روس بیجنگ اولمپکس کے دوران یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ روس یوکرین کی سرحد پر مزید فوجی اکٹھی کر رہا ہے اور بیجنگ میں جاری سرمائی اولمپکس حملہ کر سکتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم ایک ایسی صورتحال سے دوچار ہیں کہ جس کے تحت کبھی بھی حملہ شروع ہو سکتا ہے اور یہ واضح رہے کہ اس میں اولمپکس بھی ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: روس کی بحری مشقیں ہائبرڈ جنگ کا حصہ ہیں، یوکرین
انٹونی بلنکن نے آسٹریلیا، بھارت، جاپان اور امریکا سمیت چار ممالک کے ہم منصبوں سے میلبرن میں ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سادہ الفاظ میں ہمیں روسی پیش قدمی کے بہت پریشان کن آثار نظر آ رہے ہیں۔
بلنکن نے اصرار کیا کہ امریکا روس کے ساتھ اختلافات کو سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کو ترجیح دے گا اور روس سے ہر ممکن مذاکرات کی کوشش کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم مزاحمت اور دفاع بنانے کے حوالے سے بھی بہت واضح ہیں اور روس پر یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر اس نے نئے سرے سے جارحیت کا راستہ اختیار کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بلنکن کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب صدر جو بائیڈن نے یوکرین میں امریکیوں شہریوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر ملک چھوڑ دیں اور ان کی یہ اپیل اس بات کا واضح عندیا ہے کہ عن قریب جنگ ہونے والی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تناؤ میں کمی کے لیے یوکرین اور روس کے درمیان پیرس میں مذاکرات
بائیڈن نے این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکی شہریوں کو اب یوکرین چھوڑ دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کی سب سے بڑی افواج میں سے ایک سے نمٹ رہے ہیں، یہ ایک بہت مختلف صورتحال ہے اور چیزیں تیزی سے بگڑ سکتی ہیں۔