٹڈ لاک ڈاؤنز لگائے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکومت کی جانب سے شہریوں کو ویکسین اور مکمل ویکسین کے بعد بوسٹر شاٹس لگوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
این سی او سی کے ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ سے زائد ویکسین لگائی گئیں۔
فورم کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح میں بھی کمی دیکھی گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5.40 فیصد کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔
یاد رہے این سی او سی کی جانب سے شہریوں ماسک پہننے سمیت کورونا وائرس سے متعلق تمام ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔