• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

(ن) لیگ کا بیانیہ ہمارے حلیفوں سے ملاقات کے بعد دفن ہوگیا، شاہ محمود قریشی

شائع February 14, 2022
شاہ محمود قریشی نےکہا کہ تحریک عدم اعتماد کا سیاسی انداز میں مقابلہ کریں گے اور اپوزیشن کو شکست دیں گے—فوٹو: ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی نےکہا کہ تحریک عدم اعتماد کا سیاسی انداز میں مقابلہ کریں گے اور اپوزیشن کو شکست دیں گے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کا بیانیہ کل ہمارے حلیفوں سے ملاقات کے بعد دفن ہوگیا اور چوہدری برادران نے اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کا ووٹ دینے کا وعدہ نہیں کیا بلکہ انکار کر دیا۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا ہمارے حلیفوں کے پاس ووٹ مانگنے جانا (ن) لیگ کے بیانیے کی نفی ہے، جن کا پیٹ کاٹنا تھا ان کے دروازے پر کیوں جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی صفوں میں یکسوئی نہیں ہے، مسلم لیگ (ن) کے اندر 2 دھڑے ہیں، ایک تحریک عدم اعتماد کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور دوسرا انتخابات کا حامی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن گومگوں کی شکار ہے، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور (ن) لیگ میں بھی بنیادی فرق ہے، پیپلز پارٹی اس وقت تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) انتخابات چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کا استحقاق ہے، تحریک عدم اعتماد کا سیاسی انداز میں مقابلہ کریں گے اور اپوزیشن کو شکست دیں گے۔

بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب انتخابات آئیں گے تو تحریک انصاف پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اترے گی، وزیر اعظم عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس بار امیدواروں کا انتخاب خود کریں گے، علاقائی گروپنگ اور پسند ناپسند اس بار نہیں چلے گی۔

’بلاول تیاری کرلیں، 26 مارچ کو سندھ آرہا ہوں‘

انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے بلاول بھٹو نے ملتان آکر تقریر کی تھی، اب بیٹا بلاول تیاری کرلیں، میں لاڑکانہ اور نوڈیرو آرہا ہوں، اور ان کے سوالات کے جواب ان کے گھر آکر دوں گا۔

انہوں نے بتایا کہ 26 تاریخ کو تحریک انصاف کی قیادت سمیت میں خود کمو شہید میں لانگ مارچ کی قیادت کروں گا، ہم سندھ کے حقوق کا تحفظ کرنے نکلے ہیں، 27 مارچ کو بلاول بھٹو لانگ مارچ لے کر نکلیں گے، ہوسکتا ہے راستے میں کہیں ہماری ملاقات بھی ہوجائے۔

’میاں چنوں واقعہ قابل مذمت ہے‘

میاں چنوں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقتول ذہنی مریض تھا، اگر اس نے ایسی کوئی حرکت کی بھی تھی تو اسے پولیس کے حوالے کرنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ واقعے کے ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی 14سال بعد چوہدری برادران سے ملاقات، عدم اعتماد کیلئے مدد مانگ لی

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں وزیر اعظم عمران خان کا شکر گزار ہوں جنہوں نے کم از کم 3 مرتبہ کابینہ کے اجلاسوں میں وزارتِ خارجہ کی کارکردگی کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس کو پوری قوم نے سراہا ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ کا ایک اور اجلاس اگلے ماہ 22 اور 23 مارچ کو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم تحریک عدم اعتماد کل لے کر آئے، فواد چوہدری

چینل 'نیوز ون' کی بندش سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم آزادی صحافت کے حق میں ہیں، لیکن صحافت کا ایک معیار ہوتا ہے، صحافت اور غلاظت میں فرق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غریدہ فاروقی صاحبہ کے پروگرام میں جو کچھ ہوا وہ صحافت نہیں ہے، ایسے پروگرامز صحافت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، چینل کو خود ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، اس کے مذمت پوری قوم اور اس سے بڑھ کر میڈیا کو کرنا چاہیے۔

مسکان خان کو خراج تحسین

بھارت میں حجاب پر پابندی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اس کی مذمت کی جارہی ہے، میں خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں اس نہتی لڑکی مسکان خان کو جس نے اکیلے ان غنڈوں کا مقابلہ اپنے عقیدے اور اللہ اکبر کے نعرے کے ساتھ کیا، آج وہ پوری دنیا میں مذمت کی علامت بن گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: بدلتی سیاسی صورتحال میں پی ٹی آئی بھی حرکت میں آگئی

وزیر خارجہ نے کہا کہ ملتان سلطانز، پی ایس ایل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، پی ایس ایل میچز ملتان میں ضرور ہونے چاہئیں، میں چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجا سے درخواست کروں گا کہ وہ ملتان اسٹیڈیم وزٹ کریں، اسٹیڈیم دیکھ کر ان کا دل خوش ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملتان میں کرکٹ کے بے پنا شائقین موجود ہیں جہاں انضمام الحق جیسے نامور کھلاڑی بھی پیدا ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024