آسٹریلین کپتان نے کوچنگ میں تبدیلی کو بورڈ کا جرات مندانہ اقدام قرار دے دیا
آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز نے کہا ہے کہ سابق کوچ جسٹن لینگر کو اس بات پر حیران نہیں ہونا چاہیے کہ کھلاڑیوں نے کوچنگ کے کردار میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔
جسٹن لینگر نے بورڈ کی جانب سے کوچنگ کے معاہدے میں صرف 6 ماہ کی توسیع کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے اسے مسترد کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: جسٹن لینگر کا مختصر مدت کیلئے توسیع لینے سے انکار، آسٹریلیا کی کوچنگ سے مستعفی
بعد ازاں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ لینگر کو مختصر معاہدے کی پیشکش کرنے کی وجہ یہ تھی کہ کھلاڑیوں نے بورڈ کو تجویز دی تھی کہ اب کوچنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی ہونی چاہیے۔
جسٹن لینگر کے مستعفی ہونے کے بعد کمنز نے پہلی مرتبہ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ کھلاڑی محسوس کرتے تھے کہ اب کوچنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی ہونی چاہیے، لہٰذا لینگر کو کھلاڑیوں کی اس تجویز پر حیران نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لینگر نے کچھ بہت اہم اور شاندار تبدیلیاں کیں جس کے لیے انہیں یقیناً سراہا جانا چاہیے لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہم نے گزشتہ چند ماہ میں جو فتوحات حاصل کی تھیں کیا وہ پائیدار تھیں اور مسلسل جاری رہتیں لہٰذا میرے خیال میں یہ تبدیلی کے لیے مناسب وقت تھا۔
تاہم انہوں نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی کہ کھلاڑیوں نے لینگر کے خلاف بغاوت کردی تھی اور یہی چیز ان کے استعفے کی وجہ بنی۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹن لینگر اور میتھیو ہیڈن دوستی کیوں ختم کر رہے ہیں؟
آسٹریلین کپتان نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر اس سے قبل اس لیے گفتگو نہیں کی کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں ان کی ٹیم ایک غیریقینی صورتحال سے دوچار ہو جاتی۔
انہوں نے لینگر کے استعفے اور تبدیلی کو مثبت امر قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں ڈریسنگ روم کے تقدس کے احترام اور ایک مکمل طریقہ کار کا قائل ہوں۔
انہوں نے ٹیم کی فتوحات کے باوجود کوچنگ میں تبدیلی کے کرکٹ آسٹریلیا کے اس عمل کو جرات مندانہ اقدام قرار دیا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ٹی20 ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ ایشز سیریز میں انگلینڈ کے خلاف 0-4 کی شاندار فتح کے باوجود کمنز نے سابق کوچ کی حمایت اور ان کو سپورٹ کرنے سے انکار کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا کا دورۂ پاکستان کیلئے مضبوط ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان
جسٹن لینگر کے استعفے پر رکی پونٹنگ سمیت ان کی ٹیم کے سابق کھلاڑیوں نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔
مچل جانسن نے ویسٹ آسٹریلین اخبار کے لیے کالم میں لکھا تھا کہ کمنز بطور کپتان اپنے پہلے بڑے امتحان میں ناکام ہوگئے۔
تاہم کمنز نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مچل جانسن اپنے ایک ساتھی کھلاڑی کا ساتھ دے رہے ہیں جس میں وہ حق بجانب ہیں لیکن بطور کپتان میری بھی اپنے کھلاڑیوں کی طرف کچھ ذمہ داری بنتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں تمام سابق کھلاڑیوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جیسے آپ ہمیشہ اپنے ساتھی کھلاڑی کے ساتھ کھڑے رہے، بالکل اسی طرح میں اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔