• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

چیمپنزی کی وہ حیرت انگیز صلاحیت جو کسی اور جانور میں موجود نہیں

شائع February 9, 2022
اس تحقیق کا آغاز 2019 میں ہوا تھا — اے ایف پی فوٹو
اس تحقیق کا آغاز 2019 میں ہوا تھا — اے ایف پی فوٹو

کسی زخم پر انسان سب سے پہلے اسے صاف کرتے ہیں اور پھر پٹی سے ڈھانپ دیتے ہیں مگر چیمپنزی کا طریقہ کار زیادہ منفرد ہے، وہ کیڑے پکڑ کر انہیں کھلے زخم پر مرہم کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

یہ انکشاف ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا جس میں بندروں کی اس نسل کی ایک اور حیرت انگیز صلاحیت پر روشنی ڈالی گئی۔

مغربی افریقی ملک گبون میں سائنسدان کافی عرصے سے چیمپنزیز کے اس رویے کو مشاہدہ کررہے تھے اور انہوں نے دریافت کیا کہ یہ جاندار نہ صرف اپنے بلکہ ساتھیوں کے زخم کاعلاج بھی کیڑوں کو استعمال کرکے کرتے ہیں۔

جرنل کرنٹ بائیولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ چیمپنزی دیگر کی بے لوث مدد کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

جرمنی کی ازنابروک یونیورسٹی کی بائیولوجسٹ سائمونا پیکا نے بتایا کہ آپ درسی کتابوں میں پڑھ سکتے ہیں کہ یہ جانور کتنی حیرت انگیز چیزوں کو کرسکتے ہیں۔

اس پراجیکٹ کا آغاز 2019 میں اس وقت ہوا جب ایک بالغ مادہ چیمپنزی سوزی کو اپنے بیٹے پاؤں کے زخم کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

گبون کے لوانگو نیشنل پارک میں اس وقت سوزی نے اچانک ہوا میں موجود ایک کیڑے کو پکڑا اور اسے اپنے منہ میں رکھ کر بظاہر پیس لیا اور پھر اس کو بیٹے کے زخم پر کسی مرہم کی طرح لگادیا۔

سوزی نے ایسا مزید 2 بار کیا۔

محققین اس وقت وہاں چیمنزی کی معدومی کے خطرے سے دوچار قسم کے ایک گروپ کا جائزہ لے رہے تھے اور 15 ماہ کے دوران سائنسدانوں نے کم از کم 19 بار اس طرح انہیں زخموں کا علاج اس طرح کرتے ہوئے دیکھا۔

2 مواقعوں پر انہوں نے ایک زخمی چیمپنزی کا علاج ایک یا کئی ساتھی چیمپنزیز کو کرتے ہوئے دیکھا۔

محققین نے بتایا کہ بظاہر اس طرح کسی کیڑے کو کھلے زخم پر لگانے کی اجازت دینا بھرپور اعتماد کا اظہار کرتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ ایسا کرنے سے زخم بہتر ہوں گے۔

محققین ان کیڑوں کو تو شناخت نہیں کرسکے جن کو یہ جاندار زخموں کے علاج کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر ان کا ماننا ہے کہ کوئی اڑنے والا کیڑا چیمپنزی اس مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حشرات الارق میں ورم کش مواد ہوتا ہے جو سکون پہنچاتا ہے، اور اس کیڑے کی شناخت کے لیے ماہرین کو مزید کام کرنا ہوگا۔

پرندوں، ریچھوں، ہاتھی اور دیگر جانوروں میں بھی خود اپنا علاج کرنے کا مشاہدہ ہوچکا ہے مگر چیمپنزی اس لیے مختلف ہیں کیونکہ وہ نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی بھی مدد کرتے ہیں۔

محققین کے مطابق وہ ایسا کیوں کرتے ہیں یعنی انسانوں کی طرح ہمدردی کا مظاہرہ کیوں کرتے ہیں، اس پر مزید تحقیق کی جانی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024