• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کووڈ ویکسینز کی افادیت جلد گھٹ جاتی ہے مگر سنگین بیماری سے ٹھوس تحفظ ملتا ہے، تحقیق

شائع February 9, 2022
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کسی بھی ویکسین سے کووڈ 19 سے ملنے والا تحفظ بہت جلد گھٹ جاتا ہے مگر سنگین پیچیدگیوں کے خلاف ان کی افادیت کا تسلسل برقرار رہتا ہے۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بری خبریہ ہے کہ بیماری سے بچاؤ کے لیے ویکسینز سے ملنے والا تحفظ دوسری خوراک کے استعمال کے ماہ بعد نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے (اس دورانیے کا انحصار ویکسین کی قسم پر بھی ہے)۔

مگر اچھی خبر یہ ہے کہ بیماری کی سنگین پیچیدگیوں، ہسپتال میں داخلے یا موت کے خلاف تحفظ کا تسلسل زیادہ بہتر طریقے سے برقرار رہتا ہے، تو ویکسیشن کرانا بہت اہم ہے۔

اس تحقیق کے ابتدائی نتائج اکتوبر 2021 میں پری پرنٹ سرور پر جاری ہوئے تھے اور اب زیادہ تفصیلی اور مصدقہ نتائج طبی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔

تحقیق کے نئے نتائج میں واضح طور پر ثابت ہوا ہے کہ کووڈ کی سنگین شدت کے خلاف ویکسینیشن سے ملنے والا تحفظ برقرار رہتا ہے۔

اس تحقیق میں سوئیڈن کے لگ بھگ 17 لاکھ شہریوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور دریافت ہوا کہ ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے ایک ماہ بعد بیماری کی کسی بھی قسم سے تحفظ کی افادیت میں نمایاں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن کے 6 ماہ بعد فائزر ویکسین کی افادیت 29 فیصد اور موڈرنا کی 59 فیصد رہ جاتی ہے، جبکہ اتنے عرصے بعد ایسٹرازینیکا کی افادیت ختم ہوجاتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن کے ایک ماہ بعد بیماری کی سنگین شدت کے خلاف تحفظ کی شرح 89 فیصد ہوتی ہے جو 4 ماہ بعد 64 فیصد ہوجاتی ہے جو تحقیق کے 9 ماہ تک برقرار رہی۔

ممگر معمر افراد میں یہ شرح کم ہوتی ہے اور محققین نے بتایا کہ نتائج سے اس گروپ کو ویکسین کی تیسری خوراک کی فراہمی کے فیصلے کو سپورٹ ملتی ہے۔

اس سے قبل چند مشاہداتی اور فالو اپ تحقیقی رپورٹس میں ویکسین کی افادیت پر کام کیا گیا تھا مگر بیشتر میں ابتدائی 4 سے 6 ماہ کا جائزہ لیا گیا تھا اور فائزر ویکسین توجہ کا مرکز رہی تھی۔

محققین کے مطابق یہ تحقیق زیادہ لمبے عرصے کی ہے اور ہم مختلف اقسام کی ویکسینز کی افادیت کو جانچنے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کی خاص بات حقیقی دنیا کے ڈیٹا پر مبنی نتائج ہیں کیونکہ اس میں سوئیڈن کی مجموعی آبادی کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024