• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

یونائیٹڈ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے کامیاب، کنگز کو لگاتار ساتویں شکست

شائع February 14, 2022 اپ ڈیٹ February 15, 2022
شاداب خان نے ایک چھکے اور تین چوکوں کی بدولت 34رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
شاداب خان نے ایک چھکے اور تین چوکوں کی بدولت 34رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی—فوٹو: اسلام آباد یونائیٹڈ ٹوئٹر
کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی—فوٹو: اسلام آباد یونائیٹڈ ٹوئٹر

پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) 2022 کے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے شکست دے کر ایونٹ میں لگاتار ساتویں شکست سے دوچار کردیا۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے 21 ویں میچ میں کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

یونائیٹڈ کے اوپنرز نے دھواں دار آغاز ضرور کیا لیکن صرف 12 رنز کی شراکت بنا پائے۔

رحمٰن اللہ گرباز 5 گیندوں پر 2 چھکوں کی مدد سے 12 رنز بنا کر عماد وسیم کی گیند پر بابراعظم کا کیچ بنے۔

محمد اخلاق بھی جلد ہی 26 کے اسکور پر صرف 2 رنز جوڑ کر میر حمزہ کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

الیکس ہیلز نے کپتان شاداب خان کے ساتھ مل کر اسکور 69 رنز تک پہنچایا اور 25 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

شاداب خان نے ایک چھکے اور تین چوکوں کی بدولت 34رنز کی اننگز کھیلی لیکن 87 کے مجموعے پر عماد نے ان کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا۔

اسکور 107 تک پہنچا ہی تھا کہ لیام ڈاسن بھی صرف 15 رنز بنا کر ہم وطن جورڈن تھامسن کی وکٹ بن گئے۔

اس مرحلے پر اعظم خان کا ساتھ دینے آصف علی آئے اور دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 30رنز جوڑے، اعظم خان ایک مرتبہ پھر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں 22رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔

آصف علی 11 گیندوں پر تین چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 29رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

اختتامی اوورز میں فہیم اشرف نے جارحانہ کھیل پیش کیا جس کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ نے 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 191رنز بنائے، فہیم نے 10 گیندوں پر 2 چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 29رنز بنائے۔

کراچی کنگز کی جانب سے عماد وسیم نے 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ میر حمزہ، عمید آصف ، جورڈن تھامسن اور کرس جورڈن کے نام ایک، ایک وکٹ رہی۔

ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کو اننگز کے آغاز میں ہی اس وقت دھچکا لگا جب بابر اعظم صرف 13 رنز بنانے کے بعد نوجوان ذیشان ضمیر کی وکٹ بن گئے۔

تاہم ایک گیند بعد ہی ذیشان انجری کا شکار ہو کر میدان سے باہر چلے گئے لیکن ان کی جگہ اوور مکمل کرنے کے لیے آنے والے لیام ڈاسن نے پہلی ہی گیند پر جو کلارک کو چلتا کردیا۔

یونائیٹڈ کو اسی میچ میں ایک اور دھچکا اس وقت لگا جب شاداب خان بھی انجری کے سبب میدان سے باہر چلے گئے اور پوری اننگز میں باؤلنگ نہ کر سکے۔

اس کے بعد شرجیل خان کا ساتھ دینے صاحبزادہ فرحان آئے اور دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 59رنز کی شراکت قائم کی، اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی، صاحبزادہ فرحان 21 گیندوں پر 17رنز بنا کر چلتے بنے۔

ابھی کراچی کنگز اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ 29 گیندوں پر 44 رنز بنانے والے شرجیل خان بھی چھکا مارنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔

اسی اوور میں آصف علی کی ایک گیند کو محمد نبی سمجھنے میں ناکام رہے اور بولڈ ہو گئے، جب نبی آؤٹ ہوئے تو 11 اوورز میں کنگز کی آدھی ٹیم 80رنز پر رخصت ہو چکی تھی۔

اس موقعے پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ کراچی کنگز ایونٹ میں لگاتار ساتویں شکست سے دوچار ہو جائیں گے لیکن عماد وسیم اور نوجوان قاسم اکرم نے عمدہ شراکت اور جارحانہ بیٹنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرنے کے ساتھ ساتھ جارحانہ بیٹنگ بھی کی اور اس میں یونائیٹڈ کی ناقص فیلڈنگ بھی شامل حال رہی۔

عماد وسیم اور قاسم نے صرف 52 گینوں پر 108رنز کی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو فتح کے بالکل قریب تک پہنچا دیا۔

جب عماد وسیم میچ کے آخری اوور میں 28 گیندوں پر 55 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو کراچی کنگز کو تین گیندوں پر فتح کے لیے 4 رنز درکار تھے۔

وقاص مقصود کی جانب سے کرائی گئی اگلی گیند وائیڈ قرار دی گئی اور اس میں انہوں نے سنگل رن لیا تو کراچی کنگز کو دو گیندوں پر دو رنز درکار تھے۔

تاہم وقاص نے نئے بلے باز جورڈن تھامسن کو بولڈ کردیا اور اس طرح آخری گیند پر کنگز کوفتح کے لیے دو رنز درکار تھے۔

آخری گیند پر کرس جورڈن نے سنگل رن لینے کی کوشش کی لیکن گیند واپس باؤلر کے پاس گئی جنہوں نے براہ راست تھرو پر انگلش بلے باز کو آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرادیا۔

قاسم اکرم نے 26 گیندوں پر 51 رنز کی جرات مندانہ اننگز کھیلی لیکن اپنی ٹیم کو ایونٹ میں لگاتار ساتویں شکست سے نہ بچا سکے۔

آصف علی کو دو وکٹیں لینے کے ساتھ ساتھ جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان (کپتان)، ایلکس ہیلز، رحمٰن اللہ گرباز، محمد اخلاق، اعظم خان، آصف علی، لیام ڈاسن، فہیم اشرف، حسن علی، وقاص مقصود، ذیشان ضمیر

کراچی کنگز: بابراعظم (کپتان)، شرجیل خان، جو کلارک، جورڈن تھامسن، محمد نبی، صاحبزادہ فرحان، قاسم اکرم، عماد وسیم، کرس جورڈن، عمید آصف، میر حمزہ

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024