وزیراعظم اور آرمی چیف کا دورہ نوشکی، فوجی جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا
وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ بلوچستان کے علاقے نوشکی کا دورہ کیا اور پاکستان کے لیے لازوال قربانیوں پر شہدا اور ان کے خاندانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نوشکی کا دورہ کیا تو وزیراعلیٰ اور گورنر بلوچستان، وفاقی و صوبائی وزراء بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
دورے کے دوران وزیراعظم کو علاقے میں سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: نوشکی اور پنجگور میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے فوجی دستوں کے ساتھ بات چیت میں پاکستان کے لیے لازوال قربانیوں پر شہدا اور ان کے خاندانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے فوجیوں کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی اور آپریشنل تیاریوں اور بہادری کو سراہا جنہوں نے دہشت گردوں کے حملوں کو پسپا کیا۔
وزیراعظم نے بلوچستان کی ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کی باقیات کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کی حمایت کے قومی عزم کا اعادہ بھی کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک جامع قومی کوشش، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون اور مسلح افواج کی مدد سے ہم بلوچستان کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
بعد ازاں وزیر اعظم نے علاقے کے قبائلی عمائدین سے بھی بات چیت کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی غیر متزلزل حمایت اور بلوچستان میں خوشحالی اور ترقی کے لیے کیے جانے والے حکومتی اقدامات میں ان کے تعاون کو سراہا۔
انہوں نے جرگے کے اراکین کو بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے مخلصانہ تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ بلوچستان کی ترقی ہماری ترجیح اور پاکستان کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔
یاد رہے گزشتہ ہفتے نوشکی میں دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں مسلح افواج کے افسر سمیت 4 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ بلوچستان کے سبب وفاقی کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس منسوخ کردیا گیا ہے۔
مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ سپاہی ہمارا فخر ہیں جن کا عزم پہاڑوں سے بلند اور جذبہ سمندر سے زیادہ وسیع ہے‘۔
نوشکی، پنجگور حملے
2 فروری کو دہشت گردوں کی جانب سے نوشکی اور پنجگور میں واقع سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دو علیحدہ علیحدہ حملے کیے گئے تھے۔
تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دونوں حملوں کو ناکام کردیا گیا تھا جس میں 20 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس سلسلے میں سیکیورٹی کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجگور اور نوشکی میں 15 دہشت گرد مارے گئے، مزید 5 گھیرے میں ہیں، وزیر داخلہ
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پنجگور میں دہشت گردوں نے دو مقامات سے فوجیوں کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، نتیجے میں فورسز نے کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید ہوا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نوشکی میں دہشت گردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ کے دوران ایک افسر زخمی بھی ہوا تھا۔
اگلے روز ہی بلوچستان میں آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔
مذکورہ حملوں کے بعد آپریشن میں 20دہشت گرد ہوئے، مسلح افواج کے میڈیا وِنگ نے بتایا کے آپریشن کے دوران 9 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔